ایک امریکی نظریہ پرداز نے کہا ہے کہ ایران میں حالات کو
خراب کرنے کے لئے امریکی صدر ٹرمپ اور اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو کے
درمیان ہوئے سمجھوتے کے تحت ایران میں گڑبڑ اور بدامنی پھیلانے کی تازہ
ترین کوشش موساد اور سی آئی اے کی طے شدہ منصوبہ بندی کا حصہ تھی۔
امریکی نظریہ پرداز اسٹیفن لنڈن مین نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ مجھے
پورا یقین ہے کہ ایران میں گڑبڑ اور شورش پھیلانے کے تازہ ترین واقعات میں
موساد اور سی آئی اے کا ہاتھ ہے تاہم ایران میں رنگین انقلاب لانے کی سی
آئی اے اور موساد کی کوشش بیہودہ اور بے سود ہے اور یہ کبھی بھی کامیاب
نہیں ہو سکے گی-
امریکی نظریہ پرداز اسٹیفن لنڈن مین نے کہا کہ ایران کے بعض شہروں میں
گڑبڑ اور بدامنی پیدا کرنے کی یہ کوشش ایک ایسے وقت انجام پائی ہے جب
فلسطین کے مقبوضہ علاقوں کے باشندے مسلسل پانچ ہفتے سے نتن یاہو کے خلاف
مظاہرے کر رہے ہیں اور ٹرمپ بھی ان ذرائع ابلاغ کو پوری قوت کے ساتھ کچل
رہے ہیں جو ان کی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہیں-
ایران کے کچھ شہریوں کی جانب سے مہنگائی کے خلاف کئے گئے مظاہروں سے بعض
عناصر کے ذریعے غلط فائدہ اٹھائے جانے کے بعد امریکی کانگریس کے متعدد
ارکان اور امریکی حکام نے ایران میں گڑبڑ پھیلانے والے مٹھی بھر عناصر کی
حمایت کا اعلان کیا ہے-
امریکی صدر ٹرمپ نے ایک ایسے وقت ایرانی عوام کی حمایت کا جھوٹا دعوی کیا
ہے جب ان کے ذریعے اس فرمان پر دستخط کی روشنائی بھی ابھی خشک نہیں ہوئی ہے
جس میں ایرانی شہریوں کے امریکا میں داخلے پر انہوں نے پابندی عائد کی ہے
اور وہ ایران اور پانچ جمع ایک گروپ کے درمیان ایٹمی معاہدے کی مسلسل
مخالفت کر رہے ہیں-
اقوام متحدہ میں امریکا کی سابق مستقل مندوب سمنتھا پاور نے اپنے ٹویٹر پیج
پر ایرانی عوام کے بارے میں ٹرمپ کے متضاد بیانات اور رویّے پر تنقید کی
ہے- انہوں نے ٹرمپ پر طنز کرتے ہوئے لکھا کہ ہم ایرانی عوام کے شانہ بشانہ
اتنا کھڑے ہوں گے کہ انہیں امریکا میں آنے کی اجازت نہیں دیں گے-
امریکا کی قومی سلامتی کی سابق مشیر سوزن رائس نے بھی ایران کے حالیہ
مظاہرے کے بارے میں ٹرمپ کے مداخلت پسندانہ بیان پر تنقید کرتے ہوئے ٹرمپ
سے کہا ہے کہ وہ خاموش رہیں-
اس درمیان ایران کے داخلی معاملات میں واشنگٹن کی مداخلتوں کا سلسلہ جاری
رکھتے ہوئے وائٹ ہاؤس کی ترجمان سارا سنڈرز نے کہا ہے کہ امریکا ایران میں
گڑ بڑ پھیلانے والوں کے ساتھ کھڑا ہے اور ان کی حمایت کرتا ہے-
امریکی سینیٹ میں مسلح افواج کی کمیٹی کے سربراہ جان میک کین نے بھی اپنے
ٹویٹر پیج پر لکھا ہے کہ امریکا ایران کے اندر گڑبڑ پھیلانے والوں کی حمایت
کرتا ہے-
امریکا میں صیہونی حکومت کے حامی انتہا پسند نمائندے براڈ شرمن نے ایران
میں بدامنی کے واقعات پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں مشرق وسطی میں اچھی
خبروں سے تعبیر کیا ہے-
امریکی ایوان نمائندگان کے سربراہ پال رایان نے بھی اپنے ٹویٹر پیج پر لکھا
ہے کہ یہ بات اہم ہے کہ امریکا ایران میں گڑبڑ پھیلانے والوں کی مدد کرے-
لیکن حیرت اس بات پر ہے کہ امریکا گذشتہ چالیس برسوں کی اپنی اس قسم میں
کوششوں میں ناکامی کا منہ دیکھنے کے بعد اب تک کوئی سبق نہیں لے سکا ہے۔
امریکا نے دو ہزار نو میں بھی ایسی ہی کوشش کی تھی لیکن ایرانی عوام نے اس
کے منہ پر زور دار طمانچہ رسید کیا تھا اور اس بار بھی جب ایران نے علاقے
میں امریکی پالیسیوں کو زبردست شکست دی ہے امریکی حکام کی تازہ ترین حماقت
کا بھی منہ توڑ جواب دیں گے-
چ
|