میاں صاحب ۔۔۔۔ملک بچانا ہے یا نظام؟

قائد مسلم لیگ ن میاں نواز شریف مسلسل موجودہ حکمرانوں پر کرپشن،بدامنی ،مہنگائی اور عدلیہ سے محاذ آرائی کا الزام لگا رہے ہیں جو یقیناً سو فیصد درست ہے جبکہ دوسری طرف نظام کو بھی ڈی ریل نہیں کرنا چاہتے۔وہ موجودہ کرپٹ اور نااہل حکمرانوں کو مزید دو سال قوم پر مسلط رکھنا چاہتے ہیں۔اُن کے مطابق جمہوریت پٹری سے اترنے پر غیر جمہوری طاقتیں اقتدار پر پھر سے مسلط ہو جائیں گی اور شاید آئندہ پانچ سال ملک پر حکمرانی کا اُن کا خواب شرمندہ تعبیر نہ ہو سکے ۔عوام کے خیر خواہ ،ملک کی بقاءکے علمبردار اور عدلیہ کی آزادی کے آمین میاں نواز شریف اگر صدر آصف علی زرداری سے اس قسم کی توقع رکھتے ہیں کہ موجودہ حکومت کو پانچ سال پورے کرنے کا موقع دیکر اگلے پانچ سال اسی قسم کا تعاون ذرداری اینڈکو بھی ان کی حکومت کے ساتھ جاری رکھے گی تو یہ انتہائی مضحکہ خیز ہو گا ۔میاں صاحب کو پاکستان میں ابھرتی ہوئی نئی سیاسی جماعت تحریک انصاف کی عوام میں بڑھتی ہوئی مقبولیت کو بھی مدنظر رکھنا ہو گااور یہ بھی درست ہے کہ مسلم لیگ نواز اور تحریک انصاف کہ درمیان انتخابی دنگل کا براہ راست فائدہ پی پی پی کو ہی ہو گا ۔ملک کا نوجوان طبقہ عمران خان کو موجودہ سنگین صورتحال میں نجات دہندہ تصور کرتا ہے،عمران خان کا وائرس شہروں سے ہوتا ہوا دیہاتوں تک تیزی سے پھیلتا جا رہا ہے جس سے ان کی مقبولیت سے انحراف کرنا انتہائی احمقانہ عمل ہو گا ۔میاں نواز شریف لانگ مارچ کے ذریعے جج بحال کر چکے ہیں لیکن اس کے بعد حکومت کے سیاہ کارناموں پر خاموشی اختیار کر لینا بھی موجودہ حکمرانوں کی کرپشن کی بنیادی وجوہات میںشامل ہے۔میاں نواز شریف جمہوریت کی بقاءکی خاطر موجودہ حکمرانوں کو مزید دو سال دینا چاہ رہے ہیں لیکن سوال یہ ہے کہ موجودہ حکومت جس ڈگر پر چل رہی ہے اگر یہی صورتحال مزید دو سا ل برقرار رہی تو کیا ملک پاکستان قائم رہے گا؟کرپشن نے ملک کی جڑیں کھوکھلی کر دی ہیں ،ملک میں لوٹ مار کا بازار گرم ہے،حکمران ٹولے کے نااہل وزراءملکی اداروں کو تباہی کے دہانے پر لے آئے ہیں ملک میں بجلی و گیس کی بدترین کوڈشیڈنگ جاری ہے صنعتیں مفلوج ہو گئی ہیں ملکی پیداوار میں بتدریج کمی آرہی ہے،درآمدات بڑھتی اور برآمدات میں کمی آتی جا رہی ہے ،ذرمبادلہ کے ذخائر نہ ہونے کہ برابر ہیں ۔گیس ،بجلی اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں روزانہ کی بنیاد پر اضافہ ہوتا چلا جا رہا ہے جس کے باعث مہنگائی قہر بن کر عوام پر ٹوٹ رہی ہے۔عوام کی قوت ِخرید جواب دیتی جا رہی ہے۔ملک میں کرپشن، مہنگائی ،بدامنی کے ساتھ دہشت گر دی کے آسیب نے بھی ملک کو شدید بحران کا شکار کر دیاہے۔مشرف کے نو سالہ مہیب دورِ آمریت کے بعد 18فروری 2008ءکو جمہوریت کا سورج طلوع ہوا تو عوام میں اُمید کی کرن نمودار ہوئی تھی کہ شاید جمہوری حکمران ملک کو درست سمت پر لے جائیں گے لیکن ذردار ی اینڈ کمپنی نے نہ صرف مشرف کی پالیسیوں کا تسلسل جاری رکھا بلکہ امریکہ کی غلامی میں گزشتہ دور کو بھی مات دے دی۔ہمارے حکمرانوں کی بے بسی اور بے حسی کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگایا جا سکتا ہے کہ امریکہ پاکستان کے کسی بھی کونے میں جب چاہے آزادانہ کاروائی کر کے چلا جاتا ہے لیکن ہمارے حکمران مذمتی بیان تک دینے کی جرات نہیں کرپاتے۔امریکی ڈرونز روزانہ پاکستان کے نہتے اور معصوم شہریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں لیکن ہمارے حکمران بے بسی کی تصویر بنے بیٹھے ہیں ۔مُلک میں توانائی کے بڑھتے بحران نے معشیت کی کمر توڑ کر رکھ دی۔صنعتیں بند ہونے سے لاکھوں افراد بے روزگار ہو رہے ہیں ۔مہنگائی کی شرع میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔کرپشن بڑھ رہ ہے اور کرپشن کو چھپانے کے لئے کرپشن کے خلاف کاروائی کرنے والے اداروں میں اپنی من پسند کے افسران تعینات کیے جا رہے ہیں۔سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلوں کو پس پشت ڈالا جا رہا ہے۔امریکہ اپنے عزائم پورے کرنے کے لئے اپنی من پسند شرائط پرقرضوں کی قسطوں کو مشروط کر رہا ہےاور جو ہمارے نا اہل حکمران جو پہلے ہی امریکہ کی غلامی کا طوق گلے میں سجائے ہوئے ہیں من و عن تسلیم کرتے جا رہے ہیں۔حکمرانوں کی عوام اور ملک سے بے حسی کی انتہا ءتشویش کی حدو ں کو چھو رہی ہے۔ملک کی بقاءاور عوام کی خدمت اور معاشی انقلاب کی باتیں کرنے والے حکمرانوں نے ملک کو تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے۔دو کروڑ کی آبادی کا حامل پاکستان کا سب سے بڑا صنعتی شہر کراچی جل رہا ہے،روزانہ سینکڑوں افراد اندھی گولیوں کا نشانہ بن رہے ہیں ،بوری بند لاشیں ،ٹارگٹ کلنگ اور قتل و غارت گری کے پیچھے کون سے عناصر سرگرم ہیں سبھی جانتے ہیں ۔وزیر داخلہ سندھ منظور و سان کا کچھ دِن پہلے کا بیان کہ ٭ہم دہشت گردوں کو گرفتار بھی کر لیں تو بھی کچھ نہیں کر پاتے٭بھی معنی خیز ہے۔پی پی پی اپنی حکومت کی طوالت کے لئے ایم کیو ایم کی بیساکھی کو نہیںچھوڑنا چاہتی اور دوسر ی طرف ایم کیو ایم دن میں کئی پینترے بدلنے کی روایات کو جاری رکھے ہوئے ہے۔کراچی میں فوج بلانے کے متمنی مشرقی پاکستان کے سانحے کو بھی مدنظر رکھیں اور پھر فوج کو مختلف محاذوں پر اُلجھانا بھی مناسب نہیں اور کراچی کے مسئلے کا حل فوج نہیں ۔اس ساری صورتحال کے تناظر میں دیکھا جائے تو حکومت مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے اور اگر اب بھی میاں نواز شریف موجودہ حکومت کو مزید وقت دینے کے درپے ہیں تو یہ خود کشی کے مترادف ہو گا ۔اس سے میا ں نواز شریف اپنا امیج بھی مزید خراب کریں گے اور سسٹم کو بچاتے بچاتے کہیں سسٹم کی تباہی کے ذمہ دار بھی خود نہ بن جائیں ۔لہٰذا ضرورت اس اَمرکی ہے کہ میاں نواز شریف بہترین عوامی مفاد میں آگے آئیں اور حکومت کے غیر آئینی اور عوام دشمن عزائم میں رکاوٹ بنیں ۔یہی وقت کا تقاضہ اور اٹھارہ کروڑ عوام کی اپیل بھی ہے۔اگر ایسی صورتحال میں بھی ہمارے اپوزیشن راہنما،عوام،سول سوسائیٹیزخاموش رہیں تو کرپشن،بدامنی،اقربا پروری اور بیڈگورننس کہیں ملک کو ہی بہا کر نہ لے جائے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جو زندگی نے وفا کی اور آپ نے کالم کو پسند کیا جو جلد ہی اگلے کالم میں دوبارہ ملاقات ہو گی۔آپ اپنی پسند اور نا پسند سے مجھے اس نمبر پر اگاہ کریں 0313.5078227۔اپنے پیارے وطن کے اداس لوگوں کہ نام چند اشعار کہ ساتھ اپنے کالم کا اختتام کروں گا
میرے وطن کے ادا س لوگوں!!
نہ خود کو اتنا حقیر سمجھو
کہ کوئی تم سے حساب ما نگے
خواہشوں کی کتاب مانگے
نہ خود کو اتنا قلیل سمجھو
کہ کوئی اُٹھ کر کہے یہ تم سے
وفائیں اپنی ہمیں لٹا د و
وطن کو اپنے ہمیں تھما دو
اُٹھو اور اُٹھ کر بتا دو ان کو
کہ ہم ہیں اہل ایماں سارے
نہ ہم میں کوئی صنم کدا ہے
ہمارے دل میں تو اک خدا ہے
میرے وطن کے اداس لوگو!!
جھکے سروں کو اُٹھا کر تو دیکھو
قدم تو آگے بڑھا کہ دیکھو
Muhammad Shoaib
About the Author: Muhammad Shoaib Read More Articles by Muhammad Shoaib: 8 Articles with 11384 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.