میاں نواز شریف کا دورہ چکوال---پرانے وعدے اور مطالبات

دلوں کے وزیراعظم میاں محمد نواز شریف 10 مئی کو چکوال کا دورہ کریں گے اور ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب کریں گے۔ ضلع چکوال کی تمام چھ سیٹیں مسلم لیگ (ن) کے پاس ہیں۔ دونوں ایم این اے اور چار صوبائی اسمبلی کی نشستیں 2013ء کے عام انتخابات میں مسلم لیگ (ن) نے بھاری اکثریت سے حاصل کی تھیں۔ اس کے ساتھ ساتھ سینیٹر جنرل (ر) عبد القیوم ملک، معاون خصوصی وزیر اعلیٰ پنجاب ملک سلیم اقبال، مخصوص نشستوں پر ایم پی اے محترمہ مہوش سلطانہ، ایم این اے بیگم عفت لیاقت بھی اس ہر اول دستے کا حصہ ہیں جبکہ سونے پر سہاگہ سردار غلام عباس بھی اب مسلم لیگ (ن) کا حصہ ہیں۔ میں ایسا تو نہیں کہوں گا کہ تمام ارکان اسبملی نے چکوال کے لئے کچھ نہیں کیا۔ یقینا کافی سارے ترقیاتی کام ہوئے ہیں مگر میگا پراجیکٹ پر کام نہ ہونا سمجھ سے بالاتر ہے۔ ضلع چکوال کی بچیوں کو اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے لئے دوسرے بڑے شہروں میں جانا پڑتا ہے چونکہ چکوال میں کوئی یونیورسٹی نہیں ہے اور چکوال میں یونیورسٹی کے قیام کا مطالبہ خاصا پُرانا ہے۔ اس حوالے سے کاغذی کاروائی اخبارات کی زینت بنتی رہی ہے مگر کاغذی ڈرائنگ کو حقیقت کا روپ دھارنے کے لئے بجٹ درکار ہوتا ہے جو کہ ابھی تک فراہم نہیں کیا گیا۔ اسی طرح سینیٹر جنرل عبد القیوم ملک نے جب سینیٹر شپ کا حلف لیا تو انہوں نے اس وقت کے وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کو چکوال ریلوے بحالی کے حوالے سے بھرپور خط لکھا مگر وہ خط یا تو میاں محمد نواز شریف کو ملا نہیں یا پھر اُن کو اس خط کو پڑھنے کا وقت نہیں ملا۔ اس پر ابھی تک کوئی خاص کام نہیں ہو سکا۔ اب تو سینیٹر جنرل عبد القیوم ملک کی ’’چھیڑ‘‘ بن چکی ہے کہ وہ چکوال ریلوے بحالی کا کیا ہوا؟ اب وہ چاہتے ہیں کہ چکوال کی عوام اس بات کو بھول جائیں مگر ایسا ممکن نہیں ہے۔ چکوال میں 200 بیڈز کا جدید ہسپتال بنانے کا بھی وعدہ ہوا تھا مگر وہ وعدہ ہی کیا جو وفا ہو گیا۔ ابھی تک جگہ کا تعین نہیں ہو سکا یا پھر چکوال میں جگہ ختم ہو گئی ہے۔ اب اس منصوبے کو عملی شکل دینے میں کتنا وقت لگے گا یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا۔ چکوال کو صاف پانی کی فراہمی کا وعدہ ادھورا ہی پورا ہوا۔ تلہ گنگ کو ضلع بنانے کا عوامی وعدہ تھا مگر لگتا ہے کہ اب اس پر مزید بات کرنے یا کچھ لکھنے سے روک دیا گیا ہے۔ اہلیان تلہ گنگ کو ابھی مزید ہمیں برداشت کرنا ہو گا۔ جیسے جیسے وقت گزرتا جا رہا ہے ٹریفک کا رش بھی بڑھتا جا رہا ہے۔ میں نے کافی سال پہلے ایک کالم لکھا تھا جس میں ذکر کیا تھا کہ تحصیل چوک سے لے کر ریسکیو 15 تک فلائی اوور بنایا جائے یہ وقت کی اہم ضرورت ہے۔ ٹریفک کا رش اب کنٹرول کرنا مشکل ہوتا جا رہا ہے، اس مطالبے کو بھی سامنے رکھا جائے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ دلوں کے وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کا دورۂ چکوال کامیاب ہو گا۔ عوام کا سمندر ہو گا۔ چونکہ چکوال میں ووٹ صرف اور صرف میاں محمد نواز شریف کا ہے۔ لوگ نواز شریف کے نام پر ووٹ دیتے ہیں اور دیتے رہیں گے مگر چکوال کی عوام کے مسائل اور مطالبات کو بھی پورا ہونا چاہئے۔ چکوال کے اراکین اسمبلی کو بھی چاہئے کہ وہ اپنے مطالبات کو پورا کرنے کے لئے بھرپور کوشش کریں۔ اﷲ تعالیٰ پاکستان کا حامی و ناصر ہو۔

Javed Iqbal Anjum
About the Author: Javed Iqbal Anjum Read More Articles by Javed Iqbal Anjum: 79 Articles with 63787 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.