دِیکھ کر بدلہ سَا رویا اُن کا میری آنکھ سے آنسُو نِکل پڑے جو ہو کے کھڑے محفل میں مجھےتنہا ہی دات دیا کرتےتھے نہیں معلوم کیا ہوا اُنہیں جو آج ہم سےبےخبر ہوئے بیٹھےہیں جو ہرروز ہم سےمجسف نہ جوداہ ہونےکےوعدےکیا کرتے تھے۔