کینسر کے ٹیسٹ کروانے گئی لیکن ماں بن کر لوٹی، 44 سالہ بیوہ عورت کو دو بچوں کو کھونے کے بعد قدرت کا ایسا انعام جس پر یقین کرنا ناممکن

image
 
اللہ تعالیٰ کسی کو بھی اس کی طاقت سے زيادہ نہیں آزماتا ہے اس کی ذات عادل و رحیم و کریم ہے۔ وہ اس کائنات کی ہر مخلوق کا خالق و مالک ہے یہی وجہ ہے کہ غموں کی تاریک رات ہمیشہ رہنے والی نہیں ہوتی ہے بلکہ ہر انسان کو یہ یقین ہوتا ہے کہ غموں کی اس تاریک رات کے بعد خوشیوں کا سویرا بھی ہو گا-
 
غمزدہ عورت کی زندگی میں امید کی کرن
نارتھ کیرولینا میں رہنے والی ایرن اومیلی کی زندگی کو اس کے قریبی جاننے والے افراد دکھوں اور آزمائشوں سے بھرپور قرار دیتے ہیں- اپنی عمر کے 44 سالوں میں ایرن نے جن تکالیف کا سامنا کیا وہ مضبوط سے مضبوط انسان کو بھی توڑ سکتے ہیں-
 
اپنی شادی شدہ زندگی میں ایک کے بعد ایک مس کیرج کے بعد ایرن نے اس بات کو اپنا نصیب سمجھ کر تسلیم کر لیا تھا کہ اس کے نصیب میں اولاد کی خوشیاں ہی نہیں ہے- اس کے ساتھ ساتھ 44 سال کی عمر ایسی عمر نہیں ہوتی ہے جب کہ کوئی عورت اولاد کی امید لگائے- یہ وقت تو عام طور پر خواتین کا مینو پاز کا وقت ہوتا ہے جب کہ وہ بڑھاپے میں قدم رکھ رہی ہوتی ہیں-
 
شوہر کی بے وقت موت
بے اولادی کا غم اس وقت اور بھی بڑھ گیا جبکہ ایرن کا شوہر بھی اس کا ساتھ چھوڑ گیا- شوہر کی بے وقت موت نے ایرن کو توڑ کر رکھ دیا اس دوران ایرن کے وزن میں بھی تیزی سے اضافہ ہوا جبکہ ایرن کو ماہواری آنا بھی بند ہو گئی جس کو ایرن نے مینوپاز قرار دیا-
 
image
 
حاملہ ہونے کے باوجود خود کو حاملہ نہ سمجھنا
مگر حقیقت یہ تھی کہ جس وقت ایرن کے شوہر کا انتقال ہوا اس وقت ایرن حاملہ تھں مگر انہوں نے اپنی کیفیت کو سمجھنے کی کوشش ہی نہیں کی اور حمل کی سب سے بڑی نشانی ماہواری کے نہ آنے کو مینو پاز سمجھ بیٹھیں-
 
اس کے علاوہ پیٹ کے بڑھنے کے بارے میں بھی انہوں نے اپنے طور پر یہ بغیر کسی ڈاکٹر کو دکھائے یہ اندازہ لگا لیا کہ ان کو ہرنیا ہو گیا ہے جس کی وجہ سے ان کا پیٹ اس طرح سے بڑھ رہا ہے-
 
بدہضمی کی صورت میں معائنہ
ایرن کافی دن سے یہ نوٹ کر رہی تھیں کہ وہ بھوک کے باوجود کھانا نہیں کھا پا رہی ہیں اور تھوڑا سا کھانا کھانے سے ہی ان کو معدے میں بھاری پن سا محسوس ہونے لگتا ہے-
 
ستمبر کے مہینے میں اس حوالے سے انہوں نے ڈاکٹر سے رابطے کا فیصلہ کیا اور ان کو اپنی ساری کیفیات بتائيں جس کے بعد ڈاکٹر نے ان کو ماہر امراض نسواں کے پاس بھجوا دیا-
 
ایرن کی کیفیات کو دیکھتے ہوئے ڈاکٹرز کو یہ محسوس ہوا کہ ایرن شائد معدے کے کینسر میں مبتلا ہو چکی ہیں اس وجہ سے ڈاکٹرز نے ایرن کو سی ٹی اسکین اور الٹرا ساؤنڈ کروانے کا مشورہ دیا-
 
اس دوران کسی بھی ڈاکٹر نے ایرن کا پریگننسی ٹیسٹ کروانے کے بارے میں نہیں سوچا تمام ٹیسٹ کروانے کے بعد ان کی رپورٹ لینے کے لیے ایرن اپنی بہن کے ساتھ ہسپتال گئيں- ان کی بہن باہر ہی گاڑی میں اس امید کے ساتھ ویٹ کرنے لگی کہ ایرن جلد واپس آجائے گی-
 
image
 
معائنہ کے بجائے سرجری
ایرن جب ہسپتال اپنی رپورٹس لینے کے لیے گئيں تو وہاں موجود ڈاکٹر نے فوری طور پر ایرن کو داخل کر کے آپریشن کرنے کا کہا۔ اس صورتحال کو دیکھ کر اور اپنے حاملہ ہونے سے لاعلم ایرن کو ایسا محسوس ہوا کہ شائد ان کو کینسر ہو گیا ہے- جس کی وجہ سے ڈاکٹر نے ان کو فورا آپریشن کا بول دیا ہے-
 
مگر جب ایرن کو یہ بتایا گیا کہ وہ نہ صرف حاملہ ہیں بلکہ اگلے ایک گھنٹے کے بعد ان کی ڈلیوری بھی ہونے والی ہے تو ایرن نے شروع میں تو اس بات کو ماننے سے بھی انکار کر دیا- اور جب ڈلیوری کے بعد ان کی گود میں ان کی بیٹی آئي تب ان کو یقین ہوا کہ ان کی دیرینہ آرزو کیسے پوری ہوئی-
 
ایرن کی یہ بیٹی جو ان کی شوہر کی موت کے کچھ ماہ کے بعد ان کی گود میں آئی اس وقت ان کی آنے والی زندگی کا سہارہ بن گئی ہے- اور اس معصوم بچی نے ایرن کی زندگی کے تمام دکھ مٹا دیے ہیں-
YOU MAY ALSO LIKE: