جماعت اسلامی پاکستان روز اول سے تحریک آزادی کشمیر کی
حقیقی پشتیبانی کا حق ادا کررہی ہے ،جب بھی کشمیریوں پر کوئی نازک مرحلہ
یاآزمائش آئی تو جماعت اسلامی پاکستان نے اپنی تمام ترجیحات کو بدل کر
کشمیر کو ترجیح اول بنایا ،بانی جماعت اسلامی سید مودودی ؒ سے لے کر قاضی
حسین احمد مرحوم ،سید منور حسن اور اب سینیٹر سراج الحق اسی کمٹمنٹ کے ساتھ
کشمیریوں سے وفا کا عہد نبھا رہے ہیں ۔آزادکشمیر ہو یا مقبوضہ کشمیر جماعت
اسلامی پاکستان نے آزمائش کی ہر گھڑی میں کشمیریوں کا ساتھ دیا جس پر اہل
کشمیر ان کے شکرگزار ہیں ۔پاکستان میں آج کل جوکچھ ہورہاہے اس کو ایک طرف
رکھ کر سینیٹر سراج الحق نے سیز فائر لائن کا دورہ کرکے پاکستان کی راج
رکھی ہے۔
نریندر مودی نے مقبوضہ کشمیر میں مظالم کی انتہا کر دی اور کشمیریوں نے نہ
صرف مظالم برداشت کیے بلکہ آگے بڑھ کر ہندوستانی قبضے کے خلاف یک جان اور
یک زبان ہو کر آواز بلند کی ۔نریندر مودی نے مقبوضہ کشمیر میں اپنی شکست کو
چھپانے اور دنیا کی توجہ ہٹانے کے لیے سیز فائر لائن پر بلا اشتعال فائرنگ
کا سلسلہ شروع کیا ہوا ہے جس کے نتیجے میں درجنوں بے گناہ کشمیری بوڑھے بچے
اورخواتین جام شہاد ت نوش کررہے ہیں ۔
جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینیٹر سراج الحق نے اس مرحلے پر بھی کشمیر
آنے کافیصلہ کیا اس موقع پر کیاکہ مودی جنگ مسلط کیے ہوئے ہے،سینیٹر سراج
الحق اس موقع پر دیگر سینیٹرزکو لے کر سیز فائر لائن پر گئے، اگلے مورچوں
میں پہنچ گئے اگلے محاذ پر ڈٹے پاک فوج کے جوانوں کی حوصلہ افزائی کی ،شہداء
کے لواحقین سے ملاقاتیں اور زخمیوں کی عیادت کرنے کے ساتھ ساتھ متاثرین سیز
فائر لائن کے مسائل بھی سنے ،اس موقع پر نریندر مودی کو یہ پیغام دیا کہ وہ
آگ سے کھیلنا بند کر دے پاکستان ایٹمی طاقت ہے نریندرمودی نے جارحیت بند نہ
کی تو اس کو نہ بھولنے والا سبق سیکھائیں گے اس موقع پر سینیٹر سراج الحق
نے مقبوضہ کشمیر کے اندر برسرپیکار بھائیوں کو یہ پیغام دیا کہ وہ آزادی کی
جدوجہد میں خود کو تنہا نہ سمجھیں بلکہ 20کروڑ پاکستانی عوام ان کے شانہ
بشانہ ہیں ،کشمیری اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق اپنے حق کے حصول کے
لیے جدوجہد کررہے ہیں یہ دوطرفہ یاسرحدی تنازعہ نہیں ہے بلکہ ڈیڑھ کروڑ
عوام کے بنیادی حق حق خودارادیت کا مسئلہ ہے ،اس بنیادی حق کو دنیا نے
تسلیم کررکھا ہے بھارت اس حق کو دبائے ہوئے ہے اور یہ حق مانگنے پر
کشمیریوں کا قتل عام کررہا ہے عالمی برادری کا فرض ہے کہ تسلیم شدہ حق
کشمیریوں کو دلائے ،سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ میں سیز فائر لائن کے ملحقہ
علاقوں میں آباد بہادر جرات مند اور استقامت کا مظاہرہ کرنے والوں کو سلام
کرنے آیا ہوں ،قائدین حریت اور مقبوضہ کشمیر کے بہادر عوام جو 8لاکھ فوج کے
سامنے ڈٹے ہوئے ہیں ان کی استقامت کو سلام عقیدت پیش کرتا ہوں ۔
جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینیٹر سراج الحق کشمیریوں کے دلوں میں بستے
ہیں جس طرح مجاہد ملت قاضی حسین احمد ؒ کا دل کشمیریوں کے ساتھ دھڑکتا تھا
اسی طرح سراج الحق کا دل بھی کشمیریوں کے ساتھ دھڑکتا ہے سراج الحق کا
دوسرا رشتہ کشمیریوں سے یہ ہے کہ 1947ء میں قبائلی علاقوں سے جومجاہدین
کشمیریوں کی مدد کے لیے پہنچے تھے ان میں سراج الحق کے قریبی رشتہ دار وں
سمیت ان کے داد جان شامل تھے ڈوگرہ فوج سے لڑتے ہوئے سراج الحق کے داد باغ
کے مقام پر شہادت کا جام نوش کر گئے تھے جن کی قبر ضلع باغ میں آج بھی
موجود ہے ۔
مقبوضہ کشمیر کے اندرآزادی کی تحریک جس سطح پرموجود ہے اور جس خطرناک انداز
سے ہندوستان اس تحریک کو ختم کرنے کی سازشیں کررہا ہے اور خاص کر اہل کشمیر
کو پاکستان سے نفرت پیدا کرنے کی سعی کررہا ہے ،اس کے تدارک کے لیے ضروری
تھا کہ اہل پاکستان میچنگ رسپانس کا اظہار کرتے لیکن عوام کی طرف سے ہمدردی
اور جذبہ موجود ہے لیکن حکومت کی طرف سے جس سطح پر حمایت کی ضرورت ہے اس
میں کمی محسوس کی جارہی ہے اس کمی کو مقبوضہ کشمیر کے اندر اہل کشمیر بڑی
شدت سے محسوس کررہے ہیں ،جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینیٹر سراج الحق نے
پاکستان کی لاج رکھتے ہوئے سیز فائر لائن پر پہنچ کر مقبوضہ کشمیر کے اندر
برسرپیکار حریت پسندوں کو محبت اور تعاون کا پیغام دے کر اس کمی کو پورا
کیا ہے جس پر پوری قوم ان کا شکریہ ادا کرتی ہے ۔
سینیٹر سراج الحق نے آزادخطے کو با وسائل اور بااختیار بنوانے کے لیے بھی
بھرپور کردار ادا کیا اور کررہے ہیں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں
منعقدہ2016ء میں مطالبہ کیا کہ آزاد حکومت کو بااختیار اور باوقار بنایا
جائے کشمیر کونسل کی بادشاہت کو ختم کیا جائے کشمیریوں پر اعتماد کیا جائے
،ہائیڈرل پراجیکٹس اور منگلا ڈیم سے پیدا ہونے والی بجلی کے منافع کا خالص
حصہ کشمیریوں کو فراہم کیاجائے تاکہ یہ خطہ ماڈل ریاست بنے ،آزادخطے کو اگر
ماڈل ریاست بنایا جائے گا تو اس سے نہ صرف آزاد خطے کے عوام مطمین ہوں گے
بلکہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کے لیے باعث رغبت ہو گا ۔
سینیٹر سراج الحق نے سی پیک میں کشمیر کو شامل کروانے میں بھی اہم کردار
ادا کیا ،سی پیک منصوبہ ہزارہ سے پنجاب میں داخل کیا جارہا تھا تو سراج
الحق نے حکومت پاکستان کو تجویز دی کہ اس میں آزادکشمیر کو بھی شامل کیا
جائے تا کہ سی پیک کے منصوبے سے آزاد خطے کے عوام بھی مستفید ہوں حکومت نے
سراج الحق کی اس تجویز سے اتفاق کیا اور سی پیک منصوبے میں آزادکشمیر کو
بھی شامل کیا گیا ،گلگت بلتستان میں سی پیک کے واضح پیکج کے اعلان کے لیے
بھی سینیٹر سراج الحق نے حکومت پاکستان کو متوجہ کیا ہے کہ وہ اعلان کرے
چونکہ گلگت بلتستان سی پیک کا گیٹ وے ہے اس لیے یہاں کے عوام کو بھی مستفید
کیا جانا چاہیے ۔
سینیٹر سراج الحق نے اپنے دورہ سیز فائر لائن کے دوران حکومت پاکستان سے یہ
بھی مطالبہ کیا کہ مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کے لیے وزیر
اعظم پاکستان خود اہم ممالک کے دارلحکومتوں کا دورہ کریں مقبوضہ کشمیر کے
اندر ہونے والے مظالم کو روزانہ کی بنیاد پر عالمی میڈیا میں لانے کے لیے
ایک مستقل نائب وزیر خارجہ کا تقررکریں جس کا کام ہی یہی ہو کہ وہ عالمی
سطح پر ہندوستان کے چہرے کو بے نقاب کرے ،تمام ممالک کے سفارت خانوں میں
کشمیر ڈیسک قائم کیا جائیں اور اس ڈیسک پر کشمیریوں اور ان افراد کو تعینات
کی جائے جو مسئلہ کشمیر کے بارے میں خوب آگاہی رکھتے ہوں ،تحریک آزادی
کشمیر کو منزل تک پہنچانے کے لیے ایسی مستقل ریاستی پالیسی تمام جماعتوں کی
مشاورت سے بنائی جائے جو حکومتوں کے بدلنے کے ساتھ تبدیل نہ ہو بلکہ ایک ہی
پالیسی ہو وہی چلے چاہیے حکومت جس کی بھی ہو ،عالمی سطح پر مسئلے کو اجاگر
کرنے کے لیے پارلیمانی وفود بھیجے جائیں جس میں آزادکشمیر اسمبلی کے ممبران
کو بھی شامل کیا جائے ۔
سینیٹر سراج الحق نے بھارت اسرائیل گٹھ جوڑ کو بے نقاب کرتے ہوئے انکشاف
کیا کہ بھارت اسرائیل سے مدد لے رہا ہے اسرائیلی فوجی مقبوضہ کشمیر کے اندر
کشمیریوں سے لڑرہے ہیں اور بھارتی فوجی فلسطین میں فلسطینیوں سے لڑرہے ہیں
،نریندر مودی مستند دہشت گرد ہے اس کو عالمی سطح پر بے نقاب کرنے کی ضرورت
ہے ،برطانیہ امریکہ سمیت دنیا میں مودی پر پابندی تھی یہ ہماری سفارتی
ناکامی ہے کہ اس کو کٹہرے میں کھڑا نہ کروا سکے ،نریندر مودی مقبوضہ
کشمیرمیں مسلم اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کے لیے سازشیں کررہا ہے مسلم تشخص
کو ختم کیا جارہا ہے مذاکرات کا ر کے نام پر شرما سری نگر کے اندر گھناؤنے
عزائم میں مصروف ہیں ان ساری سازشوں کو ناکام بنانے اور تحریک آزادی کشمیر
کو کامیابی کی منزل سے ہمکنار کرنے کے لیے جامع حکمت عملی اور ٹھوس پالیسی
تشکیل دینا ہو گی ۔
سینیٹر سراج الحق کے دورہ سیز فائر لائن سے نہ صرف عوام کے اندر حوصلہ پیدا
ہوا بلکہ پاک فوج کے جوان جو مورچوں میں ڈٹے ہوئے ہیں ان کو بھی حوصلہ
ملاہے،سراج الحق نے کھل کر کہاکہ پاکستان کی قوم اگر پرسکون نیند سوتی ہے
تو اس میں ہمارے ان بہادروں کی وجہ سے سوتی ہے جو محاذ پر ڈٹے ہوئے ہیں،ہم
اپنے ان بھائیوں کے شانہ بشانہ ہیں اگر ضرورت پڑی تو ساتھ مل کرلڑیں
گے،کشمیری اور پاکستان ایک ہی مورچے میں لڑیں گے ایک ہی مورچے میں جئیں گے
اور ایک ہی مورچے میں مریں گے،ہم ایک ہیں اور ہی رہیں گے۔یہاں بہنے والا
خون ہمارا خون ہے یہاں کی بچیاں ہماری بچیاں ہیں۔کشمیرکی آزادی کا مجھے اسی
طرح یقین ہے جس طرح صبح طلوع ہونے کا یقین ہے۔مودی کشمیریوں کو غلام نہیں
رکھ سکتا۔کشمیرکی آزادی ہندوستان کے ٹوٹنے کا عنوان ہے۔
|