میم نہیں٬ گدھی چاہیے

دوسری جنگِ عظیم میں بہادری کا سب سے بڑا اعزاز “ وکٹوریہ کراس “ صوبیدار خداداد نے حاصل کیا تھا٬ دوسرا وکٹوریہ کراس شاہمد خان کو ملا تھا- اس کی پلٹن کا تصادم ترکوں سے ہوگیا تھا٬ وہ ترکوں کی شجاعت و بہادری کی سامنے ٹھہر نہ سکی اور اپنے انگریز کمانڈنگ آفیسر کی قیادت میں سر پر پاؤں رکھ کر بھاگ اٹھی- ترک ان کا تعاقب کرنے لگے-

بھاگتے بھاگتے شاہمد خان تھک کر پیچھے رہ گیا ترک تعاقب کرتے ہوئے قریب پہنچ گئے تو شاہمد خان کی نظر ایک مشین گن پر پڑی جو اس کی پلٹن کے جوان پھینک گئے تھے- شاہمد خان نے مشین گن سنبھال کر ترکوں پر فائر کھول دیا اور شام تک ترکوں کی طوفانی پیش قدمی کو روکے رکھا- اس بہادری پر اسے وکٹوریہ کراس ملا-

ضلع راولپنڈی کے اس کورے ان پڑھ غریب کسان کو انگلینڈ میں اپنے دربار میں وکٹوریہ کراس دیتے ہوئے جارج پنجم نے احترام سے کہا “ تم جو میم پسند کرو اس کے ساتھ تمہاری شادی کر دی جائے گی اور اس میم کو تم اپنے گھر بھی لے جاسکو گے- ترجمان نے جارج پنجم کی بات شاہمد خان تک پہنچائی تو شاہمد خان نے ترجمان کی وساطت سے جارج پنجم سے کہا “ میں ایک غریب کسان کا بیٹا ہوں٬ اگر بادشاہ سلامت میم کی جگہ مجھے ایک گدھی عنایت کردیں تو میرے گھر والوں کے کام تو آئے گی“-

( بشکریہ : بڑے لوگوں کے روشن واقعات - خان اکبر علی خان )

YOU MAY ALSO LIKE: