✕
Poetry
Famous Poets
Allama Iqbal
Ahmed Faraz
Amjad Islam Amjad
Wasi Shah
Parveen Shakir
More Poets
Poetry Categories
Love Poetry
Sad Poetry
Friendship Poetry
Islamic Poetry
Punjabi Poetry
More Categories
Poetry SMS
Poetry Images
Tags
Poetry Videos
Featured Poets
Post your Poetry
News
Business
Mobile
Articles
Islam
Names
Health
Shop
More
WOMEN
AUTOS
ENews
Recipes
Poetries
Results
Videos
Directory
Photos
Business & Finance
Education News
Add Poetry
Home
LOVE POETRY
SAD POETRY
FAMOUS POETS
POETRY IMAGES
POETRY VIDEOS
NEWS
ARTICLES
MORE ON POETRY
Home
Urdu Poetry
Featured Poets
Search
Add Poetry
Latest 30 poetries by featured poets
جو میرے لئے جیسا گُمان کرتا ہے کرتا رہے
جو میرے لئے جیسا گُمان کرتا ہے کرتا رہے
دیواروں سے سر ٹکرانے کی عادات نہیں مجھے
یو اے
کِس کا تذکرہ کریں اور کِسے چھوڑیں
بکھری پڑی ہیں داستانیں ہزار جا بجا
کِس کا تذکرہ کریں اور کِسے چھوڑیں
یو اے
تُم سے بات کرنا تھی مگر تُم نے
تُم سے بات کرنا تھی مگر تُم نے
الوِدٰع کہدیا، اور آگے چل دِیئے
یو اے
تُمہیں احساس ہے
تُمہیں احساس ہے
کہ جو دِل کبھی
تُمہارے لئے
ہاں
صِرف تمہارے لئے
دھڑکتا تھا
اَب کِسی اور کے
بارے میں
ہاں کِسی اور کے بارے میں
کیوں سوچنے لگا ہے
وہ دِل جو کبھی
تُمہارے لئے
ہاں
صِرف تُمہارے لئے دھڑکتا تھا
یو اے
تُم اپنا جبر آزماؤ گے
تُم اپنا جبر آزماؤ گے
ہم اپنا صبر آزمائیں گے
نِبھانا کِسے کہتے ہیں
زمانے کو دِکھائیں گے
یو اے
میرے بولنے سے تمہارا دِل دُکھے گا
میرے بولنےسے تمہارا دِل دُکھے گا
میرا خاموش رہنا ہی بہتر رہے گا
یو اے
بکھری پڑی ہیں ہزار داستانیں جا بجا
بکھری پڑی ہیں داستانیں ہزار جا بجا
کِس کا تذکرہ کریں اور چھوڑ دیں کِسے
یو اے
کِس کِس کے احساس دِلانے کا احساس کرے کوئی
کِس کِس کے احساس دِلانے کا احساس کرے کوئی
ہر ایک یہاں مُخلصی کا دٰعوے دار ہے
یو اے
میں تُمہیں بُھول جانا چاہتی ہُوں
میں تُمہیں بُھول جانا چاہتی ہُوں
بُرا مت ماننا ۔۔۔۔۔ ضروری ہے
یو اے
جو بات پُوچھ رہے ہو، نہیں بتانے کی
جو بات پُوچھ رہے ہو، نہیں بتانے کی
کہاں سے ابتداء ہُوئی میرے فسانے کی
ہمیں فرصت نہ مِلی حالِ دِل سُنانے کی
تُمہیں بھی فِکر رہی عُمربَھر زمانے کی
یو اے
کیا تُمہیں یہ احساس ہے
کیا تُمہیں یہ احساس ہے
کہ جو دِل کبھی
تُمہارے لئے دھڑکتا تھا
اَب کِسی اور کے بارے میں
کیوں سوچنے لگا ہے
یو اے
زندگی اتنی بھی تنگ آئی نہ تھی
زندگی اتنی بھی تنگ آئی نہ تھی
جان لیوا بھی یہ تنہائی نہ تھی
دل کبھی ایسے لہو رویا نہ تھا
اپنی حالت پر ہنسی آئی نہ تھی
کوبہ کو ،قریہ قریہ شہر شہر
اس قدر بھی اپنی رسوائی نہ تھی
نوک ِ مژگاں پر ٹھہر جاتے تھے اشک
قہقہوں میں بھی توانائی نہ تھی
وقت سے پہلے ہی مر جاتے ہیں لوگ
آتی جاتی سانس ہی پائی نہ تھی
اب تو جینے کی ہوس باقی نہیں
شہر میں کل تک یہ مہنگائی نہ تھی
آج کل وشمہ کسی کے دل کا حال
آئینہ بن کر ہی دیکھا ئی نہ تھی
وشمہ خان وشمہ
بُھول جائیے
آپ مُجھے
بُھول جائیے
یہی بہتر ہے
آپ کے لئے بھی
میرے لئے بھی
آپ مُجھے
بُھول جائیے
یو ۔اے
یہ جو آنکھوں کی اس زباں میں ہم
یہ جو آنکھوں کی اس زبا ں میں ہم
جانے کیا کیا ترے گماں میں ہم
اک کمی ہے تو تیری خوشبو کی
اور سب کچھ مرے مکاں میں ہم
ویسے اڑتی ہوں آسمانوں پر
جسم میرا تو خاکداں میں ہم
میں بھی تیار ہوں بچھڑنے کو
وہ پرندہ بھی اب اڑ اں میں ہم
شب کی مٹھی ہیں ہے اگر جگنو
وشمہ روشن وہ میری جاں میں ہم
وشمہ خان وشمہ
ہر شے میں اس کا عکس شباہت اسی کی ہے
آئینہ کہہ رہا ہے کہ صورت اسی کی ہے
ہر شے میں اس کا عکس شباہت اسی کی ہے
رخسار ولب کو چومتی رہتی ہے ایک لٹ
کہتی ہے زلف ساری زرارت اسی کی ہے
اے شوخ! تیرے لب پہ تبسم ہے یا کہ پھول
مسکائی ہو تو گھر میں محبت اسی کی ہے
خوش قامتی کا زعم ہے تجھ کو بھی تو بھی سن
قامت اگر کہیں ہے تو قامت اسی کی ہے
جس پاس بھی ہے عزت و ذلت کا اختیار
اس کو خبر ہے اس میں جوحکمت اسی کی ہے
گردن میں جس نے طوق مز لت سجا لیا
کہتا ہے سر اٹھاکے وہ عزت اسی کی ہے
زنجیر ِ پا بنی وہ نگا ہِ فسوں طراز
چشمِ غزال میں ہے جو وحشت اسی کی ہے
رائج ہے اس کے نام کا سکہ ابھی تلک
وشمہ زمین ِ دل پہ حکومت اسی کی ہے
آئینہ کہہ رہا ہے کہ صورت اسی کی ہے
ہر شے میں اس کا عکس شباہت اسی کی ہے
رخسار ولب کو چومتی رہتی ہے ایک لٹ
کہتی ہے زلف ساری زرارت اسی کی ہے
اے شوخ! تیرے لب پہ تبسم ہے یا کہ پھول
مسکائی ہو تو گھر میں محبت اسی کی ہے
خوش قامتی کا زعم ہے تجھ کو بھی تو بھی سن
قامت اگر کہیں ہے تو قامت اسی کی ہے
جس پاس بھی ہے عزت و ذلت کا اختیار
اس کو خبر ہے اس میں جوحکمت اسی کی ہے
گردن میں جس نے طوق مز لت سجا لیا
کہتا ہے سر اٹھاکے وہ عزت اسی کی ہے
زنجیر ِ پا بنی وہ نگا ہِ فسوں طراز
چشمِ غزال میں ہے جو وحشت اسی کی ہے
رائج ہے اس کے نام کا سکہ ابھی تلک
وشمہ زمین ِ دل پہ حکومت اسی کی ہے
آئینہ کہہ رہا ہے کہ صورت اسی کی ہے
ہر شے میں اس کا عکس شباہت اسی کی ہے
رخسار ولب کو چومتی رہتی ہے ایک لٹ
کہتی ہے زلف ساری زرارت اسی کی ہے
اے شوخ! تیرے لب پہ تبسم ہے یا کہ پھول
مسکائی ہو تو گھر میں محبت اسی کی ہے
خوش قامتی کا زعم ہے تجھ کو بھی تو بھی سن
قامت اگر کہیں ہے تو قامت اسی کی ہے
جس پاس بھی ہے عزت و ذلت کا اختیار
اس کو خبر ہے اس میں جوحکمت اسی کی ہے
گردن میں جس نے طوق مز لت سجا لیا
کہتا ہے سر اٹھاکے وہ عزت اسی کی ہے
زنجیر ِ پا بنی وہ نگا ہِ فسوں طراز
چشمِ غزال میں ہے جو وحشت اسی کی ہے
رائج ہے اس کے نام کا سکہ ابھی تلک
وشمہ زمین ِ دل پہ حکومت اسی کی ہے
وشمہ خان وشمہ
لاحاصل
ہم نے آپ کا بہت انتظار کِٰا
اور بَس انتظار ہی کِیا
یو ۔اے
وہی پوچھتے ہیں کہ تُم کون ہو
جِنہیں مَسندِ دِل پہ بیٹھایا ہے
وہی پوچھتے ہیں کہ تُم کون ہو
یو ۔اے
ہے یہی خامی مرے محمان ہے
ہے یہی خامی مرے محمان ہے
پیچ و خم رکھتی ہوں میں انسان ہے
نقش میرے نقش ہیں ہر لفظ بیچ
میری صورت ہے مری پہچان ہے
جگمگاتی ہے کرن امید کی
اک دیا ہے میرے ہی سامان ہے
اگلی پچھلی ساعتوں کا ذکر کیا
پھر پلٹ کر نہ آئیں دلَ نادان ہے
زندگی بھر ہم تہی دامن رہے
اک خوشی آئی ہے اب امکان ہے
ہوچکی وشمہ بہت اب ہو
بات کیجئے کام کی احسان ہے
وشمہ خان وشمہ
دیمک کی طرح چاٹ گیا میری زندگی
دیمک کی طرح چاٹ گیا میری زندگی
اے وقت تُجھے اور کوئی کام نہیں تھا
یو ۔اے
محبت سفۤاک نہیں ہوتی وحشت سفاک ہوتی ہے
محبت سفۤاک نہیں ہوتی ہے وحشت سفاک ہوتی ہے
جو انکار پہ بپھر جائے دیوانگی نہیں درندگی ہوتی ہے
یو ۔اے
جِس کے لئے زندگی کا نام ہو کام، کام اور کام
جِس کے لئے زندگی ہو کام، کام اور کام
اُس کے لئے اذیت ہے آرام، آرام اور آرام
یو ۔اے
آپ کے شہر میں آنا مُشکل ہے
آپ کے شہر میں آنا مُشکل ہے
اور ہم مشکلوں سے ڈرتے ہیں
یو ۔اے
تھک تو جاتے ہیں مگر شوقِ سفر زندہ رکھتا ہے
تھک تو جاتے ہیں مگر شوقِ سفر زندہ رکھتا ہے
دِل کو مَرنے نہیں دیتا ہے حوصلہ زندہ رکھتا ہے
یو ۔اے
آج کا انساں بڑی عجلت میں ہے
زندگانی اب کہاں فرصت میں ہے
آج کا انساں بڑی عجلت میں ہے
کیسے آئی پتھروں کے شہر میں
دل کا آئینہ بڑی حسرت میں ہے
بخش دے مجھ کو بھی عزت بخش دے
اے خدا سب کچھ تیری قدررت میں
میں تو سچا ہوکے بھی گمنام ہوں
اور وہ جھوٹا بڑی شہرت میں ہے
اچھا دیکھا آپ کو اے جان ِ جاں
دل ہمارا اب بری حالت میں ہے
اٹھ ذرا بیدار ہو اب تو وشمہ
تو نہ جانے کون سی غفلت میں ہے
وشمہ خان وشمہ
رابطے مختصر ہوتے جا رہے ہیں
رابطے مختصر ہوتے جا رہے ہیں
زندگی کیا بتانا چا رہی ہے۔۔۔۔۔؟
یو ۔اے
غصہ دکھا رہے ہو یہ بات تو غلط ہے
غصہ دکھا رہے ہو یہ بات تو غلط ہے
الفت چھپا رہے ہو یہ بات تو غلط ہے
ہم تو سنا رہے ہیں حال اپنی زندگی کا
تم مسکرا رہے ہو یہ بات تو غلط ہے
میں پھول دے رہی ہوں جان بہار اور تم
پتھر اٹھا رہے ہو یہ بات تو غلط ہے
ملنے کو تم سے آئی میں گاؤں میں تمہارے
تم شہر جا رہے ہو یہ بات تو غلط ہے
اچھی یہ دل لگی ہے اے جان دل چرا کر
نظریں چرا رہے ہو یہ بات تو غلط ہے
کیوں اے وشمہ جھوٹی باتیں بنا بنا کر
افواہ اڑا رہے ہو یہ بات تو غلط ہے
وشمہ خانو شمہ
دعاؤں کو میرے رسائی ملی
دعاؤں کو میرے رسائی ملی
دردِ مصطفے کی گدائی ملی
جو پڑھتے ہیں نعتِ شہِ دین کی
مجھے دولت خوش نوائی ملی
وہ دونوں جہاں میں ہوا کامراں
جنھیں آپ کی آشنائی ملی
نبی کا جو گستاخ ہے دہر میں
اسے ہر جگہ جگ ہنسائی ملی
جسے مل گئ الفت شاہ دیں
اسے گویا ساری خدائی ملی
غلامی کی جس کو سند مل گئی
اسے وشمہ پارسائی ملی
وشمہ خان وشمہ
جزبات لے اڑا تو کوئی مال لے گیا
جزبات لے اڑا تو کوئی مال لے گیا
باقی جو بچ گیا وہ گیا سال لے گیا
میرے وجود میں بھی تو آیا تھا زلزلہ
میری متاع ِ زیست بھی بھونچال لے گیا
آندھی تھمی تو کوئی اسیرِ قفس نہ تھا
پنچھی چمن بھی اپنے پروبال لے گیا
پابند ہیں زباں کے وگر نہ خدا گواہ
توڑا کسی نے قفل کوئی جال لے گیا
بے چارگی کے ڈر سے وہ اک آئینہ صفت
مجھ سے پھر اتو میرے خط و خال لے گیا
میرا دماغ عرش پہنچا ادھر مجھے
میرا ضمیر کھنچ کے پاتال لے گیا
وشمہ درحضور شفاعت کے واسطے
میں ساتھ اپنا نامہ اعمال لے گیا
وشمہ خان وشمہ
دیکھ بھال کر دِل دُکھانا کِسی کا
دیکھ بھال کر دِل دُکھانا کِسی کا
ہر زخم کامرہم نہیں ہُوا کرتا
ہر دُکھ کا مداوا نہیں ہُوا کرتا
دیکھ بھال کر دِل دُکھانا کِسی کا
یو ۔اے
آپ کو دیکھ کر حیران ہوتے ہیں
آپ کو دیکھ کر حیران ہوتے ہیں
لوگ انگشتِ بدندان ہوتے ہیں
یو ۔اے
Featured Poets
UA
(4055)
zaman malik
(361)
M.Asghar
(7419)
Akram Saqib
(95)
mobeen
(240)
Mohammad Azhar Nazir
(179)
Saba Komal
(28)
Muhamad Nawaz
(603)
F.H.SIDDIQUI
(158)
A F
(1082)
Jamil Hashmi
(481)
hamid raza khan
(2506)
M.HASSAN
(266)
WASHMA KHAN
(5249)
Nadeem Murad
(84)
AJAZ HANIF AJIZ
(75)
Azra Naz
(250)
SUNDER KHAN
(50)
dr zahid sheikh
(447)
Maria Riaz
(405)