ساس اور بہو کے رشتے میں نوک جھونک تو صدیوں پرانی
ہے۔۔۔لیکن آج تک اس سوال کا جواب نہیں ملا کہ جسے خوشی خوشی اپنے بیٹے کی
زندگی میں لاتی ہیں۔۔۔پھر اس کے راج سے کیوں گھبراتی ہیں۔۔۔اگر ایک ساس کی
نظریئے سے سوچا جائے تو اپنے بیٹے کی محبت میں تقسیم سے گھبراہٹ ان کے لئے
شاید فطری عمل ہے۔۔۔وہ بیٹا جو ہر بات کے لئے اپنی ماں کی طرف مڑتا تھا
شادی کے بعد اس کا رجحان اور ترجیح اکثر بیوی ہوجاتی ہے ۔۔۔ایسی صورت میں
یا اس سے پہلے وہ کیا باتیں ہیں جن کو زندگی میں شامل کر کے ساس کامیاب ہو
سکتی ہیں۔۔۔اور وہ بھی ان خوش نصیب ساسوں میں شمار ہوسکتی ہیں جن کا ذکر
بہوؤں کی محفل میں ہمیشہ مثبت انداز میں ہو۔۔۔
|
|
بیٹے کی شادی سے پہلے کی ذہنی تیاری
یہ وہ پہلا عمل ہے جو آپ کے آنے والی زندگی میں سکون ہی سکون لکھ سکتا
ہے۔۔۔بیٹے کی شادی سے پہلے ہی آپ اپنی مصروفیات میں اضافہ کرلیں تاکہ آپ اس
شکایت سے دور رہ سکیں کہ وہ مجھے وقت نہیں دیتا۔۔۔اپنے ذہن میں صرف ایک سوچ
رکھیں کہ میں جس لڑکی کو گھر لے کر آرہی ہوں ۔۔۔میرا اس سے کوئی مقابلہ
نہیں اور میں اس کے لئے کبھی منفی نہیں سوچوں گی۔۔۔
اپنے کام سے کام
آج کل لڑکیاں بہت زیادہ مداخلت سے گھبرا جاتی ہیں۔۔۔لیکن وہ کم عمر ہیں اور
آپ تجربہ کار۔۔۔تو کوشش کریں کہ انہیں ان کی مرضی سے کچن اور گھر کے کاموں
کا حصہ بننے دیں۔۔۔ہر وقت کی روک ٹوک کرنے سے نا صرف بہو کا دل آپ سے خراب
ہوگا بلکہ آپ بھی اندر ہی اندر کڑھتی رہیں گی۔۔۔جن باتوں سے آپ کا دل مطمئن
نہیں انہیں نظر انداز کرنا سیکھیں تو زندگی خوشگوار ہو سکتی ہے۔۔۔ہم یہ
نہیں کہتے کہ آپ خود کو بالکل ہی کنارا کرلیں لیکن کم سے کم دل میں اتنی
گنجائش رکھیں کہ اس کی مرضی کو بخوشی تسلیم کر سکیں۔۔۔
|
|
کان بھرنے والوں سے بچیں
عموماً یہ دیکھا گیا ہے کہ ساس بہو کی لڑائی میں قصوروار ہمیشہ وہ شخص ہوتا
ہے جو یہ بات بار آور کرواتا ہے کہ تم مظلوم ہو۔۔۔کسی بھی تیسرے شخص سے
اپنی بہو یا بیٹے کی برائی مت کریں۔۔۔گھر کا ماحول چار دیواری میں رہ کر ہی
بہترین ہو سکتا ہے۔۔۔ہر اس شخص سے بچیں جو آپ کے دل میں آپ کی بہو کے حوالے
سے کوئی بھی منفی بات لانا چاہے۔۔۔اگر آپ کی بہو بھی کسی سے آپ کی برائی
کرے تو آپ اسے یہ بات سمجھائیں محبت سے کہ وہ مسائل کو آپ تک ہی محدود رکھے
اور کسی تیسرے شخص کو گھر میں نکتہ چینی کی گنجائش نا دے-
|
|
انصاف پسندی سے کام لیں
بہت مشکل ہے ایک ماں کے لئے اپنے بیٹے کو غلط کہنا لیکن اگر بیٹے اور بہو
کے درمیان اختلاف ہو تو انصاف پسندی کا مظاہرہ کریں اور کوشش کریں کہ بہو
کی بلا وجہ سرزنش نا کریں بلکہ بیٹے کو مثبت رہنے کی نصیحت کریں۔۔۔آپ کا یہ
عمل یقیناً آپ کی بہو کے دل میں آپ کے لئے عزت و احترام بڑھائے گا۔۔
|