امریکی جنگی جرائم کی فہرست ۔ ڈرون حملے

ڈرون حملوں کے حوالے سے امریکی ہٹ دھرمی، سفا کی اور ظلم و جبر اس وقت پو رے پا کستا ن کے لیے لمحہ فکریہ ہے اس کی چنگیزی وبربریت پر تما م پا کستانیوں کے دل غم زدہ ہیں امر یکی کر دار کے با رے میں با نو آپا کا یہ تبصرہ دل کو لگتا ہے اس کا ایک ایک حرف گویا پتھر پر لکیر کی ما نند اٹل لگتی ہے وہ کہتی ہیں کہ ” اگر ہم امریکی تا ریخ پر نظر ڈالیں تو پتہ چلتا ہے کہ اسے دریا فت تو کولمبس نے کیا تھا مگر اسے آبا د ڈا کو ؤں نے کیا تھا اور ڈا کوؤں کی اپنی کچھ بنیا دی خصو صیا ت ہو تی ہے مثلاً دلیری ، بہا دری اور ز بر دستی۔ وہ جب کسی چیز کو ھتیا نا چا ہتا ہے تو اپنے آپ کو سینہ زوری پر ابھا ر نا اس کے لیے کوئی مشکل کا م نہیں ہو تا اس لیے امر یکہ کو جب سڑ کیں بنا نے ، جنگل کا ٹنے اور اشیا ء کی بھرما ر کرنے کی ضرورت پڑی اس نے جا ل ڈال کر نیگرو لو گوں کو ہتیا کر جہاز میں لا دا اور امر یکہ کی سر زمین پر پھینک دیا جب امر یکی لو گوں کو اس سر زمین پر قا بض ہو نے کا سودا سما یا تو ریڈ انڈینز کو امر یکی تا رکین وطن نے چن چن کر ختم کر دیا امریکی ڈا کو اگر تر س کھا نے پر آجا ئے تو را بن ہڈ بن جا تا ہے اگر ظالم ڈا کو ہو تو اس کو تہس نہس کر نے والا دہشت گرد بن جا تا ہے اسے آپ جر ثو مے کا کر شمہ کہیں یا پر کھوں کے رسم ورواج کی پر وری یا امریکی مزاج کی ایک خوبی لیکن ! ایک با ت وا ضح ہے کسی ایک خطے کے بسنے وا لوں میں ایک خوبی ہو تی ہے اور امریکہ آج بھی ڈا کو ﺅں کی خو بیو ں خا میو ں سے مر قع ہے جب چا ہے دشنا م دے دے جب آما دہ ہو چاہے خلعت عطا کر دے یہ تما م با تیں مجھے امریکہ پر پوری طرح صادق نظر آتی ہیں امر یکہ ایک ایسا ملک جو آزادی چھیننے کا داعی ہے اپنی آزادی ثا بت کر نے کر لیے وہ کسی کی آزادی سلب کر سکتا ہے اپنی طا قت کا ثبو ت فرا ہم کر نے کے لیے کسی بھی ملک کی ا ینٹ سے اینٹ بجا سکتا ہے امریکی جنگی جرا ئم کی فہرست خا صی طو یل ہے ۔

۶۲ جولا ئی ۵۴۹۱ء کو دوسری جنگ عظیم کے دوران امر یکہ نے جا پا ن کو ھتیار ڈالنے کا حکم دیا جا پا ن نے انکا ر کر دیا جس کی پا داش میں ۶ ۱اور ۹۱ اگست کو جا پا ن کے دو بڑے شہروں میں ایٹم بم گرائے گئے جب یہ بم ہیرو شیما پر گرا یا گیا تو آن وا حد میں ایک لا کھ چھیا سٹھ ہزار افرد زندہ پگھل گئے یہی حال نا گا ساکی شہر کا ہو ا جہاں بم گرانے کے چند منٹو ں میں اسی ہزار افراد لقمہ اجل بن گئے ۔ ویت نا م کی مشہور زما نہ جنگ جو یکم نو مبر ۵۵۹۱ء سے ۰۳ اپریل ۵۷۹۱ءیعنی انیس سال جاری رہی اس اشتراکی جنگ میں امریکہ نے کلیدی کردار ادا کیا ایک اندا زے کے مطا بق امریکہ نے سا ڑھے پا نچ لا کھ امریکی فوجی ویت نا م بھیجے اس خون ریز جنگ میں ویت نا م اور ویت کا نگ میں ۱۱لا کھ ۶۷ ہزار گمشدگیوں اور ہلا کتوں کی تعداد رہی جب کہ ۶لا کھ سے زائد زخمی ہو ئے امریکی سفا کی کا مظا ہرہ ہمیں آج کے عراق میں بھی نظر آتا ہے جہا ں لا کھوں انسانی جانیں ضائع ہو ئیں ہر طرف عما رتوں کے کھنڈرات ، با رود اور دھواں نظر آتا ہے ۔افغانستا ن آج مو ئن جو دڑو کا نقشہ پیش کر رہا ہے اسکے شہریوں کا کوئی مستقبل نہیں امریکہ نے اس جنگ میں اسکی ہر ممکن مدد کرنے والے پاکستا ن کو بھی نہیں چھوڑا ۔

گزشتہ کئی سالوں سے وہ متواتر پا کستان کے شما لی علا قوں پر ڈرون حملے کر رہا ہے امریکہ کا دعویٰ ہے کہ ڈرون حملے دہشت گر دی کے خلا ف پکی مصد قہ معلو ما ت پر کیے جا تے یں اگر ایسا ہے تو چند سال قبل ایک شادی کی تقریب پر میزائل سے حملہ چہ معنیٰ دارد؟۸۱ ما رچ جمعرات کی صبح قبا ئل کے مابین پہاڑ کی ملکیت پر ہو نے والے تنا زعہ پر وزیر ستان تحصیل دتہ خیل کے علا قے میں امن جرگہ جا ری تھا کہ امریکی جا سوس طیا رے نے چھ میزائل فا ئر کیے جس سے ۵۴ افرد جاں بحق ہو ئے اور ۰۸ سے زائد زخمی ہو ئے مقا می لو گوں کا کہنا تھا کہ ہلا ک ہو نے والے افراد بے گنا ہ تھے ایک طر ف امر یکہ فکر مند ہے سروے کرواتا ہے کہ اسکے خلا ف پا کستا نیوں میں نفر ت دن بدن بڑ ھ رہی ہے دوسر ی جا نب وہ اس نفرت کی سب سے بڑی وجہ کو ختم کر نے کے لیے را ضی نہیں جن لو گوں کے اپنے بے گنا ہ بے مو ت ڈرون حملوں میں ما رے جا رہے ہیں اس کا بدلہ لینے میں ان کے الو احقین بے بسی و مجبور ی میں آخری حد تک جا نے کو تیا ر ہیں ان حملوں سے پا کستان میں دہشت گر دی کے خلاف کا ر وائیاں متا ثر ہو رہی ہیں برسوں سے ڈرون حملے ہما رے سر حدی علا قوں میں روز مرہ کا معمول بن چکے ہے وہ قبا ئلی علا قے جو کبھی پا کستا ن کے شمشیر با زو تھے فخر پا کستا ن کہلا تے تھے ڈرون طیا روں کا ہد ف بنے ہو ئے ہیں ڈرون حملو ں کے خلا ف دفتر خار جہ کی مذ مت اور احتجا ج کا کو ئی اثر نہیں آئی ایس آئی کے سر براہ شجا ع پا شا نے اپنے ہم منصب لیون پینٹ سے ملا قات کی امر یکی حکام نے ڈرون حملو ں کو روکنے سے معذرت ظاہر کی ان کا کہنا تھا کہ قبا ئلی علا قوں میں القا عدہ کی مو جو دگی ثابت ہو چکی ہے ۔

بی بی سی کے مطا بق امر یکی سی آئی اے کے اہلکا ر نے کہا ہے کہ ہم ایسے کسی آپر یشن کو ختم نہیں کر یں گے کیو نکہ انھیں امر یکی شہر یوں کا دفا ع کر نا ہے اگر انھیں اپنے شہریوں کے جا ن وما ل کے دفاع کا خیال ہے پاکستا نی اربا ب اختیار کو اپنے عوام کے جا ن ومال کی کیوں فکر نہیں تما م ما ہر سیا سیا ت اس با ت پر متفق ہیں کہ حکو متی ادارہ اپنے شہریوں کے جا ن وما ل عزت وآبرو کی حفا ظت ،امن و عا مہ اور انصاف کی فر اہمی کے لیے بنا یا جا تا ہے عام شہری کو اس با ت کا یقین ہو تا ہے کہ اس کی حفا ظت کا بیڑہ حکو مت کے ہا تھ ہے حکو مت میرا بدلہ لے گی لیکن ! یہ کیسی حکو مت ہے اسکے شہریوں پر میلوں دور سے طیارے آکر میزا ئل بر ساتے ہیں اور بے خوف و خطر واپس چلے جا تے ہیں ان ڈرون حملوں میں سینکڑ وں پا کستا نی بے گنا ہ ما رے جا چکے ہیں کہیں کسی ذمہ دار نے مذ مت نہیں کی کیا یہ لو گ پا کستا نی نہیں ؟ بس ایک خبر یو ں دے دی جا تی ہے ڈرون حملہ ۰۲ دہشت گر د ہلا ک یہ بتا نا ضروری نہیں سمجھا جا تا کہ ان دہشت گر دوں میں کتنی تعداد خواتین اور بچوں کی تھی اب تک کے شوا ہد بتا تے ہیں کہ ڈرون حملوں پر پا کستا نی حکومت اور سلا متی اداروں کو اعتماد میں لیا گیا تھا لیکن کب کہاں اور کس طرح اٹیک کرنا ہے اسکی اجا زت لینے کی انھیں ضرورت نہیں۔

امریکہ نے پاکستا نی سر زمین پر ۴۰۰۲ ء میں ڈرون حملے کا آغاز کیا یہ حملے سا بق امریکی صدر جا رج بش ، پاکستا ن کے سابق صدر پر ویز مشرف کے زما نے میں شروع ہو ئے اور آج صدر با رک اوبا ما کے صدر بننے کے بعد ، پا کستا ن میں زرداری حکو مت قا ئم ہو نے کے بعد ان حملو ں کی شدت میں اضا فہ ہو تا گیا جن میں زیا دہ تر تعداد بے گنا ہ لو گو ں کی ہے اس با ت کا اعتراف خود امر یکی آقاؤں نے اپنی تقریروں میں کیا ہے امریکی حکمرا نو ں نے کتنے ہی غریب ملکو ں کو امداد اور تحفظ کی آڑ میں خانہ جنگی اور مو ت کی دلد ل میں دھکیل دیا اس کا تازہ ترین شاہ کا ر ”دہشت گر دی کے خلا ف عالمی جنگ “ جس کی آڑ میں انھو ں نے عراق اور افغا نستان کو تہس نہس کر دیا اب پا کستا ن اسکے حصا ر میں ہے ہم امر یکہ کو اسکا ذمہ دار ٹھرا سکتے ہیں یہ ٹھیک بھی ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ ہمیں یہ بھی سو چنا ہو گا کہ آخر یہ سب کیو ں ہو رہا ہے اس میں شروع دن سے اب تک ہما رے اپنے پا لیسی ساز کس قدر ذمہ دار ہیں یہ کہنا غلط نہ ہو گا کہ ہم اپنے طا لع آزما ﺅں کی لگا ئی ہو ئی آگ میں خا کستر ہو رہے ہیں کیونکہ امریکہ ایک ایسا ملک ہے جو آزادی چھیننے کا داعی ہے اپنی آزادی اور طا قت کا ثبوت فراہم کر نے کے لیے اسے مکمل اختیار ہے ۔۔۔

 

Ainee Niazi
About the Author: Ainee Niazi Read More Articles by Ainee Niazi: 150 Articles with 147908 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.