اپنی خاموشی سے کچھ باتیں

ہر کسی کے دل میں ایک آواز ہوتی ہے. ایک ایسی آواز جسے ہم سن نہیں پاتے. لیکن وہ آواز ہوتی ہے. کبھی کبھی وہ آواز بہت تلخ ہوتی ہے. تو کبھی بہت میٹھی. کبھی اس آواز میں بہت محرومی ہوتی ہے. تو کبھی اس آواز میں پیار برس جاتا ہے. لیکن آواز ہوتی ہے. کبھی کبھی یوں لگتا ہے کہ جیسے انسان خاموشی میں اپنا دم کھو دے گا. تو کہیں یہ لگتا ہے کہ جیسے خاموشی اُسے دنیا میں سب سے بڑھ کے ہے.

کبھی آپ چلتے چلتے کسی جگہ اچانک رکتے ہیں. تو کبھی آپ رُکے ہوئے اچانک چل پڑتے ہیں. کبھی ایسا ہوا ہے کہ آپ نے کہنا کچھ چاہا ہو اور آپ کہہ کچھ اور گئے ہیں. آپ نے سوچا کچھ ہو اور آپ کے سامنے کچھ اور آیا ہو . ایسا ہوتا ہے...

جب انسان بھاگنے لگتا ہے، فرار ہونے لگتا ہے تو اچانک پتہ چلتا ہے کہ جس چیز سے وہ بچ کے چلنا چاہتا ہے وہ تو اس کی زندگی ہونے کا احساس ہے. اب اگر وہی ہی نہیں تو زندگی نہیں ہے. کبھی کبھی یہ احساس ایسا معلوم ہوتا ہے جسے دھڑکن کو روک دے گا. پر کیا کریں سانس تو چلتی ہے. پر سانسوں کے ساتھ یہ احساس چلتا رہتا ہے. کیوں کے اس کے بغیر زندگی ادھوری ہے. میں ایسی زندگی نہیں گزار سکتا. بلکل نہیں گزار سکتا.
Aafi
About the Author: Aafi Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.