’جب فلم سائن کی تب سب ٹھیک تھا‘: دلجیت کا ’سردار جی تھری‘ اور ہانیہ عامر کے ساتھ کام کرنے پر موقف

دلجیت دوسانجھ نے ساتھی اداکارہ نیرو باجوہ کے ساتھ بی بی سی ایشیئن نیٹورک کو ایک انٹرویو دیا ہے جس میں انھوں نے تصدیق کی کہ پاکستانی اداکارہ ہانیہ عامر اب بھی ان کی فلم کا حصہ ہیں مگر پروڈیوسرز یہ فلم انڈیا میں ریلیز نہیں کریں گے۔

انڈین گلوکار اور اداکار دلجیت دوسانجھ اس وقت سے ہی تنازعات کی زد میں ہیں جب ان کی فلم ’سردار جی تھری‘ کا ٹریلر جاری ہوا تھا۔ ان تنازعات کی وجہ پاکستانی اداکارہ ہانیہ عامر کی فلم میں موجودگی ہے۔

انڈیا کے زیرِ انتظام کشمیر کے علاقے پہلگام میں سیاحوں پر حملے اور اس کے بعد گذشتہ مہینے دونوں ممالک کے درمیان چار روزہ لڑائی کے بعد انڈیا میں دلجیت کی فلم کے بائیکاٹ کی آوازیں اُٹھ رہی ہیں۔

دلجیت نے ساتھی اداکارہ نیرو باجوہ کے ساتھ بی بی سی ایشیئن نیٹ ورک کو ایک انٹرویو دیا ہے جس میں انھوں نے تصدیق کی ہے کہ پاکستانی اداکارہ ہانیہ عامر اب بھی فلم کا حصہ ہیں۔

اس انٹرویو کے دوران دلجیت نے ہانیہ عامر کے ساتھ کام کرنے کے تجربے پر بھی روشنی ڈالی ہے۔

انھوں نے پاکستانی اداکارہ کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا: ’ان کے ساتھ کام کرنے کا تجربہ بہت اچھا رہا۔ وہ کام کے حوالے سے بہت پروفیشنل ہیں۔‘

’جب ہم ساتھ کام کر رہے ہوتے ہیں تو ہمارے پاس زیادہ وقت نہیں ہوتا۔ لوگوں کو شایہ لگتا ہو کہ ہم ساتھ بہت وقت گزارتے ہیں لیکن ایسا نہیں ہے۔‘

دلجیت نے کہا کہ وہ ہر کسی کی پرائیوسی کا احترام کرتے ہیں کیونکہ وہ خود بھی ایک پرائیوٹ شخصیت ہی ہیں اور لوگوں کو سپیس دینے کے قائل ہیں۔

فلم کے بائیکاٹ کے مطالبے پر دلجیت کیا کہتے ہیں؟

دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کے سبب جہاں سوشل میڈیا پر عام صارفین سردار جی تھری کے بائیکاٹ کا مطالبہ کر رہے ہیں وہیں متعدد شخصیات فلم پر پابندی کے لیے انڈین سینسر بورڈ کو خط بھی لکھ رہے تھے۔

فیڈریشن آف ویسٹرن انڈیا سنی ایمپلایز (ایف ڈبلیو آئی سی ای) کے صدر بی این تیواری نے خبر رساں ادارے اے این آئی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم نے اس فلم پر پہلے ہی سینسر بورڈ کو خط لکھ دیا تھا کیونکہ یہ صرف (پاکستانی اداکارہ) ہانیہ عامر کے بارے میں نہیں بلکہ اس میں تین چار اور اداکار بھی ہیں اور یہ بڑا مسئلہ بن چکا ہے۔‘

انھوں نے مزید کہا کہ ’ہم نے سنا ہے کہ وہ فلم کو بیرون ریلیز کر رہے ہیں۔ اگر وہ ایسا کرتے ہیں تو ہم ان پر اور ان کے پروڈیوسر پر ہمیشہ کے لیے پابندی لگا دیں گے۔ اگر وہ ایسا کرتے ہیں تو یہ غداری کے عمل کے مترادف ہو گا۔ وائٹ ہل اور دلجیت دوسانجھ کسی بھی فلم میں کام نہیں کر سکیں گے۔ ہماری تنظیم ’نیشن فرسٹ‘ سے نہیں ہٹ سکتی۔‘

سردار جی تھری کے پروڈیوسر گنبیر سنگھ سدھو فلم پر پابندی کے مطالبات کے حوالے سے کہتے ہیں کہ ’ہم اپنے ملک اور اس کے لوگوں کے ساتھ ہیں اور اسی لیے ہم اس فلم کو انڈیا میں نہیں ریلیز کر رہے۔‘

’یہ فلم ہانیہ عامر کے ساتھ شوٹ گئی تھی اور ہمارے پاس ایسی کوئی تکنیک موجود نہیں جس کے ذریعے پوری فلم میں ہانیہ عامر کا چہرہ تبدیل کیا جا سکے۔‘

بی بی سی ایشین نیٹ ورک کے ساتھ انٹرویو میں دلجیت نے اس معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’اس فلم کے بننے تک سب کچھ ٹھیک تھا، فلم کی شوٹنگ فروری میں ہو گئی تھی لیکن اس کے بعد جو ہوا وہ ہمارے ہاتھ میں نہیں ہے۔‘

دلجیت دوسانجھ
Getty Images
دلجیت کہتے ہیں کہ 'مجھے شروع سے ہی معلوم تھا کہ میں میٹ گالا میں کسی بادشاہ کی طرح نظر آؤں گا'

'پروڈیوسرز نے اس فلم پر کافی پیسے لگا دیے ہیں اور اب اسے انڈیا میں ریلیز نہیں کیا جا سکتا، اسی لیے ہم اسے بیرون ملک ریلیز کر رہے ہیں اور میں مکمل طور پر پروڈیوسرز کے ساتھ ہوں۔‘

تاہم انھوں نے اعتراف کیا کہ انڈیا میں فلم ریلیز نہ ہونے سے پروڈیوسرز کو مالی نقصان ہوگا۔

میٹ گالا میں دلجیت کرپان کیسے لے گئے؟

اس انٹرویو کے دوران دلجیت نے مئی کے مہینے میں منعقد ہونے والے میٹ گالا کے حوالے سے بھی ایک دلچسپ قصہ سُنایا۔

ان کا کہنا تھا کہ 'مجھے شروع سے ہی معلوم تھا کہ میں میٹ گالا میں کسی بادشاہ کی طرح نظر آؤں گا۔'

’جب میں نے اپنا لباس خریدا تو میرا رونے کا دل چاہ رہا تھا، مجھے ایسا لگا جیسے اس پر پنجاب کا نقشہ چھپا ہوا ہے۔‘

تاہم ان کا کہنا تھا کہ میٹ گالا کے منتظمین نے انھیں بتایا کہ وہ تقریب کے اندر اپنی کرپان (تلوار) نہیں لے جا پائیں گے کیونکہ اس کا شمار ہتھیاروں میں ہوتا ہے۔

'یہ سُن کر مجھے بہت بُرا لگا لیکن میں ان سے اتفاق کرتا تھا۔‘

تقریب میں جاتے ہوئے اس کے باوجود وہ کرپان اپنے ساتھ لے گئے۔ ’حب میں وہاں پہنچا تو شکیرا میرے سامنے تھیں اور ان کے لباس میں بہت سارا میٹل (دھات) لگا ہوا تھا۔ جب شکیرا میٹل ڈیٹیکٹر سے گزریں تو میں بھی ان کے پیچھے پیچھے چلا گیا، ان کے لباس میں اتنا میٹل تھا کہ مشین بار بار بیپ کی آوازیں نکال رہی تھی۔‘

’اس لیے کسی نے میرے کرپان پر توجہ نہیں دی۔ جب میں اسے اندر لے گیا تب اس کے ساتھ بہت ساری تصاویر لی گئیں۔‘

نیرو باجوہ اپنے فلم کیریئر کے بارے میں کیا کہتی ہیں؟

فلم سردار جی میں نیرو باجوہ بھی مرکزی کردار نبھا رہی ہیں۔ وہ دلجیت کے ساتھ سات فلمیں بنا چکی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ فلم انڈسٹری میں آنے کے بعد بھی بدلی نہیں ہیں حالانکہ ’انڈسٹری میں شخصیت کا بدل جانا ایک عام سی بات ہے۔‘

نیرو باجوہ
Getty Images
نیرو باجوہ دلجیت کے ساتھ سات فلمیں بنا چکی ہیں

’ہم خواتین کو بچپن سے ہی بتایا جاتا ہے کہ ہماری شادی اس عمر میں ہو جانی چاہیے اور اس عمر میں بچے ہو جانے چاہییں۔‘

نیرو باجوہ کا کہنا تھا کہ ’میں نے سردار ون کی شوٹنگ کے بعد دلجیت کو خدا حافظ کہہ دیا تھا اور کہا تھا کہ میں شادی کر رہی ہوں اور آپ کو میری بہن کے ساتھ فلمیں بنانی چاہییں۔‘

تاہم وہ کہتی ہیں کہ یہ ساری رُکاوٹیں صرف انسان کے دماغ میں ہوتی ہیں لیکن جب آپ اس پر قابو پا لیتے ہیں تو سب راستے آسان ہو جاتے ہیں۔


News Source

مزید خبریں

BBC
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.