ایئر انڈیا کے 300 جہاز خریدنے کے لیے ایئربس اور بوئنگ کے ساتھ مذاکرات

image
ایئر انڈیا دنیا کی دو بڑی طیارہ ساز کمپنیوں ایئربس اور بوئنگ سے مزید بڑے طیارے خریدنے کے لیے بات چیت کو وسعت دے رہی ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز نے بدھ کو اس معاملے سے آگاہ ذرائع کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ اب ایئر انڈیا پہلے سے طے شدہ تعداد سے زیادہ طیارے خریدنا چاہتی ہے۔

اس وقت ایئر انڈیا کی ایئربس اور بوئنگ کے ساتھ 80 سے 100 بڑی جسامت کے (وائیڈ باڈی) طیارے خریدنے کے لیے بات چیت جاری ہے۔

اس سے قبل ایئر انڈیا کی جانب سے 200 چھوٹی باڈی جبکہ 25 سے 30 بڑی باڈی کے طیارے خریدنے سے متعلق خبریں سامنے آئی تھیں۔

اس معاملے پر ایئربس نے کہا ہے کہ وہ ’خریداروں کے ساتھ ہونے یا نہ ہونے والی کسی قسم کی خفیہ بات چیت سے متعلق کوئی تبصرہ نہیں کرتے۔

دوسری جانب ایئر انڈیا اور بوئنگ نے بھی روئٹرز کی جانب سے تبصرے کی درخواست کا فوری طور پر کوئی جواب نہیں دیا۔

جون میں روئٹرز نے رپورٹ کیا تھا کہ ایئر انڈیا ایئربس اور بوئنگ کے ساتھ ایک بڑے نئے طیاروں کے آرڈر کے لیے بات چیت کر رہی ہے جس میں تقریباً 200 اضافی نیرو باڈی (تنگ جسامت والے) طیارے شامل ہیں جو سنہ 2023 میں کیے گئے ایک بڑے معاہدے کے بعد کا اضافہ ہے۔

یہ اس سے قبل کی بات چیت کے علاوہ تھا جس میں 25 سے 30 وائیڈ باڈی (چوڑی جسامت والے) طیارے شامل تھے جس کی خبر روئٹرز نے مارچ میں دی تھی۔

اس سے قبل ایئر انڈیا کی جانب سے 25 سے 30 بڑی باڈی کے طیارے خریدنے کی خبریں سامنے آئی تھیں (فائل فوٹو: روئٹرر)

اس معاملے سے واقف افراد نے بتایا کہ اب ٹاٹا گروپ کے تحت اس ایئر لائن کو ایک جدید عالمی کیریئر کے طور پر دوبارہ برانڈ کیا جا رہا ہے اور ایئر انڈیا مزید 300 طیاروں کی خریداری پر غور کر رہا ہے۔

تاہم فوری طور پر یہ واضح نہیں ہو سکا کہ ان میں سے کتنے طیارے ممکنہ آپشنز اور کتنے حتمی آرڈرز ہوں گے۔

یہ بات چیت ایسے وقت ہو رہی ہے جب ایئر انڈیا جون میں بوئنگ 787 کے حادثے کے اثرات سے نکلنے کی کوشش کر رہی ہے جس میں انڈین شہر احمد آباد میں 260 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

اپنے بیڑے میں مزید وائیڈ باڈی طیارے شامل کرنے سے ایئر انڈیا کو اپنا بین الاقوامی نیٹ ورک مضبوط کرنے اور پرانے طیاروں کی جگہ نئے طیارے لانے میں مدد ملے گی۔


News Source   News Source Text

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US