ہماری ویب ورکشاپ " سوشل میڈیا اور انتخابی ضابطہ اخلاق "

22 جولائی بروز اتوار ہماری ویب رائٹر کلب کی جانب سے کراچی میں ایک روزہ تربیتی ورکشاپ بعنوان " سوشل میڈیا اور انتخابی ضابطہ اخلاق " زیرِ صدارت ہماری ویب رائٹر کلب ڈاکٹر رئیس احمد صمدانی صاحب منعقد کیا گیا۔ تربیتی ورکشاپ کا آغاز تلاوتِ قرآن پاک سے کیا گیا-

خطبہ افتتاحیہ دیتے ہوئے کلب کے جنرل سیکریٹری عطا محمد تبسم صاحب نے موضوع پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے سوشل میڈیا کے لیئے لکھنے کی مشق اور الیکٹرانک میڈیا اور ویب پر خبر ارسال کرنے کی طریقہ کار کے حوالے سے ماہرانہ مشورے دئیے۔
 

image


موضوع پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے سلیم اللہ شیخ صاحب نے سوشل میڈیا اور اخلاقیات کے حوالے سے سیر حاصل گفتگو کی ان کا کہنا تھا “سوشل میڈیا دو دھار تلوار کی مانند ہے جس کے جہاں مثبت اثرات ہیں وہیں منفی اثرات بھی ہیں“۔

موضوع پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے کلب کی نائب صدر محترمہ ثناء غوری صاحبہ نے سوشل میڈیا کی بدولت ایک عام پاکستانی افراد کی معلومات تک رسائی کے حوالے سے بتایا کہ “سوشل میڈیا کی ذریعہ شاید ہماری طلب سے زیادہ معلومات حاصل ہوگئی ہیں یہی وجہ ہے کہ جس عام پاکستانی جس کی دسترس میں اینڈرائیڈ موبائیل فون ہے وہ عالمی واقعات پر گفتگو کرتا نظر آتا ہے“۔

محمد ارشد قریشی صاحب نے موضوع پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ “ہمیں سوشل میڈیا پر ہر خبر کو نہایت ذمہ داری سے لوگوں تک پہنچانا چاہیے کیوں کہ سوشل میڈیا پر اپ کے فالور آپ کی بات کو معتبر جانتے ہیں کوئی بھی غلط خبر سے آپ کے فالور کا آپ پر اعتماد ختم کرسکتا ہے“-
 

image


انہوں نے مزید کہا کہ “ضروری نہیں کہ ہم ہر اس چیز پر ہی عمل کریں جو ہم پر قانون بنا کر لاگو کردی جائے ہمیں اپنے طور پر بھی کچھ ضابطہ اخلاق بنا کر اس پر عمل کرنے کی ضرورت ہے “۔

موضوع پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے کلب کے ایسوایسی ایٹ جنرل سیکریٹری شیخ خالد زاہد صاحب نے کہا کہ“ ہر شعبہ میں ضابطہ اخلاق ہونا اور اس پر عمل ہونا ضروری ہے لیکن افسوس انہی ضابطوں کا فقدان نظر آتا ہے“ ۔

ورکشاپ میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے اعظم عظیم اعظم صاحب نے کہا کہ “ ہمیں سوشل میڈیا کے استعمال میں احتیاط برتنے کی ضرورت ہے سوشل میڈیا زیادہ تر ایپ پر استعمال ہوتا ہے کوشش کریں کہ اسے ایپ ہی رہنے دیں عیب نہ بننے دیں “۔

ورکشاپ میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے خواجہ مصدق رفیق صاحب نے ہماری ویب اور سوشل میڈیا پر کسی بھی خبر کی وڈیو ارسال کرنے کے حوالے ماہرانہ مشورے دئیے-
 

image

انہوں نے کہا کہ “کسی بھی وڈیو کو تخلیق کرنے سے قبل اس بات کو ضرور مدنظر رکھا جائے کہ وہاں روشنی مناسب ہو، معیاری مائیک کا استعمال کیا جائے اور کوشش کی جائے کم وقت میں آپ زیادہ اور اہم معلومات فراہم کرسکیں ان باتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے تخلیق کی جانے والی وڈیو زیادہ مقبول ہوتی ہیں “۔

ورکشاپ میں محمد شارق خان صاحب ، سلمان علی صاحب ، پروفیسر شبیر خورشید صاحب موضوع پر اظہارِ خیال کیا۔

ہماری ویب رائٹر کلب کے صدر ڈاکٹر رئیس احمد صمدانی صاحب نے ورکشاپ کے اختتام میں تمام شرکاء ورکشاپ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ “ ہر چیز کے منفی اور مثبت اثرات ہوتے ہیں یہ ہماری صوابدید پر منحصر ہے کہ ہم اسے کس طرح استعمال کرتے ہیں سوشل میڈیا کا معاشرے میں ایک اہم کردار ہے ہمیں کسی ادارے کی جانب سے کسی ضابطہ اخلاق کے انتظار کے بجائے خود سے ضابطہ اخلاق بنائیں اور لوگوں کو اس حوالے سے ترغیب دیں ۔ انتخابات2018 کے حوالے سے بھی الیکشن کمیشن کی جانب سے سیاستدانوں اور صحافیوں کے لیئے ضابطہ اخلاق جاری ہوچکا ہے “۔
 

image

انہوں مزید کہا کہ “ہمیں اپنی ذمہ داری پوری دیانت داری سے ادا کرنی چاہیے حکومتی سطح پر قانون اور ضابطہ اخلاق بنا تو دیئے جاتے ہیں لیکن ان پر عمل کرانے اور کرنے میں کوتاہیاں نظر آتی ہیں جس سے معاشرے میں منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں“ ۔
 

image
YOU MAY ALSO LIKE:

HamariWeb Writer's club held a seminar titled "Social Media & Election code" on 22nd July 2018 at V Trust, Gulshan e Iqbal. The event highlighted the significance of social media and election code.