پاکستان کا صدر اور اختیارات

 جب کسی آدمی کے پاس موبائل ہو اور چلتا بھی ہو مگراس کو استعمال نہ کیا جائے تو اسے رکھنے کا جواز ہی نہیں بنتا اسی طرح ہمارے آخری صدررہنے والے ممنون حسین ہیں جب بھی پاکستان کے بلکہ دنیا کے خاموش ترین صدر کا نام آئے گا تو سب سے پہلے اور ٹاپ لسٹ میں صدرممنون حسین کا نام ہی ہوگاصدرممنون نے پانچ سال تو پورے کیے مگران پر کبھی کوئی الزام لگا ہی نہیں کیونکہ کہتے ہیں سمندرمیں ڈوبتا وہی ہے جوسمندرمیں چھلانگ لگائے گا صدرممنون تو سمندرمیں پاؤں ڈال کے بیٹھے رہے پتہ ہی نہیں چلا پانچ سال پورے بھی ہوگئے کیا انہیں صدر کے اختیارات کا علم نہیں تھا یا ان کے ہاتھ کسی نے باندھ رکھے تھے اگرکسی نے ہاتھ باندھ رکھے تھے تو کسی کوبتایا کیوں نہیں اگراس طرح کیا ہے توہ وہ قوم کے مجرم ہیں کیونکہ اس سے ملک کو نقصان ہے انہوں نے کرسی چھننے کے ڈرسے ملک کو قربان کردیااس بار کے الیکشن میں تو جیسے باقی پارٹیوں پر جھرلوں پھر گیا ہو صدرپاکستان تحریک انصاف کا وزیراعظم بھی تحریک انصاف کا اور دووزیراعلیٰ بھی تحریک انصاف کے سب سے بڑی بات یہ ہے کہ پنجاب سے ن لیگ آؤٹ ہوگئی ورنہ الیکشن کے بعد لگ رہا تھا کہ وزیراعلیٰ ن لیگ کا ہی آئے گا مگر پی پی پی نے کمال کردی اور کسی کو بھی ووٹ نہ دیا جس کی وجہ سے عثمان بزدار وزیراعلیٰ پنجاب منتخب ہوئے صدر کے الیکشن سے پہلے تک کئی قسم کی خبریں آرہی تھیں کہ پی پی پی نے اجلاس طلب کیاتھا جس کی وجہ سے وہ فضل الرحمان کا ساتھ دینے کو تیارہوگئے ہیں مگرمجھے اتنا تو یقین تھا کہ آصف زرداری کچا کھلاڑی ہے نہیں کہ فضل الرحمان کے پیچھے کھڑا ہوجائے وہ فالوورز بنانا جانتا ہے لیڈکرنا جانتا ہے نہ کہہ شہباز شریف کی طرح کسی کی پیچھے لگ کے کھڑے ہونا۔صدارتی انتخاب کیلئے سیاسی جماعتوں کے ووٹ کی تفصیل پاکستان تحریک انصاف ارکان 448ووٹ251،مسلم لیگ ن280ووٹ146،پیپلزپارٹی183ووٹ116،متحدہ مجلس عمل45ووٹ 38،ایم کیوایم33ووٹ 20,بلوچستان عوامی پارٹی29ووٹ29بلوچستان نیشنل پارٹی14ووٹ14،جی ڈی اے18ووٹ09،ق لیگ13ووٹ4،اے این پی14ووٹ10،جمہوری وطن پارٹی2ووٹ 2،آزاد اراکین25ووٹ19 ،پختونخواہ عوامی پارٹی5ووٹ5،پی این پی2ووٹ 2۔صدارت کا وقت صبح 10بجے سے شام 4بجے تک تھاجس 432ووٹ میں سے 424ووٹ کاسٹ ہوئے میں پنجاب اسمبلی میں 354امیدواروں میں سے 351نے ووٹ کاسٹ کیاسندھ میں سے 163مین سے 158،بلوچستان61میں سے 60،پختون خواہ ،میں 112میں سے 111نے ووٹ کاسٹ کیا جس کی وجہ سے اعتزاز احسن نے 81ووٹ لیکرتیسرے نمبرپررہے جبکہ فضل ارلرحمان 131ووٹ لے اڑے جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار عارف علوی نے 212ووٹ حاصل کرکے اپوزیشن کے چاروں شانے چت کردیئے اور ملک کے 13ویں صدر بن گئے .اب نظرڈالتے ہیں ان سے پہلے صدور پر
میجرجنرل سکندرمرزا 23مارچ 1956سے27اکتوبر1958
فیلڈمارشل ایوب خان 27اکتوبر1958سے 25مارچ 1969
جنرل یحیٰ خان 25مارچ 1869سے 20دسمبر1971
ذوالفقارعلی بھٹو 21دسمبر1971تا13اگست1973
چوہدری فضل الٰہی 14اگست1973تا16ستمبر1978
جنرل ضیاء الحق 16ستمبر1978سے 17اگست1988
غلام اسحاق خان 18اگست1988سے 18جولائی 1993
وسیم سجاد(قائمقام) 18جولائی 1993تا13نومبر1993
فاروق لغاری 14نومبر1993سے 2دسمبر1997
وسیم سجاد(قائمقام) 2دسمبر1997سے 31دسمبر1997
محمدرفیق تارڑ 1 جنوری 1998سے 20جون2001
جنرل پرویز مشرف 21جون2001سے 18اگست2008
میاں محمدسومرو(قائمقام) 19اگست2008سے 9ستمبر2008
آصف علی زرداری 10ستمبر2008سے 8ستمبر2013
ممنون حسین 9ستمبر2013سے 8ستمبر2018
ڈاکٹرعارف علوی 9ستمبرسے۔۔۔۔۔۔

ہر کوئی صدرممنون حسین کو دیکھ کر یہ سوچتا ہے کہ صدر پاکستان کے پاس شاید کوئی اختیار ہوتا نہیں کیونکہ صدرممنون نے صرف پانچ سالے گزارے ہیں اسی وجہ سے لوگ یہی سوال اٹھا رہے ہیں کہ صدر کی ضرورت کیا ہے جب ہمارے ملک میں صدارتی نظام ہی نہیں تو صدر کا عہدہ ہمیشہ کیلئے ختم کرکے ملک پاکستان کے کروڑوں روپے بچائے جاسکتے ہیں تو پہلے تو ان لوگوں کو بتاتا چلوں کہ صدر کے اختیارات کیا ہیں شاید ان لوگوں کو سمجھ آجائے جو اس طرح کی منفی تحریک چلا رہے ہیں 18ترمیم کے بعدصدر کے اختیارات خاصے محدود کردیئے گئے ہیں مگرجب بھی اسمبلیاں تحلیل ہوتی ہیں تو صدراپنی نگرانی میں سارے معاملات سنبھالتا ہے اور اپنی ہی نگرانی میں عام انتخابات منعقدکراتا ہے۔صدرکسی ایسے قانون کو یااس کی چندشقوں کونظرثانی کیلئے واپس پارلیمنٹ بھیج سکتا ہے جو اس کے پاس پارلیمنٹ کی منظوری کے بعددستخط کیلئے آیا ہو۔اس کے علاوہ تمام وفاقی جامعات کے چانسلرصدرمملکت ہی ہوتے ہیں صدرپاکستان ہی پارلیمان کے آئنی سال کے آغاز پراسکے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہیں اور ریاست کے رہنمااصولوں کی یاددہانی کراتے ہیں،وفاق کے زیرانتظام گورنرسے مل کے صدرپاکستان ہی چلاتے ہیں،قبائلی علاقوں میں قانون سازی ریگولیشن کے ذریعے نافذ کی جاتی ہے ۔مجرمان کومعاف کرنا، سزا دینا منسوخ کرنا یا اس میں توسیع کرنے کااختیاربھی صدرپاکستان کے پاس ہوتاہے ۔صدرپاکستان مملکت کا سربراہ تو ہے ہی اس کے ساتھ ہی کئی عہدوں پرتقرری اس کے ہی اختیار میں ہے اس سلسلے میں وہ وزیراعظم کے مشورے پرچلتا ہے۔وزیراعظم کے مشورے سے وفاقی وزراء اوروزراء مملکت کی تقرری،نگران وزیراعظم کے مشورے سے نگران وزراء کی تقرری،وزیراعظم کے مشورے سے صوبائی گورنروں کی تقرری،استعفیٰ،معطلی اور مراعات کا تعین،گورنرکی غیرحاضری میں قائمقام گورنرکی تقرری(صوبائی سپیکرموجود نہ ہوتو)، قومی اقتصادی کونسل کی تشکیل،اسکادستوراوراسکے اراکین کی تقرری،آرٹیکلز232,233,236(1) کے تحت ہنگامی حالت کا اعلان اور اعلان کی تنسیخ، صدروزیراعظم،وفاقی وزراء اوروزراء مملکت کی تنخواہوں الاؤنسزاور مرعات کو تعین،وزیراعظم کے مشورے سے چیف آف نیول سٹاف،چیف آف ائیرسٹاف،چیف آف آرمی سٹاف،چیئرمین جوائنٹ چیف آف سٹاف کمپنی کی تقرری ان کے الاؤنسزاورتنخواہوں کا تعین کرنا،پاکستان کی بری،بحری اورفضائی دستوں کا قیام اوران کی دیکھ بھال کے ساتھ مذکورہ افواج میں کمیشن کا تعین،عدالت عالیہ کے ججوں،چیف جسٹسز کی تقرری ،تبادلے،برطرفیاں ان کے الاؤنسزاورمراعات کا تعین، وفاقی شرعی عدالت میں ججوں کی تعداد ان کی تقرری،تبادلے،برطرفیاں ان کے الاؤنسزاورمراعات کا تعین،سپیکرکے استعفے کی منظوری،پارلیمنٹ کا اجلاس طلب وبرخاست کرنا،پارلیمنٹ سے منظورشدہ بلوں کیلئے صدرکی منظوری ضروری ہے اب اتنے اختیارات ہونے کے باوجود بھی کوئی آدمی انہیں استعمال نہ کرے تو اسے ممنوں ہی کہیں گے ناں۔

Ali Jan
About the Author: Ali Jan Read More Articles by Ali Jan: 288 Articles with 224457 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.