ہم پاکستانی قوم کو ہمیشہ ایک بات ذہن میں رکھنی چاہیے کہ
پاکستان ایک نظریاتی مُلک ہے اور اسلام کی بُنیاد پر بناہے اور کلمہ کی
بُنیاد ہر ہی قائم رہ سکتاہے اور پاکستان کی مضبوطی اور خوشحالی بھی کلمہ
کی بُنیاد پر ہی ممکن ہےزرہ سوچیں پاکستان کو قائم ہوئے ستر سال سے زیادہ
ہو گئے ہیں لیکن یہ بات افسوس کے ساتھ لکھ رہا ہوں کہ جس پاکستان کا خواب
علامہ اقبال نے دیکھا تھا جوپاکستان محمد علی جناح نے بنایا تھا آج
کاپاکستان اُس پاکستان سے بالکل مُختلف ہے۔
جب اُنیس سو سینتالیس میں پاکستان قائم ہواتھا اُس ہی وقت ایک مجلسِ شورہ
کاقیام ہوتا اس میں وہ تمام لوگ شامل ہوتے زندگی کے تمام شعبوں سے تعلُق
رکھتے اُن کو عُلماء اکرام دین اسلام کا ایک حکومتی نظام دیتے اور اُس کے
مطابق حکومت بنائی جاتی اور چلائی جاتی لیکن افسوس کہ قائداعظم محمد علی
جناح کو اتنا موقع ہی نہیں ملا کہ وہ کچھ کرتے جو کام کرنے باقی رہ گئے تھے
وہ آج تک ہی باقی رہ گئے جو خواب علامہ اقبال نے دیکھا وہ محض ایک خواب ہی
رہ گیا آہستہ آہستہ پاکستان سے سچے مخلص لوگ رُخصت ہوتے گئے اور دشمن کی
سازشیں زور پکڑتی گئیں پاکستان میں ہم کلمہ والا نظام کیا ہی نافذ کرتے ہم
خود ہی کلمہ سے دور ہوگئے اور یہ ہی وجہ ہے کہ پاکستان وہ مضبوط پاکستان
نہیں بن سکا جو قائداعظم کے دور میں تھا اُس وقت ہمارے پاس کچھ نہیں تھا
لیکن بھر بھی ہم نے موجودہ کشمیر آزاد کروایا جس کو آزاد کشمیر کہا جاتاہے
لیکن آج ہم ایٹمی طاقت ہونے کے باوجود اتنے کمزور ہیں کہ مسلئہ کشمیر پر
بات کرنے میں ہمارے حکمرانوں کی زبانیں لڑکھڑاجاتی ہیں کشمیر کیسے آزاد
کروائیں گے۔ جب ہم کلمہ سے دور ہوئے تو لسانیت نے جنم لیا اِس کے نتیجے میں
ہم دو قومی نظریہ بھول گئے اِس نقصان ہمیں پاکستان کی تقسیم کی صورت میں
دیکھنے کو ملا لیکن ہم نے حوش کے ناخون نہیں لیے اِس کے بعد دو قومی نظریہ
بھول گئے اور پانچ قومی سامنے آیا سندھی پنجابی پٹھان بلوچ مہاجر اِس
نظریےنے پاکستان کی بُنیادوں کو ہی ہلا کر رکھ دیا باقی رہی سہی کسر دین
اور مسلک کے نام پر تقسیم شیعہ سُنی دیوبندی بریلوی وحابی نے پوری کردی ۔
بدقسمتی سے ہم سندھی پنجابی بلوچی پٹھان مہاجر تو بن گئے لیکن افسوس صرف
پاکستانی نہیں بن پائے
بدقسمتی سے ہم شیعہ سُنی دیوبندی بریلوی وحابی تو بن گئے لیکن افسوس صرف
مسلمان نہیں بن پائے
لیکن میں صرف یہ ہی کہوںگا کہ پاکستان کو قائم رکھناہے تو صرف مسلمان بنو
اور کو مضبوط کرنا ہے تو صرف پاکستانی بنو ۔
|