پاکستانی برآمدات کو فروغ دینے کی سمت ایک اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، نیشنل لاجسٹک سیل (NLC) اور ڈی پی ورلڈ (DP World) کے وفد کی وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان سے ملاقات میں طے پایا ہے کہ متحدہ عرب امارات میں پاکستان مارٹ قائم کیا جائے گا۔
وفد کی قیادت ڈی جی این ایل سی نے کی جبکہ دیگر شرکاء میں ڈی پی ورلڈ کے وائس چیئرمین اور پاکستان مارٹ پراجیکٹ کے سی ای او فخر عالم، وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر رانا احسان افضل اور وزارت تجارت کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر جنرل محمد اشرف شامل تھے۔
وفد نے متحدہ عرب امارات کے علاقے جبل علی کے قریب قائم کیے جانے والے تجارتی مرکز "پاکستان مارٹ" کے منصوبے پر جامع بریفنگ دی۔ ڈی پی ورلڈ نے اس فلیگ شپ پراجیکٹ کی تعمیر کے تمام اخراجات خود برداشت کرنے اور پاکستانی شراکت داروں کے لیے اسے مفت تعمیر کرنے کا وعدہ کیا ہے۔
منصوبے کے تحت پاکستان مارٹ میں تجارتی یونٹس، گودام، ریٹیل شاپس، شورومز اور ای کامرس فل فلمنٹ سینٹرز شامل ہوں گے جو پاکستانی برآمد کنندگان اور تاجروں کے لیے مخصوص ہوں گے۔ یہ منصوبہ مشرق وسطیٰ، افریقہ اور بین الاقوامی خریداروں کے لیے "میڈ اِن پاکستان" مصنوعات کی نمائش کے جامع مرکز کے طور پر تیار کیا جا رہا ہے۔
وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے اس منصوبے کو پاکستانی تجارت اور برآمدات کی عالمی سطح پر پہچان کے لیے ایک "انقلابی اقدام" قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل، گارمنٹس، سرجیکل آلات، کھیلوں کا سامان، غذائی اشیاء، خراب ہونے والی مصنوعات اور نیوٹرسیوٹیکلز جیسے شعبے اس موقع سے بھرپور فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
وزیر تجارت نے زور دیا کہ مارٹ میں ای کامرس فل فلمنٹ اور لاجسٹک سہولیات بھی شامل کی جائیں تاکہ ڈیجیٹل ایکسپورٹس کے بڑھتے ہوئے رجحان سے فائدہ اٹھایا جا سکے۔ انہوں نے وزارت تجارت کے تمام متعلقہ شعبہ جات، بشمول ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان (TDAP) کو ہدایت دی کہ وہ فوری طور پر اس منصوبے کی ترقی میں تعاون اور ہم آہنگی یقینی بنائیں۔
انہوں نے وفد کو یقین دلایا کہ حکومت برآمدکنندگان کے لیے تمام عمل کو آسان بنانے اور ایکسپورٹ کے لیے تیار اداروں کی نشاندہی میں بھرپور تعاون فراہم کرے گی۔ وفد نے وزارت تجارت سے مطالبہ کیا کہ وہ موزوں کاروباری اداروں کے انتخاب، آگاہی مہمات اور برآمدکنندگان کی معاونت کے لیے فعال کردار ادا کرے۔