حقیقی تبدیلی کیسے آئے!

حقیقی تبدیلی کیسے اآئے۔۔۔

مُلک ترقی کی راہ پر گامزن ہو گا، نوجوانوں کو روزگار کے مواقع ملیں گے،معشت بہتر ہوجائےگی اورہر طرف تبدیلی کی لہر دوڑ جائے گی وغیرہ وغیرہ۔ جیسے جیسے الیکشن کے دن قریب آ رہے ہیں، ہر سیاسی جماعت کا لفظ" تبدیلی" پہ زُور بڑھتا جا رہا ہے.چند ایک یہ یاد دلانے میں مصروف ہیں کہ ان کے ہوتے ہوئے کون کون سی تبدیلیاں آئی جبکہ باقی تبدیلی لانے کی یقین دہانی کرواتے ہوے عوام کو مطمئین کرتے نظر آ رہے ہیں.اور عوام کی آنکھیں ہمیشہ کی طرح تبدیلی کی جھلک دیکھنے کو بے تاب ہیں

حقیقی تبدیلی بریانی کی پلیٹ کے لیئے آوے آوے کے نعرے لگانے سے ممکن نہیں اور نہ ہی ناچ گانے سے بلکہ حقیقی تبدیلی سوچ اور نظریات کے بدلنے سے ممکن ہے.ایسی سوچ جو اخلاقیات کو بدلے، اور نظریات جو اس مُلک کو مضبوط بنائیں، جو اس معاشرے کو فرقہ واریت ، تعصب، نفرت اور کرپشن سے پاک معاشرہ بنائیں .جہاں اَمن اور رواداری کا بول بَالا ہو.جہاں انصاف اور مساوی حقوق میرٹ پہ مہیا کئے جائیں.اور ایسی تبدیلی نہ تو کُھوکھلے نعروں سے ،جُھوٹے وعدوں سے آسکتی ہے نہ ہی دھرنوں اور ایک دوسرے پہ کِیچڑ اُچھالنے سے۔.

حقیقی تبد یلی لانے کے لئے اقبال کے شعر "افراد کے ہاتھوں میں ہے اقوام کی تقدیر" کو اپنی زندگی کا اصول بناتے ہوے اپنا نظریہ اپنی سوچ بدلنے کی ضرورت ہے. ایسی سوچ جو زاتیات اور نسل پرستی کوبالاَتاک رکھتے ہوے مُلک و قوم کے لیئے سوچے.ایسا نظریہ جسکے تحت حق کے لیئے اٹھائی جانے والی آواز دبائی نہ جا سکے اور سچ میں اتنی طاقت ہو کہ جُھک نہ سکے۔.

اس سب کے بغیر کسی تبدیلی کا معجزانہ طور پر رونما ہو جا نا مکمن نہیں جسکی آس ہماری قوم پچھلے ستر برس سے لگائے ہوے ہے اور سامنے آنے والے ہر شخص سے تبدیلی کی امید لگائے بیٹھ جاتی ہے۔ ورنہ ہمیشہ کی طرح کھو کھلے نعرے اور جھوٹے وعدے ٹرک کی لال بتی ثابت ہوں گے اور عوام اس بتی کے پیچھے لگ کر آنے والے کئی سال تک تبدیلی کا سفر مکمل ہونے کے انتظار میں رہیں گے۔

Asim chauhdary
About the Author: Asim chauhdary Read More Articles by Asim chauhdary: 2 Articles with 1257 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.