خط بنام بش سینئر

پیارے انکل بش سنیئر!
میں اب بھی خیریت سے ہوں۔ آپ کے ”جونیئر “کی طبیعت اب کیسی ہے۔ امید ہے اقتدار کی منتقلی کے بعد اس کی طبیعت کافی بہتر ہوگی۔ خط لکھنے کا مقصد آپ کی توجہ آپ کے اس بیان کی جانب مبذول کروانا ہے۔ جس میں آپ نے اپنے دوسرے بیٹے جیب بش کو بھی امریکہ کا صدر دیکھنے کی تمنا کا اظہار کیا ہے۔ میرے ذاتی خیال میں ”جونیئر“ کی ”حجامت “ کے بعد آپ کو اپنے بیان پر نظرثانی کی ضرورت محسوس ہو گی۔ ویسے ”جونیئر“ کی نظروں کی داد دینے کو جی چاہتا ہے۔ فضا میں ہی جوتوں کے نمبر سے آگاہ ہو گئے۔ ویسے بھابھی کے جوتوں کا نمبر کیا ہے۔

محترم! جیسے ظلم اور سفاکی آپ کے خاندان کی پہچان بن چکا ہے۔ ویسے ہی دس نمبر کا جوتا ہمارے خاندان کی پہچان ہے۔ میرے والد محترم آپ کے دور اقتدار میں جب کویت عراق”جھگڑے“ میں آپ نے کویت کو چھڑانے کے لئے میزائلوں کی بارش برسا دی تھی۔ تب بھی دس نمبر کے حامل تھے۔ مگر والد محترم کا جوتا چونکہ آپ تک نہ پہنچ سکا جس کے لئے ہماری پوری فیملی آپ سے” معذرت خواہ “ ہیں۔

اب آپ کے ”جونیئر“ کی زندگی میں دو ہی لمحے یادگار ہونگے۔ کرافورڈ کی جھیل سے ساڑھے سات پونڈ کی پرچ مچھلی کا ہاتھ لگنا اور بغداد میں دس نمبر کے جوتوں کا سر پر نہ لگنا۔ سیاروں کے ماہرین کے مطابق اگر ”جونیئر “کو کرافورڈ کی جھیل سے پرچ مچھلی ہاتھ نہ لگتی تو دس نمبر کے بغدادی جوتے ضرور لگتے۔ ان کے مقدر میں ایک چیز کا لگنا ضروری تھا۔ مگر چونکہ سیارے بھی آپ کے اپنے ہی ہیں اس لئے ”بچت“ ہو گئی۔ اس واقعہ کے بعد جہاں لوگوں نے آپ کے ”جونیئر“کے محتاط انداز پر واہ واہ کے ڈونگرے برسائے۔ وہاں میرے جوتوں کو بھی” لعن وطعن“ کا نشانہ بنایا گیا۔ جو اپنے مطلوبہ ہدف کو ٹارگٹ نہ کر سکے۔

محترم! میرا چھوٹا بیٹا جب سے آپ کی تمنا سے آگاہ ہوا ہے۔ تب سے دن میں ایک بار ضرور میرے جوتے میں اپنا پاﺅں ڈالتا ہے اور مجھ سے پوچھتا ہے۔ فادر! آپ کے جوتے میں میرا پاﺅں کب پورا آئے گا۔ اور میں مسکرا کر اس سے کہتا ہوں پدر! بہت جلد۔ کیونکہ مجھے خبر ہے ”اوباما“امریکہ کے دو عرصہ صدارت ضرور پورا کرے گا۔ پہلا دور تو آپ کے ”جونیئر“ کے ”بچھائے ہوئے کانٹے“صاف کرنے میں گزر جائے گا۔ اگر آٹھ سال بعد خدا نخواستہ اپنی خواہشات کو عملی جامہ پہنانے کے لئے اپنے”نکے جونیئر “ کو میدان میں لائے تو پھر اس وقت تک میرے پدر کا پاﺅں میرے دس نمبر کے جوتے میں پورا آ جائے گا۔

محترم! تھوڑا لکھے کو بہت جانئے گا۔
المنتظر
منتظر الزیدی
سکنہ ریاستہائے متحدہ امریکہ
Khalid Mehmood
About the Author: Khalid Mehmood Read More Articles by Khalid Mehmood: 37 Articles with 32329 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.