تو نے یاد کیا کمال کیا
روز روز کا مرنا ہلال کیا
چھوٹی چھوٹی حسرتوں نے
برباد کیا بے مثال کیا
پل پل میں اے زندگی تونے
استعمال کیا نڈھال کیا
کوئی سنتا نہیں دیکھتا نہیں
عشق کیا کیا وبال کیا
چھوڑ دیا تھا دشمنوں نے
دوستوں نے بے حال کیا
اس دور میں کٹوالی زباں
جو انصاف کا سوال کیا
شاکر تیرے جانے کے بعد
جس نے یاد کیا ملال کیا