بلوچی ثقافت کے رنگوں سے سجا سبی کا میلہ

بلوچستان کے وزیر اعلیٰ میر عبدالقدوس بزنجو نے سبی کے تاریخی میلے کا افتتاح کیا، اس موقع پر ہونے والی ایک تقر یب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ الحمد اللہ سرزمین بلوچستان میں موسم بہار کی طرح امن لوٹ آیا ہے اور عوام امن و سکون کے ساتھ اپنی زندگی گزار رہے ہیں وہ دور چلا گیا جب بیرون ممالک میں بیٹھے چند مٹھی بھر عناصر صوبے کے جوانوں کو چند روپوں کی خاطر گمراہ کرکے انہیں دہشت گردی جیسے ناپاک عزائم کے لیے استعمال کرتے تھے انہوں نے کہا کہ ایسے عناصر بلوچستان اور یہاں کے عوام کے خیر خواہ نہیں ہوسکتے ہیں۔

سبی میلے میں وفاقی وزیر مملکت برائے سائنس ٹیکنالوجی میر دوستین ڈومکی ، صوبائی وزراء ،آئی جی ایف سی میجر جنرل ندیم احمد انجم ، عسکری اور انتظامی حکام قبائلی و سیاسی زعماء اور عوام کی بڑی نے شرکت کی ۔ سبی کے تاریخی اور روایتی میلہ کی بنیاد 16صدی کے آخری عشرے میں میر چاکر خان رند نے رکھی تھی جس میں صوبے کے دوردارز علاقوں کے سردار اور ملک بھی شرکت کرتے تھے اور اس موقع پر مختلف اقوام کے باہمی جھگڑوں کا تصفیہ بھی کیا جاتے تھے-
 

image
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بذنجو سبی میلہ 2018 کی افتتاحی تقریب سے کر رہے ہیں
 
image
میلے میں خواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کی
 
image
میلے میں ثقافتی موسیقی کا بھی اہتمام کیا گیا تھا
 
image
بلوچستان کے مختلف علاقوں کی منفرد تصاویر بھی میلے کا حصہ ہیں
 
image
ٹی بی سے بچاؤ کی آگاہی کےلئے بھی ایک اسٹال لگایا گیا
 
image
کاشتکاری کے لئے استعمال ہونے والی مشینری بھی میلے کا حصہ ہے
 
image
منفرد اقسام کے پھولوں کے اسٹال بھی لگائے گئے ہیں
 
image
بلوچستان کے باغات میں پیدا ہونے والے خوش رنگ اور خوش ذائقہ سیب
 
image
خشک میوے جات کے مختلف اسٹال بھی لگائے گئے ہیں
 
image
مقامی طور پر ہاتھ سے تیار ہونے والے قالین کا ایک اسٹال
 
image
قالینوں کا ایک اسٹال
 
image
بلوچستان میں پائے جانے والے مختلف جانوروں کے ماڈلز بھی رکھے گئے ہیں
 
image
بلوچستان کے ثقافتی لباس کا ایک اسٹال
 
image
بلوچستان کے ثقافی لباس کے مختلف انداز
 
image
شالز کا ایک اسٹال


Partner Content: VOA

YOU MAY ALSO LIKE:

Chief Minister Balochistan Abdul Quddus Bizenjo has said peace has returned to Balochistan and the time has gone when a handful element sitting abroad were hoodwinking youth of in province for sake of tiny perks and used them for terrorism.