امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی کے دوران ممکنہ ایٹمی جنگ کو انہوں نے اپنی سفارتی کوششوں سے روک دیا تھا۔
اوول آفس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ بھارت اور پاکستان جوہری جنگ کے بہت قریب تھے پاک، بھارت جنگ میں سات طیارے گرائے گئے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ اب تک وہ دنیا بھر میں آٹھ جنگیں رکوا چکے ہیں جن میں سے کئی معمولی اختلافات سے شروع ہونے جا رہی تھیں لیکن نتائج تباہ کن ہو سکتے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت اور پاکستان جیسی دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان ممکنہ جنگ پوری دنیا کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتی تھی۔
ٹرمپ نےکہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے روس سے تیل نہ خریدنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔ انہوں نے کہا میں خوش نہیں تھا کہ بھارت روس سے تیل خرید رہا ہے مگر اب یہ معاملہ طے ہو چکا ہے۔
امریکی صدر نے وائٹ ہاؤس میں خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ مجھے جنگیں روکنا پسند ہے میں تجارت کو جنگیں روکنے کے لیے استعمال کرتا ہوں۔ ٹرمپ نے کہا کہ میں نے آٹھ ماہ میں آٹھ جنگیں روکیں، لیکن اب تک نوبیل انعام نہیں ملا شاید اگلا سال بہتر ہو۔
ٹرمپ نے مشرقِ وسطیٰ کی صورتحال پر بھی بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر حماس جنگ بندی کے معاہدے پر عمل نہیں کرتی تو اسے غیر مسلح کرنا ہوگا تاہم اس مقصد کے لیے امریکی فوج کی ضرورت نہیں پڑے گی۔
یوکرین جنگ کے بارے میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ وہ اس کے خاتمے کی کوشش کر رہے ہیں جبکہ چین کے ساتھ تجارتی جنگ کو امریکی مفادات کے مطابق منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔