ٹرمپ ایک ذہنی مریض قوم کا خبطی سردار

امریکہ کی شوروع دن سے پالیسی مسلمانوں کے خلاف رہی ہے جسکا صدر امریکہ ڈونالڈ ٹرمپ کی نئی قومی سلامتی کی حکمتِ عملی کا اعلان کردیا۔جس میں بڑی بین ا لا قوامی کی حثیت سے ہندوستان کے ابھرنے کی تائید کے ساتھ یہ نشاندہی کی گئی کہ چین ،روس ، اور اسلام امریکہ کے لئے خطر ناک ہیں چین اور روس کو خطرہ قرار دینا اس خبطی امریکہ کی پرانی پالیسی ہے۔لیکن مہذب کی حیثیت سے اسلام کو امریکہ کے لئے اصل خطرہ ٹرمپ خبطی کے دماٖ غیٖ فطور کا نانتیجہ ہے۔ اب تک امریکہ اور اسکے حاشیہ برادر ممالک اسلامی انتہا پسندی اور اسلامی دہشت گردی جیسی زبان کا استعمال کیا کرتے ہوئے مذمت کیا کرتے تھے۔لیکن اب پہلی مرتبہ اس زہنی مریض قو م کے خبطی سردار نے اسلام کو امریکہ کے لئے خطرہ قرار دیا ہے۔ اسکا مطلب واضع ہے کہ امریکی قو م میں جوذہنی مریض نہیں ہیں وہ اسلام کی حقانیت اور کشش انکو اپنی طرف کھینچ رہی ہے۔ یہ ایک اٹل حقیقت ہے کہ اسلام اپنی سچائی کی وجہ سے امریکہ اور یورپ میں مقبول مہذب بن رہاہے۔کئی عیسائی اسلام قبول کر چکے ہیں اور بہت سوں نے قبول اسلام کا اعلان نہیں کیا حالانکہ وہ درپردہ اسلام قبول کر چکے ہیں۔ تاریخ کی یہ حقیقت فراموش نہیں کی جاسکتی کہ سودیت یونین تک کمیونیزم کا غلبہ رہا۔ لیکن جب سودیت یونین ٹوٹ کر بکھر گیا تو اسکے نتیجے میں ایک سے زائد مسلم ممالک دنیا کے نقشے میں ابھر کر آگئے اگر ریاست ہائے امریکہ بھی ٹوٹ کر بکھر جائے تو امریکہ میں بھی مسلم ملک ابھر کر آسکتے ہیں۔ اسلام کو ٹرمپ نے روس اور چین جیسا خطرہ قرار دیا ہے۔ اسکا مطلب واضع ہے کہ امریکی انٹلیجنس نے انہیں بڑی تعداد میں امریکی عیسائیوں اور یہودیوں کے قبول اسلام کی رپوٹ دی ہے یہ ایک حقیقت ہے کہ عیسائیوں اور یہودیوں کو اسلام کی طرف راغب ہونے سے روکنے کے لئے اسلامی دہشت گردی کا حواّ پہلے ہی کھڑا کیا گیا۔اور امریکہ اور اسکے باہر ہوئے دہشت گرد حملوں کے لیے اسلامی دہشت گردوں کو ماناگیا ہے تاکہ اسلام کی شبیہ بگاڑ کر پیش کرتے ہوئے اسلام کی طرف رٖغبت رکھنے والوں کو قبولِ اسلام سے روکا جاسکے۔ اسلام اور مسلمانوں کو ضرب لگانے کے مقصد سے ہی شاہ فیصل سے لیکر معمر کرنل قذافی تک مقبولِ عام مسلم رہنماؤں کا خاتمہ کرتے ہوئے مسلم دنیا کو قیادت سے محروم کرنے کی شازش پرمنظم انداز میں عمل کیا گیا ہے۔ انکے بعد جو مقبولِ عام مسلم رہنماباقی رہ گئے تھے ان میں سے ایک محمدّ مرسی کو مصر کی جیل میں ڈال دیا گیا اور نواز شریف کو جیل بھیجنے کی تیاری ہے حلانکہ یہ دونوں لیڈر اپنے اپنے ملک کے عوام کے منتخب رہنماہیں۔ سعودی عرب کی موجودہ منتخب حکومت پر اصلاحات کے نام پرشریعت چھوڑنے کے لیے دباؤ ہے۔ نتیجہ میں خواتین کو بے حجاب کیا جارہاہے سنیما گھر کھولے جارہے ہیں ۔ اس بات کے لئے بھی امریکہ کادباؤ بڑھ رہاہے کہ مجرموں کو اسلامی سزائیں دینے کا طریقہ کار ختم کیا جائے ٹرمپ کاصدر امریکہ کی حیثت سے سعودی عرب کے دارلخلافہ ریاض میں پچاس مسلم ممالک کے سربراہان حکومت والہانہ خیر مقدم کیا تھا۔ اور امریکہ کے اشارے پرآپسی لڑائیوں کی تیاری کے لئے مسلم ممالک کے وزائے دفاع نے ریاض میں اپنی میٹنگ منعقد کی تھی۔ ٹرمپ خبطی سعو دی زیرقیادت ممالک کے گروپ اور ایران زیرِ قیادت مسلم ممالک کے مابین ایک بڑی جنگ کرانے کی تیاری کی جارہی ہے۔ٹرمپ پہلے ہی امریکہ کا سفارت خانہ بیت المقدس منتقل کرنے اور بیت المقدس کو اسرائیل کاصدر مقامت تسلیم کرتے ہوئے دنیائے اسلام پر اور مسلمانوں کے جذبات پر کاری ضرب لگاچکے ہیںْاب یہ دوسرا سنگین وار اسلام کو امریکہ کے لئے خطرہ قرار دیناہے۔حالانکہ اسلام سارے عالم کے لئے رحمت ہے۔میرے اس آرٹیککل کا مقصد یہود نصارا کا اسلام کے خلاف منفی سوچ رکھنے کے غلیظ عزائم کو باور کراناہے ۔
ایک چھوٹے سے شعر سے میں مسلمانو ں کو انکی اصل مقام یاد کراتاہوں
" کل یہودنصاری،انڈیا ، امریکہ ، اسرائیل زمانے کا اک فاسق و فاجر وجود ہیں
خدا کی قسم اپنالوپیغام قرآن اور کروعمل شریعت تو یہ سب پیروں کی دھول ہیں"

پہلے مومن تو بنو جسطرع ابابیل ایک چھوٹے سے پرندے سے اﷲ تعالی نے ابرہ کی قوم کو نست ونابود کیا تھا جسکا زکر قرآنِ پاک کی سورت فیل میں ہے ۔ تمہاری مدد بھی ہو سکتی ہے لیکن شرط یہ ہے کہ اس سے ڈرنے والے بن جاؤ اسکے احکا م کی پابندی لازم ہے۔

مسلمان آپسی لڑائی نہ لڑیں کیونکہ دین اسکی اجازت نہیں دیتا۔

Syed Maqsood ALi Hashmi
About the Author: Syed Maqsood ALi Hashmi Read More Articles by Syed Maqsood ALi Hashmi: 171 Articles with 152590 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.