پاکستان کرکٹ ٹیم کی کارکردگی! قابل توجہ

میں نے پاکستان کے تینوں میچ دیکھے اور تین میچوں کے بعد میں یہ کالم لکھنا چاہتا تھا مگر وقت نہ ملنے کی وجہ سے نہ لکھ سکا۔ چوتھا میچ دیکھنے کے بعد مجھے وقت نکالنا پڑا کیونکہ ہم بری طرح یہ میچ ہار گئے۔

اگر ہم پہلے تین میچ دیکھیں تو اندازہ ہو گا کہ اگر شاہد آفریدی وکٹیں نہ لیتا تو شاید کوئی میچ نہ جیت سکتے۔ جیسا کہ اس میچ میں ہوا اس نے وکٹیں نہیں لیں اور ہماری ٹیم کو کس قدر پٹائی کا سامنا کرنا پڑا۔ اس میچ کی سب سے بنیادی اور بڑی وجہ تو کامران اکمل کے کیچ چھوڑنا ہی ہے کیونکہ ٹیلر کو صفر اور پھر چار رنز پر چانس ملے وہ کیچ ہو جاتا تو نقشہ ہی کچھ اور ہوتا۔ مگر یہ فرض کر لیں کہ وہ کیچ تھے بھی نہیں یعنی ٹیلر نے بالز کو چھوڑ دیا تھا اور بیٹ کو ٹچ نہیں ہوئی تھی تو پھر کس پر الزام دیتے۔ ہمارے کوچز وقار اور عاقب دونوں بہترین باؤلر رہے ہیں ان کو چاہیے کہ وہ باؤلروں کو آخری اوورز میں بالنگ کرنا سکھائیں کہ ان اوورز میں زیادہ سے زیا دہ یارکرز، سلو بالز اور فل لنتھ با لز کیا کریں اور اس کے لئے باقائدہ ٹریننگ دیں تاکہ آئندہ میچز خاص کر اگلے مراحل جو کہ ناک آؤٹ سسٹم کی بنیاد پر ہوں گے یعنی جو میچ ہارے گا باہر ہوتا جائے گا اس کے لئے بھرپور تیاری کرنی ہو گی۔ پہلے تینوں میچز کی طرح صرف آفریدی پر انحصار نہ کریں بلکہ فاسٹ بالروں کو ذمہ داری اٹھانی ہو گی اور جیت میں ان کا کردار مرکزی اور بنیادی اہمیت کا ہونا چاہئے۔ اس کے علاوہ ہر میچ میں ناکام ہونے والے شہزاد احمد کی جگہ اسد کو کھلائیں تو بہتر ہو گا اور اوپنر حفیظ اور رزاق کو بھیجا جائے تو اچھا رزلٹ مل سکتا ہے۔ بہرحال شعیب اختر اچھا باؤلر ہے اس کو اپنی اہمیت کا احساس کرنا چاہیے اور لائن لنتھ کے ساتھ ساتھ یارکرز، سلو بالز اور فل لنتھ بالز خاص کر آخری اوورز میں کرنے ہوں گے۔ اب ہماری مجبوری ہے کہ کامران کو ہی کھلانا ہے اس لئے اس کا حوصلہ بڑھانا ہو گا اور اس کو پچھلی کارکردگی بھلا کر اگلے میچز کھیلنے کے کئے تیار کرنا ہو گا۔ مگر ایک بات سوچنے کی ہے کہ ہمارے سلیکٹرز اگر ایک وکٹ کیپر اور بھی ٹیم میں شامل کر لیتے تو بہتر تھا چاہے کوئی میچ بھی نہ کھلاتے جیسے دوسرے کھلاڑی کوئی میچ نہیں کھیل رہے مگر موجود تو ہیں اگر کامران بیمار یا زخمی ہو جائے تو وکٹ کیپینگ کا مسئلہ پیدا ہو جائے گا اور مجبوراً عمر اکمل یا یونس سے وکٹ کیپنگ کروائی جائے گی جو اچھی بات نہ ہو گی۔ بہرحال ہمیں اس میچ کی غلطیوں سے سبق سیکھنا چاہئے اور باؤلنگ اور بیٹنگ کی غلطیوں کو سدھار کر اگلے میچز خاص کر اگلے اہم مراحل یعنی کوارٹر فائنل، سیمی فائنل اور انشاء اللہ فائنل میچ کھیلنے ہوں گے۔ اﷲ تعالیٰ ہماری کرکٹ ٹیم کا حامی و ناصر ہو اور ان کو مل جل اور یکجا ہو کر کھیلنے کی توفیق دے اور کامیاب و کامران وطن واپس لائے۔ آمین ثمہ آمین
kashif imran
About the Author: kashif imran Read More Articles by kashif imran: 122 Articles with 157370 views I live in Piplan District Miawnali... View More