ٹرمپ ٹائیں ٹائیں فش

دنیا کی سپر پاور کا بے وقوف صدر ٹرمپ کو اقوام متحدہ میں ایک بار پھر منہ کی کھانی پڑی پاکستان،یمن اور ترکی کی جانب سے پ مشترکہ قرارداد پیش کی گئی جس کے حق میں حامی ملکوں کی تعداد 128 تھی جبکہ مخالف میں صرف 9 ووٹ پڑے اور 35 غیر حاضر تھے اس سے ثابت ہو گیا کہ دنیا کے ان ممالک نے ٹرمپ کی طرف سے جاری ہونے والے متنازعہ اعلان کو یکسر مسترد کر دیا اور امریکہ کو باور کرا دیا کہ کوئی بھی ایسا فیصلہ قابل قبول نہیں ہو گا لیکن اس کے باوجود امریکہ کو مؤقف وہی ہے اور وہ اپنے فیصلے سے ہٹنے کو تیار نہیں ہے اور کہا کہ امریکہ یہ دن ہمیشہ یاد رکھے گا جس کی وجہ سے اس کی دنیا بھر میں تذلیل ہوئی لیکن امریکہ یہ نہیں سوچتا کہ دنیا بھر میں تذلیل کیوں ہوئی اگر اس کے بارے میں سوچے تو شاید آئیندہ ایسے متنازعہ فیصلے نہ کرے یقیناً اگر یہی ہٹ دھرمی رہی تو امریکہ دنیا میں اکیلا پڑ سکتا ہے اس طرح کے فیصلوں سے دنیا ناخوش ہے اور مسلمانوں کے جذبات مجروع ہوئے ٹرمپ کو چاہیئے تو یہ تھا کہ فیصلے کا خیر مقدم کرتا اور تمام مسلمان ممالک سے معافی مانگتا لیکن ایک بے وقوف شخص سے یہی امید تھی ٹرمپ کی ہٹ دھرمی کا برقرار رہنا اس بات کی دلیل ہے کہ وہ مشرق وسطیٰ میں امن کا خواہاں نہیں ہے ۔

ہٹ دھرمی سے کئے گئے فیصلوں کا نتیجہ ٹرمپ نے دیکھ لیا اور مزید ہٹ دھرمی دکھائے گا تو تیسری عالمی جنگ چھڑنے کا اندیش تو ہے خود امریکہ کو بھی ٹرمپ کی ہٹ دھرمی لے ڈوبے گی۔بیت المدس ہمارا قبلہ اول ہے اور ہم کسی بھی طور اس کو اسرائیل کا دارلحکومت نہیں بننے دیں گے۔انشا اﷲ تمام مسلمان اس پر ڈٹ گئے ہیں اور پاکستان سمیت تمام اسلامی ممالک اور خود امریکہ کے اتحادی ممالک نے بھی قراردار کے حق میں ووٹ دیئے ہیں اس سے امریکہ کی آنکھیں کھل جانی چاہیں لیکن اگر پھر بھی وہ اسے نظر انداز کرے گا تو ضرور نقصان اٹھائے گا۔پاکستان نے امریکہ کو واضح پیغام پہنچا دیا ہے کہ ہم فلسطینیوں کی حمایت جاری رکھیں گے ملیحہ لودھی صاحبہ نے مزید کہا کہ دنیا برائے فروخت نہیں ہے امریکہ کو بھی باور ہو جانا چاہیئے کہ آخر کب تک وہ مسلمانوں کے خون سے اپنے ہاتھ رنگتا رہے گا ۔

کوئی بھی مسلمان ملک اس پر سمجھوتہ کرنے کو تیار نہیں کوئی بھی ہماری غیریت ایمانی کو للکار نہیں سکتا اگر تمام مسلمان ایک پیلٹ فارم پر جمع ہو جائیں تو دنیا کے کسی بھی فرعون کا مقابلہ کر سکتے ہیں بس ضرورت اس امر کی ہے کہ ہمیں اپنے رب پر مکمل بھروسہ ہو پھر مخالف جتنا بھی منہ زور ہو کامیاب نہیں ہو سکتا کیونکہ اس سے پہلے بھی اسلام کی تاریخ میں ایسے واقعات اور مثالیں موجود ہیں تین سو تیرہ صحابہ کرام نے اﷲ کے بھروسے اور یقین کے ساتھ اپنے سے کئی گنا طاقت ور دشمن کو عبرت ناک شکست دی تھی اور ان کے ساتھ اﷲ کی مدد بھی شامل حال تھی اب تمام مسلم ممالک کو اپنے اس مؤقف سے پیچھے نہیں ہٹنا چاہیئے ایک دوسرے کے ہاتھ میں ہاتھ ڈال کر مضبوط ہونے کا ثبوت دیں تا کہ ہمارا دشمن اپنے ارادوں میں کامیاب نہ ہو سکے ۔میری دعا ہے کہ دشمن اپنے گندے ارادوں میں نیست و نابود ہو اور دنیا میں اسلام کا پرچم بلند ہو۔آمین

H/Dr Ch Tanweer Sarwar
About the Author: H/Dr Ch Tanweer Sarwar Read More Articles by H/Dr Ch Tanweer Sarwar: 320 Articles with 1837669 views I am homeo physician,writer,author,graphic designer and poet.I have written five computer books.I like also read islamic books.I love recite Quran dai.. View More