امریکہ کے جنونی اوراسلام کے بدترین دشمن صدر ٹرمپ نے
مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارلحکومت تسلیم کرتے ہو ئے امریکی سفارت
خانہ تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقل کر نے کا اعلان کر دیا ہے اس بد
بخت کے اعلان کے بعد پو ری دنیا کے مسلمانوں میں امریکی اقدام کے خلاف شدید
نفرت و اشتعال پایاجا تا ہے جس سے دنیا بھر کے مسلمانوں نے شدید رد عمل کا
اظہار کر تے ہو ئے احتجا جی مظاہرے شروع کئے اور امریکی اقدام پر شدید مذمت
کا سلسلہ ابھی بھی جا ری ہے ،امریکی صدر جو کہ انتہا و شدت پسندی کے ساتھ
اسلام اور مسلمانوں کابھی بد ترین دشمن ہے اس نے انتخابی وعدے جوکئے ان سب
پر عملی اقدامات شروع کر دیئے ہیں، پو ری دنیا میں اس کے مسلمانوں کے خلاف
متنازعہ اقدامات کو کڑی تنقید سے دیکھا جا رہا ہے اور ساتھ ہی احتجاج ومذمت
کا سلسلہ بھی جا ری ہے ،دنیا بھر میں مسلمانوں کے خلاف عمومی اور امریکہ
میں خصوصی طور پر ناروا سلوک کیا جا رہا ہے، ٹرمپ عالمی دہشت گر دی کا روپ
دھارے ہو ئے دنیا بھر میں نفرتوں اور شدت پسندی اور دہشت گردی کو فروغ دینے
میں اپناگھناؤنا کردار ادا کر رہا ہے ،ٹرمپ کے ایسے اقدامات سے دنیا غیر
محفوظ ہو رہی ہے ،اگر اس موقع پر اقوام عالم نے امریکی جا رحیت اور
اسرائیلی غنڈی گر دی پر کو ئی موثر لا ئحہ عمل اور اپنے رد عمل کا اظہار نہ
کیا تو اس سے ہو نے والی تباہی نہ صرف مسلم امہ کی ہو گی بلکہ اس صیہونی جا
رحیت کا اثر پو ری انسانیت کو اپنی لپیٹ میں لے سکتا ہے ،امریکہ جو پو ری
دنیا میں قیام امن قائم کر نے کا دعویدار ہے اس کو اسلام اور مسلمانوں کے
خلاف اقدامات کیوں نظر نہیں آتے وہ کس نظریے و سوچ کے تحت اسرائیل کے ناپاک
وجود کو مسلم امہ پر مسلط کر نا چاہتا ہے وہ اسرائیل کی توسیع اور استحکام
کی خا طر مسلمانوں کے حقوق پر ڈاکہ ڈال رہا ہے مسلم امہ اس غنڈہ گر دی اور
جا رحیت کے خلاف آخری دم تک لڑے گی تاوقتیکہ مقبوضہ بیت المقدس آزاد نہیں
ہو جا تا ،بیت المقدس شروع دن سے ہی آسمانی تعلیمات کا مرکز چلا آرہا ہے قر
آن مجید نے مسجد اقصیٰ اور اس کے ارد گرد کے علا قہ کو با برکت قرار دیا ہے
ا سکا یہود سے کو ئی تعلق نہیں اگر آج مسلم امہ بیدار ہو جا ئے اور عالمی
کفر کے خلاف اٹھ کھڑی ہو تو وہ دن دور نہیں جب مقبوضہ بیت المقدس آزاد نہ
ہو جا ئے، المیہ یہ ہے کہ امریکہ نے ایک بار پھر ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے
ہو ئے سلامتی کونسل میں مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم
کر نے کے متعلق اپنا فیصلہ واپس لینے کی قرار داد کو ویٹو کر دیا ہے یہ اس
کی بربریت و سفاکیت کی تا زہ مثال ہے ،دشمن کے ناپاک عزائم کو مد نظر رکھتے
ہو ئے عالم اسلام کے مسلم حکمرانوں کو جرأت و بہا دری کا مظاہرہ کرتے ہو ئے
جاندار موقف اپناتے ہو ئے اپنا کلیدی کردار ادا کرناچاہیے،چونکہ فلسطینی
عوام جس جذبہ کے تحت عالم کفر کا مقابلہ کرتے چلے آرہے ہیں ان شاء اﷲ ان کی
قربانیاں رائیگاں نہیں جا ئیں گی ،بلکہ ان شا ء اﷲ فتح و کا مرانی با لا ٓخر
حق کو نصیب ہو گی یہ سفاک ،ظالم ،اوربے گناہ انسانیت و مسلمانوں کے دشمن
خونخوار درندے کب تک قرار دادیں ویٹو کر تے رہیں گے ،ان کو میانمار ،برما ،فلسطین
،کشمیر ،لیبیا ،عراق ،و افغانستان وغیرہ کے مظلوم مسلمان کیو ں نظر نہیں
آتے؟اقوام عالم کو اسرائیل کی بر بریت اور امریکہ کی جا نبداری اور مظالم
کے خلاف قبلہ اول بیت المقدس کے دفاع کیلئے اٹھ کھڑا ہو نا چاہیئے ،تاکہ
دنیا میں نہ صرف مسلمانوں بلکہ پو ری انسانیت کو تحفظ اور سکون کے ساتھ
زندگی گزارنے کا موقع مل سکے ۔
خو شی کی بات یہ ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے بھی امریکی صدر ٹرمپ
کے اسرائیل کا دارالحکومت بیت المقدس کوتسلیم کر نے اور امریکی سفارت خانہ
کو بیت المقدس منتقل کر نے کے فیصلہ کے خلاف قرار دادمنظور کر لی ،قرار داد
میں امریکہ سے کہاگیاکہ وہ مقبوضہ بیت المقدس یا مشرقی یروشلم کواسرائیلی
دارالحکومت تسلیم کر نے کا فیصلہ واپس لے ،قرار داد کے متن میں کہا گیا کہ
شہرکی حیثیت کے بارے میں فیصلہ باطل اور کا لعدم ہے اس لئے منسوخ کیا جائے
قرار داد کے حق میں 128ممالک نے ووٹ دیئے 35نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا
جبکہ 9ممالک نے اس کی مخالفت کی ،اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم سے اسلام
ومسلمانوں کو بہت بڑی فتح حاصل ہو ئی یہ اسلام کی جیت اور طاغوت کی عبرتناک
شکست ہے ،اس قرار داد کو عملی جامہ پہنانے کیلئے اقوام متحدہ کو فیصلہ کن و
موثر کردار ادا کر نا چاہیئے ،اس قرار دادکی کامیابی میں پاکستان ،ترکی
سمیت مسلمان ممالک کا کردار قابل تحسین ہے ڈاکٹر ملیحہ لو دھی جو اقوام
متحدہ میں مستقل مندوب ہے اس نے اہم کردار ادا کیا ہے ،ان حالات میں عالمی
برادری کو اگر دنیاکا امن عزیز ہے تو پھر اسے عالم اسلام کے ساتھ رکھا جا
نے والا رویہ ظلم و بر بریت اور ناا نصافیوں کا ازالہ کر نا ہو گا اور با
لخصوص بیت المقدس پر مسلمانوں کے جائز موقف کوامریکا اور اس کے لے پالک
اسرائیل سے تسلیم کروانا ہو گا ،بصورت دیگر دنیامیں امن ایک خواب ہی ہو گا
!!امریکی صدر کی فرعونیت کا اندازہ لگا ئیں کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی
میں بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کر نے کے امریکی فیصلے کے
خلاف قرار داد پر ووٹنگ پرامریکہ کو ذلت آمیز شکست کا سامنا کر نا پڑا اس
بدترین شکست پر امریکی صدر نے حواس باختہ ہو کر دھمکی دی کہ جنرل اسمبلی
میں امریکہ مخالف ووٹ دینے والے ممالک کی امداد میں کٹوتی کر یں گے ،امریکہ
سے امداد لینے والے ممالک کو پتہ چل جائے گا یہ ممالک اربوں ڈالر ہم سے
لیتے ہیں اور ہما رے خلاف ووٹ دیتے ہیں ،امریکی صدر کی دھمکی کے با وجود اس
کوذلت و رسوائی کا سامنا کرنا پڑا ،مسلم ممالک و دیگر ممالک کو امریکی
امداد پر لعنت بھیجنی چاہیئے وہ ا س امداد اور قرض دینے سے مسلم ممالک کا
ضمیر نہیں خرید سکتا ،اندریں حالات ہم پاکستان کی اعلیٰ عسکری قیادت اور
حکمرا نوں سے اسی طرح ترکی و سعودی عرب کے حکمرا نوں سے گزارش کریں گے وہ
آگے بڑھیں اور امت مسلمہ کے دل کی آواز بن کر مسیحا کا کردار ادا کریں
چونکہ پو رے عالم اسلام کی نظریں آپ پر ہیں ،اﷲ تعالیٰ آپ کو مظلوم مسلم
امہ کے جذبات کی ترجمانی کر نے کی توفیق عطا فرمائے ۔اگر خدا نخواستہ دشمن
اپنے ناپاک عزائم میں کا میاب ہو جا تا ہے تو پھر حرمین شریفین بیت اﷲ شریف
اور مدینۃ الرسول ؐ بھی خطرات سے دو چار ہو سکتے ہیں دشمن کا اگلا ہدف
حرمین شریفین ہی ہوں گے ،ا سلئے ہر کلمہ گو مسلمان خواہ وہ دنیا کے کسی بھی
کو نے میں رہتا ہو اپنا کردار ادا کر نا ہو گا ۔اﷲ تعالیٰ سے دعا ہے کہ
قبلہ اول بیت المقدس کو آزادی نصیب فرمائے اور حرمین شریفین کو قیامت تک
اپنی حفظ و امان میں رکھے ۔آمین ثم آمین ۔ |