پاکستان میں کمانڈوز کی بہتات ہے،،،یہاں بہت سی اقسام کے
کمانڈوز پائے
جاتے ہیں،،،
فوجی کمانڈو،،،سیاسی کمانڈو،،،ٹارگٹ کلر کمانڈو،،،طالبان کمانڈو،،،پولیس
کمانڈو،،،اور محلے کے سستے سے کمانڈو،،،
فوجی کمانڈو اک ٹرینگ کے بعد سینہ پھلا کر بنتےہیں،،،ان کے چہروں پر،،،،
اک فخر اور دل میں وطن کی محبت بھری ہوتی ہے،،،
دل کی کھیتی کو وطن کی فصل سے آباد کیا
اے وطن! یہ جسم وجاں تیرے نام کیا
سیاسی کمانڈو وہ ہوتے ہیں،،،جن کو منہ سےفائر کرنا ہوتا ہے،،،وہ اپنے سیاسی
اور ملک کے غیر سیاسی دشمنوں کو دن رات للکارتے ہیں،،،مگرخود کے لیے،،،
پروٹوکول کے نام پر ،،، بہت سے جوان فری میں حکومت سے مانگ رکھے ہوتے
ہیں،،،
جو سوائے واش روم اور بیڈروم کے ان کے ساتھ سائےکی طرح لگے رہتے ہیں،،،!!!
باقی ان کے بچوں کو سکول اور بہت سی لیگل بیگمات کی شاپنگ میں ساتھ
رہتے ہیں،،،کیونکہ بہت سی بیگمات کے اکلوتے شوہر نے بہت سے لوگوں کو،،،،
للکار رکھا ہوتا ہے،،،
میں کبوتر جیسا ہوں مگر کیا کروں بلی میری دوست نہیں
اتنے سارے فری کے جان نثار میرے اس میں میرا کوئی دوش نہیں
اگر آپ کی کوئی سیاسی جماعت ہے،،،یا آپ انڈر گراؤنڈ مافیا کے ہیڈ
ہیں،،،،!!!
تو بہت سے کرائے کے قاتل جنہیں اب ٹارگٹ کلر کمانڈو کہا جاتا ہے،،یہ سب
آپ کے حکم کے منتظر رہتے ہیں،،،کہ کب کس کو کہاں ٹارگٹ کرنا ہے،،،کام
ہونے کے بعد اگر آپ ڈان ہیں،،تو کال کر کے بقیہ رقم کا تقاضہ کرتے ہو،اور
اگر
آپ لیڈر ہو،،،تو کال کرکے اس ٹارگٹ کلنگ کی مذمت کرتے ہیں،،،اسکے بعد
اپنے کمانڈو ٹارگٹ کلر کو کچھ دن کے لیے روپوش ہونے کا آرڈر دیتے ہیں،،،!!!
اب رہ گئے اسلام کے ٹھیکے دار،،،جو حلیے ایسے بنائےرکھتےہیں،،،جیسے ان
کے مرنے کے بعد اک عدد مزار کی عمارت یقینی ہے،،،
وہ عورتوں،،بےگناہ بچوں،،عبادت گاہوں کو ایسے تہس نہس کرتے ہیں،،جیسے
وہ سب سومنات کا مندر ہیں،،اور وہ کوئی عظیم جنرل ہیں۔۔ان کی سوچ اورعمل
چند ٹکوں کے عوض گروی رکھا ہوتا ہے۔۔
میں اک دن بڑا آدمی بن جاؤں گا
بے گناہوں کے قبرستان بناؤں گا
پولیس کمانڈو بہت کام کے ہوتے ہیں،،یہ آپ کو دودھ،،گوشت،،سبزی کی دکانوں
پر،،،راشن اکٹھا کرتے نظر آئیں گے۔۔
|