محب وطنوں کے خدشات کی وکی لیکسی تصدیق۔-2

ضیاءالحق کے بعد امریکیوں نے بھٹو کی بیٹی کو اقتدار سے نوازا کہ وہ ضیاءالحق کے اثرات کم کر کے امریکی مفادات کے کام کرے گی۔ اس نے کافی حد تک امریکہ کے مفادات پورے کئے لیکن مذہبی بڑھتے ہوئے رجحانات کو کم کرنے میں ناکام ہوئی تو اسکی بساط لپیٹ کر اقتدار سے علیحدہ کر دیا۔ عدلیہ کا کردار بھی کوئی قابل زکر نہیں۔ حکومت وقت کے انگوٹھے کا کام کرتی رہی ہیں۔ لیاقت علی خان کے قتل سے لے کر ۔ ضیاء اور پوری عسکری قیادت۔ اور بینظیر کا قتل کسی پر بھی کوئی کردار نظر نہیں آتا۔ پلاٹ پرمٹ غیر ممالک کے سرکاری اخراجات پر دورے اور نوازشات کے حصول میں دلچسپی لیتے ہیں-اگر ان میں ضمیر فروش نہ ہوں تو سائڈ لائن کر کے بے ضرر کر دیا جاتا ہے۔

پرویز مشرف کارگل کے معمار تھے جسے نواز شریف جیسے سیاست دان نے امریکی آشیرباد سے ناکامی میں تبدیل کر دیا۔اس کے نتیجہ میں انہیں اقتدار سے محروم کر کے مشرف قابض ہو گئے۔

مشرف نے امریکی افواج کے دھاڑنے کو آہستہ آہستہ کراہوں میں تبدیل کر دیا ورنہ تو بربادی بہت پہلے ہو چکی ہوتی۔ اب یہ کراہیں چیخوں میں تبدیل ہونے لگیں تو امریکیوں کو افغانستان میں خود کو دلدل میں پھنسنے کا احساس ہوا تو مشرف سے اقتدار چھوڑنے کی بات کی اور انہوں نے بلاتردد اختیارات سے علیحدگی اختیار کر لی۔

ضیاء کے دور سے فوج میں امریکی مخالفت کے رجحانات ہیں اب فوج امریکی اشاروں پر من وعن عمل کرنے میں تساہل سے کام لینے لگی جو امریکیوں کے لئے پریشانی کا باعث تھی۔ اس نے فوج کے اندر مذہبی رجحانات رکھنے والوں کو نکالنے کی کوششیں شروع کر دیں۔ القائدہ اور طالبان سے روابط کا الزام عائد کر کے انہیں سائڈ لائن کروا دیا۔

چونکہ امریکی فوج پر ہی انحصار کرتے آئے ہیں اسلئے اس عسکری ادارے کے سربراہ سے علیحدہ تعلقات کو فروغ دیتے ہیں۔ جو اس ملک میں براہ راست مداخلت اور غیر آئینی اقدام کرنے کا باعث ہوتا ہے۔ اور کسی وقت بھی بےیقینی کی صورت حال پیدا ہو سکتی ہے۔

وکی لیکس تو آج گوہر افشانیاں کر رہی ہے پچھلے تمام ادوار امریکی مداخلت اور ہمارے حکمرانوں کی ملک سے غداری کے واقعات سے پر ہیں۔ دراصل غداری کے مفہوم سے ناآشنہ ہیں اس لئے ہر بات میں امریکیوں کی رائے اور مدد حاصل کرنے کی کوشش کر کے انہیں مداخلت کے موقعے بھی خود فراہم کرتے ہیں۔

امریکی مشورے کے بغیر کچھ نہیں کرونگا یہ الفاظ اسلامی ریپبلک آف پاکستان کے مضبوط نئے منتخب صدر کے ہیں جسے اس ملک کی تمام پارٹیوں نے مل کر بھاری اکثریت سے منتحب کرایا۔ وہ امریکی وفد سے ملاقات میں انہیں اپنے صدر منتخب کروانے پر خراج تحسین پیش کر رہا ہے۔اس موقع پر اسکا یہ کہنا کہ ان کو اقتدار امریکہ نے دلوایا ہے اور امریکی مشورے کے بغیر کچھ نہیں کرونگا۔ان کے یہ الفاظ ان کی سوچ کے عکاس ہیں اور پارلیمینٹ کی طاقت کو بالکل بھلاکر اس کے ممبران کو امریکی روبوٹ سے تعبیر کر دیا کہ امریکی اشاروں پر تمام ممبران نے ان کو منتخب کیا۔ یہ ان بڑی پارٹی ممبران کی تزلیل ہے جو ملک میں اقتدار پر بھی فائز ہیں اور حکومت کا حصہ بھی ہیں۔

یہ تو وہ معلومات ہیں جو تمام محب وطن جانتے ہیں۔ ابھی تو وہ معاہدے اور یقین دہانیاں تو لوگوں کے علم میں نہیں کہ ہمیں اسلحہ کن شرائط پر کتنی لتنی بھاری قیمتوں پر کتنے کتنے کمیشنوں کے باعث ملا۔ اس میں امریکیوں نے کتنا حصہ رکھا اور ہمارے لوگوں کو کیا ملا۔ وکی لیکس اس بارے میں حقائق سے آگاہ کرے۔

جیسے نیب یو ایس ایڈ پروگرام کے تحت فاٹا میں ترقیاتی پروجیکٹ میں دھاندلی کے انکشافات پر تحقیقات کر رہی ہے۔

پاکستان کے لوگ پہلے غداری کے مفہوم کو سمجھیں کہ غداری کس چڑیا کا نام ہے۔ پھر عدلیہ اس کا ملزم کو سزائیں دیں کہ لوگ غداری سے اجتناب کریں۔ بشمول حکمران اور عوام۔

غداری کا مطلب امریکہ سے دوستی نہیں۔ ملکی مفادات کے خلاف کوئی بھی کام جس سے ملکی سالمیت کو خطرہ ہو اور اسکے وجود پر ضرب لگنے کے امکانات ہوں۔ غداری کے زمرے میں آتے ہیں۔ اور جو لوگ اس کا باعث ہوئے عبرت ناک سزا کے مستحق ہیں۔

ختم شد
Riffat Mehmood
About the Author: Riffat Mehmood Read More Articles by Riffat Mehmood: 97 Articles with 75612 views Due to keen interest in Islamic History and International Affair, I have completed Master degree in I.R From KU, my profession is relevant to engineer.. View More