اس دنیا میں کئی انسان پیدا ہوتے اور کئی اس دنیا سے چلے
جاتے ہے لیکن شاید لاکھوں یا کروڑوں میں ہی کوئ ایسا ہوتا ہے جو مر کر بھی
زندہ رہتا ہے. ان ہستیوں میں انبیاء کے علاوہ ایشیاء میں زیادہ تر اولیاء
درویش اور ہندوؤں میں برہمن اور بادشاہوں کے علاوہ وزیر اور ہمدرد یا
وفادار غلام ہوتے ہیں. ہاں سائنسدان بھی ان میں شامل ہیں جیسا کہ الفرابی ,بوعلی
سینا, ابن بطوطہ, ابن نفیس, الکندی,جابر بن حیان وغیرہ. یورپ میں زیادہ تر
سائنسدان ہی ان میں شامل ہے. ارسطو سے لےکر اسٹیفن ہاکنگ کے آگے تک یورپ
میں کثرت سائنسدانوں ہی کی ہے. اللہ تعالی نے انسان کو عقل دی ہے اسی کے
استعمال سے جس کو محنت اور جستجو کے ساتھ اکٹھا کر کے کولمبس نے کشتی پر
قدم رکھا. اس کا مقصد تو ڈھونڈنا تھا اور ڈھونڈنے والوں کو تو اللہ تعالی
دنیا بھی پھر نئ دیتے ہیں. اسی طرح نکولس نے عقل لڑائ کے بتایا کہ سورج
نہیں زمیں کے گرد گھومتا زمین اس کے گرد گھومتی ہے گلیلیو نے پھر اسے ثابت
کیا اور اس کے علاوہ چیزوں کے آزادانہ گھرنے کو بتایا اور پھر کمیسٹری میں
لیوائزے اور فریڈرک وولر بیالوجی میں انٹونی وان لیون ہوک, ولیم ہروے , کرک,
ڈارون , لمارک اور فزکس میں نیوٹن, آئنسٹائن اور میکس ویل کے علاوہ بہت سے
سائنسدانوں کا کردار نمایاں ہے .Take a cue.
|