ہماری آنکھیں روزانہ اپنے کام کی انجام دہی کرتے ہوئے
آلودگی اور دیگر خرابیوں کا شکار ہوتی ہیں ۔ اس کے ارد گرد جلد کمزور ہونا
شروع ہوجاتی ہے ۔ اس کے ارد گرد کی کھال ڈھلتی عمر، تھکن اور ذہنی دباؤ کو
جھریوں کی صورت میں عیاں کرتی ہے ۔ آنکھوں کے ا رد گرد کا حصہ بہت اہم ہوتا
ہے اور سب سے زیادہ متاثر بھی آنکھوں کے عضلات ایک دن میں کم از کم آنکھ
جھپکنے کے دوران دس ہزار مرتبہ حرکت کرتے ہیں ۔ آنکھ اور یہ عضلات سرد و
گرم ہوا اور بالائے بنفش شعاعوں کا سامنا کرتے رہتے ہیں۔ اس لئے عضلات پتلے
ہوتے رہتے ہیں ۔ بخارات بننے کا عمل تیز ہوتا رہتا ہے ۔ اس کے فائبرز کی
لچک میں کمی واقع ہونا شروع ہوجاتی ہے ۔ اور وہ کمزور ہونا شروع ہوجاتے ہیں
۔ جس کو ہم خاص قسم کا پروٹین کہہ سکتے ہیں ۔
اس کی کمی سے آنکھوں کے گرد جھریاں اور لکیریں بیس برس کی عمر میں بھی پیدا
ہوسکتی ہیں ۔ اس لئے آنکھوں کی بیرونی طریقوں سے حفاظت جن میں ان کی صفائی
مختلف کاموں کیلئے مناسب روشنی کی موجودگی اور نیند وغیرہ شامل ہیں ۔ اس کے
علاوہ اپنی غذا پر بھی توجہ دینا ضروری ہے ۔ ایسی غذا جس میں مناسب پروٹین
وٹامن اے اور بی شامل ہوں ضرور استعمال کریں ۔ اگر آپ اپنی آنکھوں کا مناسب
خیال نہیں رکھیں گی تو وقت سے پہلے ہی آپ کی عمر کی چغلی کھانا شروع کردیں
گی ۔ کیونکہ بڑھاپا سب سے پہلے آنکھوں کے گرد پڑی جھریوں کے ذریعہ ہی اپنی
آمد کا اعلان کرتا ہے ۔ اگر بڑھاپا وقت پر آئے تو خیر ہے لیکن اگر قبل
ازوقت صرف ہماری تھوڑی سی غفلت کے باعث ہم اپنی عمر سے کہیں زیادہ بڑے
دکھائی دینے لگیں تو اس میں بے چارے بڑھاپے کا کیا قصور ۔ اپنی آنکھوں کو
اپنی شخصیت کا ایک ضروری ہتھیار سمجھ کر ان کی خوب حفاظت کیجئے ۔ |