ایک پلیٹ بریانی

الیکشن 2018 سے متعلق ایک آگاہی تحریر اپنے عنوان کی طرح سب سے جدا اور منفرد تحریر جس میں ووٹرز کی اقسام پر مختصر تبصرے کے بعد آخر میں ووٹ کی اہمیت اور امانت کو حقدار تک پہنچانے کے متعلق دلچسپ اور شعور اجاگر کرتی تحریر

بریانی!اس خوش ذائقہ کھانے کا نام ہے جسکے تصور سے ہی منہ میں پانی آنے لگتا ہے۔اسکی مہک دور سے ہی سب کو اپنی جانب متوجہ کر لیتی ہے۔گویا جو جادو اسکی خوشبو میں ہے وہ کسی اورچیز میں کہاں۔یوں تو لفظِ بریانی دراصل فارسی ذبان کے لفظ "بِریان" سے نکلا ہے جسکے معنی ہیں کسی چیز کی مکمل پکانے سے پہلے اسے اچھی طرح بھُون لینا، گویا سیاست کی زبان میں اگر اس سے مراد یہ لی جائے کہ کسی شخص یا چیز کو کسی بڑے معرکے کے لئے ذہنی طور پر تیار کرنا تو کچھ غلط نہ ہوگا۔ شاید اسی لئے اس لذت بخش کھانے کو پاکستان کی قومی سیاسی ڈِش ہونے کی حیثیت سے بھی جانا جاتا ہے ،خصوصاً الیکشن کے دنوں میں عوامی و سیاسی حلقوں میں اسکی خوب باز گشت سنائ دیتی ہے۔ شاید ہی آپ اس بات سے نا آشنا ہوں کہ ہمارے پیارے ملک پاکستان میں اس لذیذ ڈش سے وہ مفاد بھی حاصل کیا جاتا جس کو ترقی یافتہ مُمالک کے لوگ سوچنے سے بھی قاصر ہیں اور وہ ہے عوام کے مستقبل کے سودے کا ،گزشتہ کچھ ادواع سے بریانی کو پاکستانی سیاست میں وہ حیثیت مل چکی ہے جو کرنسی نوٹوں میں قائد اعظم کی تصویر کو حاصل ہے۔ حیران کُن طور پر پاکستان میں یہ کام روایت کی صورت اختیار کر چکا ہے جس کے ذریعے سے سادہ لوح عوام کی ہمدردیوں اور ساتھ کو صرف ایک پلیٹ بریانی کے ذریعے ووٹ کی صورت میں حاصل کیا جاتا ہے۔

پاکستان میں الیکشن مہم شروع ہوتے ہی سیاسی گہما گہمی عروج پر پہنچ جاتی ہے۔پارٹیوں کے جیالے اپنے لیڈروں کے ساتھ کہیں ریلیوں تو کہیں پیدل مارچ کی صورت میں انتخابی مہموں میں حصہ لیتے ہیں بلاشبہ ان افراد میں چند قابلِ شعور اور پڑھے لکھے افراد بھی موجود ہوتے ہیں جو انتہائ فہم وفراست سے اپنے لیڈر کی خوبیوں اور خامیوں کو مد نظر رکھتے ہوئے اسکے قافلے کا حصّہ اس عزم و یقیں کے ساتھ بنتے ہیں کہ شاید اب کی بار تو ان پر سے تاریکی کے بادل چھٹ جائیں گے اور وہ روشن سویرہ چھائے گا کہ جس کے بعد پھر کوئ رات نہیں ان کا ملک امن و خوشحالی کا پیکر بنے گا یہاں چار سو علم و آگہی اپنا جلوہ بکھیرے گی اور ہر شخص سر اُٹھا کے جئے گا انکے حقوق کی غاسب اور انہیں اندھیروں کی نظر کرنے والی جابر قوتیں اپنے انجامکو پہنچیں گی۔ مگر وہیں پریشان کن طور پر ہمارے ملک میں اکثریت ان افراد کی ہے جو علاقائیت ،برادری، ذات یا پھر پُشتوں سے اس پارٹی کے ساتھ منسلک ہونے کی وجہ سے اِنکا انتخاب کرتے ہیں ان افراد کا اپنا کوئ نظریہ نہیں ہوتا اور نہ ہی ان میں سے کسی کو اپنے حالات کے بدلنے سے کوئ سروکار ہے۔انکے نزدیک وہ ایک پلیٹ بریانی ذیادہ اہمیت رکھتی ہے جو انکے لیڈر صاحبان کی طرف سے جلسے یا کارنر میٹنگز میں انہیں مدعو کرنے کے بعد بار بار انکا شکریہ ادا کرتے ہوئے اور اپنے لئے انکی اہمیت کا احساس دلاتے ہوئے انکے آگے پیش کی جاتی ہے یوں خوراک کے سامنے آتے ہی وہاں موجود عوام میں حق و باطل کا معرکہ شروع ہوجاتا ہے جیسے تیسے کر کے وہ خوراک انکے حلق سے اترنے کی دیر ہے، کہ وہ ان پر ایسا سحر طاری کرتی ہے کہ انہیں اوپر رَب اور نیچے وہ صاحب دکھائ دینے لگتے ہیں۔کچھ کے اندر تو یہ سحر تا عمر باقی رہتا ہے مگر وہیں کچھ لوگوں پر الیکشن کے فوراً بعد ہی آشکار ہوتا ہے کہ جو وہ کھا چکے ہیں وہ صرف بریانی ہی نہیں بلکہ پانچ سال تک نہ ہضم ہونے والی خوراک بھی ہےجس کے کھانے کے بعد انہوں نے نہ صرف اپنا بلکہ اپنی قوم کے مستقبل کو بھی داؤ پر لگا دیا ہے یوں زرا دیر سے ہی سہی مگر انکا ضمیر تو بیدار ہو جاتا ہے اور وہ پانچ سال اپنے کئے پر نادم رہتے ہیں مگر سب بے سود۔

جولائ 2018 کی آمد کے ساتھ ہی ملک بھر میں الیکشن کیمپینز(Campaigns)،سیاسی جلسے جلوس اور میٹنگز نے زور پکڑ لیا ہے ۔کم و بیش تمام ہی پارٹیز کے ٹکٹ ہولڈرز ایک مرتبہ پھر سے سادہ لوح عوام کو ایک پلیٹ بریانی کے سحر میں مبتلا کرنے کی سر توڑ کوششوں میں مگن ہیں ۔ یوں اس حمام میں سب ہی ننگے ہیں ۔چنانچہ بحثیتِ قوم اس دفعہ ہمیں اس فریضے کو انتہائ سوچ بچار سے کھلی آنکھوں کے ساتھ ادا کرنا ہوگا اور لالچ اور جھوٹے دعووں کے ساتھ ساتھ ایسے نوسر بازوں اور عیاروں سے بھی بچنا ہوگا جنکہ ووٹ کو عزت دو کے نعروں میں اب بھی کہیں "بریانی لو ووٹ دو" کی صدا سنائ دیتی ہے۔بصورتِ دیگر ہمارے چُنے ہوئے حکمرانوں کی مثال گلے میں پھنسی اُس ہڈی کی سی ہو گی جسے ہم پانچ سال تک چاہتے ہوئے بھی اُگل نہ پائیں گے۔۔۔

Malikbasimraza
About the Author: Malikbasimraza Read More Articles by Malikbasimraza: 2 Articles with 1242 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.