اور انتہائی افسوس و دکھ کی بات ہے کہ وہ قوم جو
بھوک پیاس کی پرواہ نہیں کرتی ظلم وستم برداشت اور تکلیف اٹھا کر ان کو
اپنا قیمتی ووٹ دے کر منتخب کرتی ہے مگر ان اراکین اسمبلی کے کارنامے اور
کرتوتوں پر ایک نظر ڈالیں کہ قوم کے ووٹوں کے تقدس کو کس طرح پامال کیا
جارہا ہے میں نے کچھ روز پہلے سنا تھا اور وہ بھی سابق سیکریٹری الیکشن
کمیشن آف پاکستا ن چیئرمین نیشنل ڈیموکریٹک فاؤنڈیشن کنور محمددلشاد کے
زبانی وہ کہتے ہیں سینیٹ الیکشن کے سلسلے میں ہر اراکین اسمبلی کے ووٹوں کی
مختلف انداز میں بولی لگانے کی بازگشت سنی جارہی ہے جسے کہا جاتا رہا ہے
ہارس ٹریڈنگ یہ جوکہ پہلے بھی اس طرح ہوتی رہی ہیں ۔ کنور محمد دلشاد نے
عمران خان کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ 40 کروڑ کی اراکین اسمبلی
کی بولی لگانے والے کی تفصیلات الیکشن کمیشن کو دیں جو کہ معاونت ہے جس نے
بھی یہ آفر دی ہے
وہ قومی مجرم ہے اور ہارس ٹر یڈنگ جیسے گھناؤنے جرم میں ملوث افراد کو بے
نقاب کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ عروج پر ہے
اور جبکہ ایسے افراد کی تفصیلات چھپانا کرپٹ پریکٹس کے زمرے میں آتا ہے
سینیٹ الیکشن ہونے جارہے ہیں اس موجودہ صورتحال پر بھی یہ سلسلہ زور شور سے
جارہی ہے مختلف سیاستدانوں کی جانب سے ایک دوسرے پر الزام تراشیاں کی جارہی
ہیں۔ اس حوالے سے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی فرماتے ہیں کہ ضمیرخرید کر
سینیٹ میں آنیوالوں کو شرمندہ یعنی جو لوگ ہارس ٹریڈنگ میں ملوث ہونگے
انہیں بے نقاب کرینگے انہوں نے کہا کہ ہم نے ایسی سیاست کے خلاف جہاد کرنا
ہے اور جو لوگ ووٹ خرید کر سینیٹ میں آئیں گے انہیں بے نقاب کرنا ہے انہیں
عوامی عدالت میں لے جائیں گے ایسے لوگ پاکستان کی نمائندگی نہیں کرسکتے وہ
سینیٹ کو کچھ نہیں دے سکتے ہم نے اس سیاست کو ختم کرنا ہے جو لوگ ہارس ٹریڈ
نگ میں ملوث ہونگے ان کا مقابلہ کرنا ہماری ذمہ داری ہے ان خیالات کا اظہار
انہوں نے میانوالی کی تحصیل عیسیٰ خیل میں گیس فراہمی منصوبے کا افتتاح
کرتے ہوئے کیا۔ گیس کے فراہمی منصوبے کی بات ہے تو برائے مہربانی صوبہ
پنجاب کے ضلع بہاولنگر میں گیس کی فراہمی کو مکمل طور پریقینی بنایا جائے
اس کے ساتھ ساتھ کئی عرصے سے وہاں ریلوائے نظام تعطل کا شکار ہے ضلع بہاول
نگر جنکشن کو جلد از جلد بحال کرنے کے اقدامات کئے جائیں تاکہ ٹرینوں کی
آمد ورفت کا سلسلہ شروع ہو۔
ہارس ٹریڈنگ کے متعلق بات تو وزیر اعظم کی درست ہے لیکن ان کا نا اہل وزیر
اعظم کے لیے کہنا کہ میرا وزیر اعظم نواز شریف ہے یہ انتہائی نامعقول عمل
ہے جب آپ سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے کو من وعن سر خم تسلیم کرچکے ہو
تو پھر اس قسم کی باتیں کرکے معاشرے میں شعوری پیغام نہیں دے رہے بلکہ اس
کے غلط اثرات ظائل ہورہے ہیں جو ہم سب کے لیے باعث ندامت ہیں آپ اس ملک کے
ایک اعلیٰ منصب پر فائض ہیں اس سلسلے میں محتاط رویہ اختیار کرنا چاہیے اور
اس کے علاوہ سپریم کورٹ سے نااہل ہونے والے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی
نااہلی کا خاتمہ ایک ہی صورت میں ممکن ہے کہ نواز شریف عدلیہ سے معافی
تلافی کرلے تب تو نواز شریف کی واپسی ممکن ہے ورنہ پھر راستہ بند۔
اس جانب دیکھیں صوبہ پنجاب لاہور رجسٹری میں صاف پانی کیس کی سماعت پر چیف
جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ میاں صاحب ایک آپ ہی عدلیہ کی عزت کررہے ہیں یہ
بات پارٹی کو بھی سمجھائیں انہوں نے کہا کہ ان معاملات کا مقصد سیاست کرنا
نہیں عدلیہ اور انتظامیہ مل کر عوامی حقوق کا تحفظ کریں تاکہ عوام سکھ کا
سانس لے سکیں۔
ذکر چل رہا تھا سینیٹ کے انتخابات جس میں اخباری اطلاعات کے مطابق اقتدار
کی جنگ میں متحدہ پاکستان دو دھڑوں میں تقسیم ہوگئی ہے -
رابطہ کمیٹی اور فاروق ستار نے ایک دوسرے کو فارغ کردیا متحدہ قومی موومنٹ
پاکستان کی رابطہ کمیٹی نے پارٹی کے سربراہ فاروق ستار کو کنویز کے عہدے سے
فارغ کردیا ہے جبکہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار
نے بطور سربراہ رابطہ کمیٹی سمیت تمام تنظیمی ڈھانچے کو فارغ کرکے ان کے
تمام اختیارات کو ختم کردیا ہے اور 17 فروری کو انٹرا پارٹی الیکشن کرانے
کا اعلان کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لندن والوں سے بھی 22 اگست بہادر آباد
والوں نے کرائی تھی کسی بھی پروپیگنڈا میں نہ آئیں اور عارضی مرکز کو بھی
حاصل کریں گے یہ اعلان فاروق ستار نے رابطہ کمیٹی کی جانب سے اپنی سبکدوشی
کے اعلان کے بعد پی آئی بی کے ایم سی گراؤنڈ میں کارکنوں کے جنرل ورکر
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا فاروق ستار نے کہا کہ مجھے شو کاز جاری کیے
بغیر ہٹایا گیا میں نام نہاد سینئر اور جونیئر ڈپٹی کنویز سب کو فارغ کرتا
ہوں کارکنان سے اپیل کی ہے وہ بڑی تعداد میں 17 فروری کو انٹرا پارٹی
انتخابات میں حصہ لیں۔
اس سلسلے میں پروفیسر حسن عسکری اپنے خیالات پیش کرتے ہیں کہ ایم کیو ایم
پر الطاف حسین کا جو سخت کنٹرول تھا وہ فاروق ستار کھبی بھی ایسا کنٹرول
قائم نہیں کر سکتے اور نہ ہی اس قسم کا کردار ادا کرسکتے ہیں بلکہ پارٹی
میں کوئی بھی ایسا شخص نہیں جو وہ کردار ادا کرسکے جبکہ نصرت مرزا بھی
لکھتے ہیں کہ ایم کیو ایم کے ساتھ جو ہورہا ہے وہ مکافات عمل ہے الطاف حسین
نے فسطائی طریقے استعمال کرکے اور لوگوں کو مرواکر پارٹی پر اس قدر سخت
کنٹرول کرلیا تھا کے کراچی شہر کے تمام مکاتب فکر کے عالم دین، استاد،
نامور شاعر و ادیب سمیت ہر طبقہ فکر کے لوگ نیچے بیٹھ کر اس کی تقریر سنتے
تھے جو کہ ان کی توہین تھی مگر ہوتی تھی نصرت مرزا نے ایم کیو ایم کی تقسیم
کے حوالے سے لکھا ہے کہ ان کو ریاست واپس ایک نارمل زندگی کی طرف لائے اگر
ایسا نہ کیا گیا تو ملک کے لئے بہت خطرناک ہوگا۔ اس کے علاوہ معروف کالم
نگار ہارون رشید نے کراچی سیاست میں ہونے ولی تبدیلی کے حوالے سے کہتے ہیں
کہ کراچی میں انقلاب اور بھی شدت سے برپا ہے جس پہلو کا تجزیہ کار اندازہ
نہ کرسکے وہ یہ ہے کہ الطاف حسین زندہ سلامت ہیں اور ان کی حمایت بھی جو
لوگ فاروق ستار۔ مصطفی کمال اتحاد کے لیے کوشاں تھے جو لوگ اطاف حسین کی
تدفین و تجہیز کرچکے تھے وہ غلطی پر نکلے قدرے تاخیر سے اب یہ انکشاف ہوا
ہے کہ یہ عامر خان اور ان کے ساتھی نہیں بلکہ مجروح الطاف حسین تھے جنہوں
نے بساط الٹ ڈالی فی الحال یہ کہنا مشکل ہے کہ ایم کیو ایم کا ونٹ آخر کار
کس کروٹ بیٹھے گا وہ کہتے ہیں کہ مسرت اس خیال سے ہوئی کہ کراچی کا جہنم
زار بجھانے میں ایک بہت معمولی سی خدمت بھی اگر انجام دی جاسکتی ہے سیدنا
ابراہیم ؑ کے لیے جلایا جانے والا نمرود کا الاوٗ فاختہ کی چونچ سے گرنے
والے قطرے سے نہیں بجھا تھا بلکہ الوہی مداخلت سے جیسا کہ اﷲ کی آخری کتاب
کہتی ہے عرش بریں سے اس آگ کو حکم دیا گیا کونی برداوسلاما ۔ ٹھنڈی اور
مہربان ہو جا ۔ پیروی تو مگر فاختہ ہی کرنی چاہیے۔
لہذا سینیٹ الیکشن میں اراکین اسمبلی کی خرید و فروخت کی روک تھام کے سلسلے
میں اقدامات اُٹھائے جائیں تاکہ اس گھناؤنے جرم کا خاتمہ ہو اور ہمیں کسی
بھی شرمندگی کا سامنا نہ کرنا پڑے
|