’وکی لووز مونومنٹس 2016‘ ٬عالمی مقابلے میں 3 پاکستانی تصاویر کامیاب

یقیناً پاکستان کسی سے کم نہیں اور اس بات کو ایک مرتبہ پھر دنیا نے تسلیم کرلیا ہے- بین الاقوامی سطح پر ہونے والے دنیا کے سب سے بڑے تصویری مقابلے میں 3 پاکستانی فوٹوگرافروں کی جانب سے ارسال کردہ پاکستانی مقامات کی تصاویر نے کامیابی حاصل کر لی ہے- یہ تصویری مقابلہ وکی پیڈیا کی جانب سے ہر سال منعقد ہوتا ہے اور گزشتہ دو سالوں سے اس مقابلے میں پاکستانی فوٹوگرافرز بھی کامیابی حاصل کرتے آرہے ہیں- رواں سال اس تصویری مقابلے جس کا عنوان “ وکی لووز مونومنٹس 2016 “ تھا کے 15 فاتح فوٹوگرافروں 3 پاکستانی فوٹوگرافر بھی شامل ہیں- رواں سال اس مقابلے میں شرکت کے لیے 10 ہزار 748 فوٹوگرافروں کی جانب سے 2 لاکھ 77 ہزار سے زائد تصاویر بھیجی گئیں- اس مقابلے میں 370 پاکستانی فوٹوگرافروں نے اپنی 11 ہزار تصاویر کے ساتھ حصہ لیا- مقابلے میں کامیابی حاصل کرنے والے 3 پاکستانی فوٹوگرافروں میں اسامہ شاہد جنہوں نے بی بی جوندی کے مزار کی تصویر کھینچی٬ دراوڑ قلعہ کے تصویر کھینچنے والے تحسین شاہ اور پاکستان مونومنٹ کی تصویر کھینچنے والے محمد اشعر شامل ہیں- ہم یہاں مقابلے کے 10 سرفہرست فاتحین کا ذکر کر رہے ہیں جن میں تینوں پاکستانی فوٹوگرافروں کی تصاویر بھی شامل ہیں-


District courthouse
برلن میں واقع اس کورٹ ہاؤس کی یہ خوبصورت تصویر فوٹوگرافر Ansgar Koreng نے کھینچی جو کہ پیشہ کے اعتبار سے ایک وکیل ہیں- Ansgar نے یہ تصویر حاصل کرنے کے لیے اس وقت تک انتظار کیا جب تک کہ کورٹ میں آئے ہوئے تمام افراد یہاں سے چلے نہیں گئے-

image


Royal Albert Hall
رائل البرٹ ہال لندن میں واقع ہے اور اس ہال کی یہ پرکشش تصویر Colin نامی فوٹوگرافر نے کھینچی- انہوں نے اس خوبصورت تصویر کے حصول کے لیے ایک طویل وقت تک انتظار کیا- لندن کے رائل البرٹ ہال کو موسیقی سے محبت کرنے والوں کے درمیان ایک خاص مقام حاصل ہے-

image


Perch Rock Lighthouse
رچرڈ اسمتھ ایک شوقیہ فوٹوگرافر ہیں اور یوکے کے لائٹ ہاؤس یہ دلکش تصویر رچرڈ کا ہی کارنامہ ہے- دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ وہی پہلا مقام ہے جس کی تصویر کھینچ کر چرڈ نے اپنے اس شوق کو پورا کرنے کی ابتدا کی تھی-

image


Castle of Torrechiara
فوٹوگرافر Lara Zanarini نے اٹلی کی Emilia-Romagna نامی پہاڑیوں کی تصویر کھینچی جو کہ Torrechiara نامی قلعہ کا گھر ہیں- یہ تصویر غروبِ آفتاب کے وقت کھینچی گئی-

image


Arun temple
یہ مندر تھائی لینڈ میں واقع ہے اور اس کے دروازے کے دونوں جانب مجسموں کو مندر کا سیکورٹی گارڈ قرار دیا جاتا ہے- اس مندر کی یہ تصویر Janepop Atirattanachai نامی فوٹوگرافر نے کھینچی- اس فوٹوگرافر نے مندر کی تصویر حاصل کرنے کے لیے Chaopraya نامی دریا کے ذریعے بھی سفر کیا جو کہ کئی گھنٹوں پر محیط تھا-

image


Pakistan Monument
پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں واقع پاکستان یادگار کی یہ خوبصورت تصویر محمد اشعر نے کھینچی- اور اس پاکستانی تصویر کو بھی عالمی مقابلے میں کامیابی حاصل ہوئی- محمد اشعر نے اس تصویر کے حصول کے لیے لاہور سے اسلام آباد تک کا سفر طے کیا تاکہ دنیا کے سامنے پاکستان کی جانب سے اتحاد کی علامت پیش کی جاسکے-

image


Presidential Palace
یہ برازیل کا صدارتی محل ہے اور اس محل کی یہ حسین تصویر Gastão Guedes نامی فوٹوگرافر نے کھینچی - Gastão ایک تجربہ کار فوٹوگرافر ہیں اور انہوں نے اس محل کی تصویر غروبِ آفتاب کے وقت کھینچی جس وقت اس کی خوبصورتی میں مزید اضافہ ہوجاتا ہے-

image

Bibi Jawindi tomb
یہ مقبرہ پاکستان کے صوبہ پنجاب کے تاریخی شہر اوچ شریف میں واقع ہے اور اس مقبرے کی یہ تصویر اسامہ شاہد نامی فوٹوگرافر نے کھینچی- یہ پاکستانی تصویر بھی اس عالمی مقابلے میں فتح حاصل کرنے میں کامیاب رہی-

image

St. Lawrence Church
سلواکیہ کے شہر Zliechov میں واقع سینٹ لارنس چرچ کی یہ تصویر Volodka22 نامی صارف نے کھینچی- اس چرچ کی تاریخ 14ویں صدی سے جاملتی ہے جبکہ فوٹوگرافر نے اس چرچ کی تصویر کھنیچنے کے لیے ایک بہترین وقت کا انتظار کیا- یہ تصویر موسمِ سرما میں اس وقت کھینچی گئی جب ہلکی دھند بھی تھی اور درختوں پر سنہرے رنگ کے پتے بھی-

image

Derawar Fort
دراوڑ قلعہ پاکستان کے شہر بہاولپور میں واقع ہے اور اس قلعے کی یہ تصویر تحسین شاہ نے کھینچی جو کہ بنیادی طور پر پولیس چیف ہیں- قلعہ کے ساتھ اونٹوں کے اس قافلے کو خاص طور پر تصویر کا حصہ بنایا گیا- اس قلعے کی تاریخ نویں صدی سے جاملتی ہے- یہ تیسری اور آخری پاکستانی تصویر ہے جو اس عالمی مقابلے میں کامیاب قرار پائی-

image
YOU MAY ALSO LIKE:

Three Pakistani photographers are among the 15 international winners of the Wiki Loves Monuments 2016 annual photography competition announced on Thursday. The world's largest photography competition has included Pakistani photographers for the last two years.