ولی کون ہوتا ہے؟

تو اے مولائے یثرب( ص) آپ میری چارہ سازی کر کہ میری دانش ہے افرنگی میرا ایمان ہے زناری
ایک فقیر نے اللہ تعالٰی سے دعا مانگی کہ اے اللہ،مجھے اپنا ولی بنا لے۔ ۔ تو اللہ تعالٰی نے فرمایا کیا میں تمہیں اپنا پیارا اور اپناقریبی بنا لوں؟ جبکہ میں اکیلا ہوں اور میرے برابر کوئی نہیں ہے۔خبردار،آئندہ اگر ایسی کوئی بات کی ۔ یہ گستاخی اور بے ادبی ہے۔فقیر سجدے میں گر گیا اور اپنی اس گستاخی پر پشیمان ہو کر رونے لگا اور گڑگڑا کر معافی مانگنے لگا۔ اللہ تعالٰی نے فرمایا کہ پھر تو تم یہ بھی کہو گے کہ مجھے اپنا آپ دکھاوَ۔جب کہ تم مٹی ہو اور میں نور ہوں اور مٹی نور کو نہیں دیکھ سکتی۔فقیر نے کہا کہ اگر میں مٹی ہوں اور کچھ نہیں ہوں تو پھر میرے دل میں کون بیٹھا ہے، کون دیکھتا،سنتا،سمجھتا اور بولتا ہے؟ یہ تم ہو۔ اللہ تعالٰی نے فرمایا "تم میرے پر تو) عکس( ہو"۔تو پھر کھاتا پیتا کون ہے، فقیر نے کہا۔ اللہ تعالٰی نے فرمایا، تم بندے ہو۔ یہ میری رحمت ہےکہ میں نے تمہیں عدم سے وجود بخشا ہے تاکہ تم میرا شکریہ ادا کرو۔ میری پہچان کرو۔میری تعریف اور عبادت کرو۔ مجھ سے دلی پیار کرو۔فقیر نے عرض کی، ہاں اللہ میں مٹی ہوں۔ میرا جسم مٹی ہے۔ یہ تیری رحمت اور تیرے کرم کے بغیر نہ تو دیکھ سکتا ہے، نہ سن سکتا ہے،نہ سمجھ سکتا ہے اور نہ بول سکتا ہے۔اس لیے میری جان ،میری عقل اور میری روح تیرے بغیر کچھ نہیں۔ یعنی یہ سب تیری عطائیں ہیں کہ تو نے مجھے زندگی دی،عقل دی،اپنی پہچان دی اور اپنی محبت دی۔مجھے ہر وقت تیرا شکریہ ادا کرنا چاہیے۔تیری تعریف اور تیری عبادت کرنی چاہیے اور اپنی حیثیت میں رہنا چاہیے۔ اور مجھے چھوٹی سے چھوٹی اور معمولی سے معمولی گستاخی اور بے ادبی بھی نہیں کرنی چاہیے چہ جائے کہ بڑی خواہش اور کھلی گستاخی و بے ادبی۔ میں معافی چاہتا ہوں۔ مجھے معاف فرما دے۔اے اللہ، تیری محبت تو کیا تیری مخلوق سے محبت بھی بڑی بات ہے۔مجھے اتنی توفیق دے کہ تیری مخلوق کی خدمت کر سکوں۔

پھر فقیر نے اپنے آپ سے کہا،دیکھو تم مٹی ہو اور مٹی ہو کر رہو اور اپنی اوقات کو نہ بھولو۔اپنی اوقات سے بڑھ کر کوئی بات نہ کرو۔اس بے پرواہ کے آگے کوئی خواہش نہ کرو۔ کہ اس کے آگے اپنی خواہشات کو لے کر کھڑا ہونا شرک )دوئی( ہے،گستاخی ہے اور بے ادبی ہے۔تم ایک گناہ گار بندے ہو کر چاہتے ہو کہ وہ تمہیں اپنا دوست) ولی( بنائے۔چھوٹا منہ اور بڑی بات۔ کہاں خالق اور کہاں مخلوق۔کہاں مٹی اور کہاں نور۔ ۔ وہ تمہیں اپنا ولی) دوست( کیسے بنائے جبکہ تم نہ تو اس کو دیکھ سکتے ہو اور نہ اس کے ولی )دوست( بن سکتے ہو۔ وہ اکیلا, بے مثل اور بے مثال ہے۔ تم مجسمے ہو اور وہ مجسمہ ساز ہے۔ تم مخلوق ہو اور وہ خالق۔ اور خالق و مخلوق نہ تو برابر ہو سکتے ہیں اور نہ ہی ایک دوسرے کے دوست ہو سکتے ہیں۔ وہ جب چاہتا ہے بنا دیتا ہے اور جب چاہتا ہے مٹا ڈالتا ہے۔ اپنی اوقات میں رہو اور اپنی اوقات سے آگے نہ بڑھو۔اے اللہ میری توبہ،ہزار بار توبہ،لاکھ بار توبہ۔ آمین،ثم آمین۔

اللہ تعالٰی نے فرمایا: اے میرے بندے،اپنی محدود عقل کے گھوڑے نہ دوڑاوَ۔تم مجھے کسی طرح نہیں دیکھ سکتے، نہیں سمجھ سکتے۔ بس تم میرے محبوب حضرت محمد صلی اللہ علیہ وا لہ وسلم پر درود بھیجو اور ایسے کرو جیسے اس )محمد صلی اللہ علیہ وا لہ وسلم (نے تمہیں سمجھایا ہے ورنہ سوچ سوچ کر پاگل ہو جاوَ گے۔ اگر کوئی بات سمجھ میں نہیں آتی تو اپنے مرشد) استاد (سے پوچھو کہ وہ حقیقت کا علم رکھتا ہے) اور عالم حق ہے( ,میرا نیک بندہ اور میرے محبوب )حضرت محمد صلی اللہ علیہ وا لہ وسلم (کا نائب اور نمائندہ ہے۔خود خدا نہ بنو،خودمختار نہ بنو،اپنی مرضی نہ کرو بلکہ میرے حبیب)حضرت محمد صلی اللہ علیہ وا لہ وسلم( کے طریقے پر چلو۔ اگر میرے حبیب )حضرت محمد صلی اللہ علیہ وا لہ وسلم (نے تمہیں اپنا دوست) ولی( بنا لیا تو تم میرے بھی ولی ہو گے۔ کیونکہ دوست کا دوست بھی دوست ہوتا ہے۔پس فقیر نے اپنی نفی کی،اپنی گستاخی کی معافی مانگی تو اللہ تعالی نے فرمایا:ہاں اگر تمہارے مرشد) جو کہ میرے محبوب صلی اللہ علیہ وا لہ وسلم کا نمائندہ ہے( نے تمہاری سفارش کی اور تمہارےحق میں دعا کر دی تو پھر بھی تم ولی بن سکتے ہو۔ فقیر نے شکریہ ادا کیا اور عاجزی سے عرض کیا:
میری کیا بود،معدوم تھا اور معدوم ہوں میں
تیری کیا شان، کہ موجود تھا اور موجود ہے تو

یعنی اے اللہ، تیرے سامنے میری کیا اوقات۔ میں تو تیرے کرم کے بغیر کچھ بھی نہیں ہوں۔ کالعدم اور معدوم ہوں ۔

اللہ تعالٰی نے فرمایا: دیکھو،ساری مخلوق میرا کنبہ ہے اور ہر چیز میری نشانی ہے اور آدمی میری تمام مخلوقات میں سے افضل و اعلٰی ہے۔لیکن و ظالم بھی ہے اور مظلوم بھی ہے کیونکہ وہ جاہل ہے اور اس نے مجھے نہیں پہچاناہے اور میری مخلوقات کو تکلیف دیتا ہے اور میرے ساتھ محبت نہیں کرتا،میری مخلوق کی خدمت نہیں کرتا۔صرف حضرت محمد صلی اللہ علیہ وا لہ وسلم نے میری پہچان کی ہے،مجھ سے محبت کی ہے اور میری مخلوق کی بھلائی چاہی ہے اور دوسرے نبیوں، رسولوں کی طرح انسانوں کو صحیح انسان بنانے اور معاشرے کی اصلاح کر کے زندگی کو جنت بنانے کی کوشش کی ہے۔ یہی اس کا مشن ہے۔ دیکھو،وہ شخص میرا اور میرے رسول محمد صلی اللہ علیہ وا لہ وسلم کا ولی )دوست( ہے جو اس کے مشن )انسانیت کی بھلائی( کو آگے بڑھائے۔سمجھے،میرا ولی کون ہوتا ہے۔لوگو، سنو غور سے سنو،مجھے اپنی مخلوق بہت پیاری ہے۔جو میری مخلوق کی بھلائی کرے گا،وہی میرا دوست ہے۔
ہیں وہی لوگ جہاں میں اچھے
آتے ہیں جو کام دوسروں کے

پس میرے حکموں کے فرماں بردار بن جاؤ اور مخلوقات کے ہمدرد،خادم اور دلی دوست بن جاو۔اپنی انا کو مٹا دواور دوسروں کے حقوق ادا کرو۔ خدمت خلق کرنے والا اور میری رضا پر راضی رہنے والا ہی میرا ولی ہوتا ہے۔
Talib Hussain Bhatti
About the Author: Talib Hussain Bhatti Read More Articles by Talib Hussain Bhatti: 33 Articles with 48350 views Talib Hussain Bhatti is a muslim scholar and writer based at Mailsi (Vehari), Punjab, Pakistan. For more details, please visit the facebook page:
htt
.. View More