ننھے منے کلپ، کھنکتی چوڑیاں اور مہندی سے سجے ہاتھ، عید کا مزہ تو بیٹیوں کے ماں باپ ہی جانیں

image
 
عید کی آمد کے ساتھ ہی خوشیوں کا احساس سا انسان کے اردگرد پھیل جاتا ہے۔ ویسے تو گھر کے ہر فرد کی ہی عید کی تیاری اہم ہوتی ہے اور عید پر نئے کپڑے جوتے پہننے کا اہتمام تو سب ہی کرتے ہیں- مگر جن گھروں میں بیٹیاں ہوتی ہیں ان گھروں میں عید کی رونق ہی مختلف ہوتی ہے-
 
بیٹوں کی عید کی تیاری
عام طور پر بیٹوں کی عید کی تیاری بہت مختصر ہوتی ہے عید کے پہلے دن کے لیے عید کا جوڑا اور جوتے زیادہ نخرے ہوں تو چشمہ گھڑی اور والٹ لے دیں اور لڑکے مست خوش ہو جاتے ہیں۔ جن گھروں میں صرف بیٹے ہوتے ہیں ان والدین کی عید بہت خاموش عید ہوتی ہے-
 
بیٹیوں کی عید کی تیاری
بیٹیوں کو رحمت کہا جاتا ہے بیٹیاں بابل کے آنگن کی چڑیاں ہوتی ہیں جن کی چہکار سے بابل کے انگنا میں رونق ہوتی ہے- عید کی آمد آمد کے ساتھ ہی ان بیٹیوں کی عید کی تیاری کی ایک لمبی لسٹ ہوتی ہے جن میں نئےر کپڑوں کے ساتھ کچھ دوسرے لوازمات بھی ضروری ہوتے ہیں جن کے بغیر ان کی تیاری ادھوری ہوتی ہے-
 
image
 
چوڑیاں
خوبصورت رنگارنگ چوڑیاں بیٹیوں کے ہاتھوں میں بہت پیاری لگتی ہیں۔ خاص طور پر ہر ہر سوٹ کے ساتھ میچنگ کی چوڑیوں کے بغیر تو بیٹیوں کی عید کی تیاری ادھوری ہوتی ہے- روزہ کھولنے کے بعد ہی سے بیٹیوں کا بازار جانے کا اصرار شروع ہو جاتا ہے تاکہ وہ اپنی پسندیدہ چوڑياں خرید سکیں-
 
میچنگ جوتے
بیٹیوں کے والدین کے لیے ان کے جوڑوں کے رنگوں کے جوتے ڈھونڈنا بھی ایک بڑا کام ہوتا ہے کیونکہ ان کے بغیر ان کی پیاری بیٹیوں کی خوشیاں جو ادھوری ہوتی ہیں- دکانوں پر گھوم کر نت نئے ڈیزائن کے سینڈل، کھسے، کولہاپوری بڑی ہیل اور فلیٹ جوتے خریدنے کی خوبصورتی صرف اور صرف بیٹیوں والے ہی جان سکتے ہیں-
 
مہندی
چاند رات کے اعلان کے ساتھ جہاں والدین کے کاموں کی ایک لمبی لسٹ ہوتی ہے اس میں سر فہرست بیٹیوں کے ہاتھوں پر ڈيزائن والی مہندی لگوانا بھی ہوتا ہے- جس کے لیے لمبی قطار میں بیٹھ کر بیٹیوں کو مہندی لگوائی جاتی ہے- اس کے بعد ان بیٹیوں کو اپنے ہاتھوں سے کھانا کھلایا جاتا ہے- ان کو گود میں لے کر بستر تک لے جایا جاتا ہے اور اس کے بعد ان کو یہ نصیحت بھی کی جاتی ہے کہ جو بیٹی جلدی سو جائے گی اس کی مہندی کا رنگ بھی تیز آئے گا-
 
پرس
عید پر ملنے والی عیدی کو جمع کرنے کے لیے بچیاں رنگ برنگے پرس لازمی خریدتی ہیں جس میں وہ اپنے عیدی کے پیسے سنبھال کر رکھتی ہیں- اور بیٹوں کے مقابلے میں بیٹیوں کی عیدی کے پیسے فوراً خرچ نہیں ہوتے ہیں بلکہ ایک طویل وقت تک ان کے پاس جمع رہتے ہیں- جس سے وہ کبھی تو اپنے لیے کچھ خرید لیتی ہیں یا پھر اپنے ماں باپ کے مشکل وقت میں ان کو ادھار دے دیتی ہیں جو ان سے کبھی واپس بھی نہیں مانگتی ہیں-
 
image
 
میک اپ
لپ اسٹک کے نام پر لپ گلوز، سرمہ یا آئی لائنر، اور بے بی کریم شادی سے قبل ہر لڑکی کے میک اپ کے نام پر یہی تین چار چیزیں ہوتی ہیں جو کہ ہر عید سے پہلے لازمی خریدتی ہیں- اور اس کے بعد سارا سال ان کو بہت کفائت شعاری کے ساتھ استعمال کرتی ہیں-
 
اور پھر!
جب بابل کا انگنا چھوڑ کر یہ بیٹیاں چڑیوں کی طرح سے پھر سے اڑ جاتی ہیں تو پھر صرف اور صرف ان کی یادیں رہ جاتی ہیں جو کہ ہر عید کے موقع پر بے طرح بیٹیوں کی یاد دلاتی ہیں- مگر اب والدین سے فرمائش کرنے والی بیٹیاں دوسرے گھر جا کر ایک دم بڑی ہو جاتی ہیں اور شائد فرمائش کرنا بھی بھول جاتی ہیں-
 
تو ہر عید پر اپنی بیٹیوں کی خوشیوں اور تیاریوں کا ضرور اہتمام کریں کیونکہ ماں باپ کے ساتھ گزارنے کے لیے ان بیٹیوں کے پاس کچھ ہی عیدیں ہوتی ہیں-
YOU MAY ALSO LIKE: