بچپن ہی سے سنتے آئے ہیں کہ رزق کو ضائع نہیں کرنا چاہئے
لیکن لوگ اس حوالے سے زیادہ محتاط نظر نہیں آتے جبکہ بچی کھچی اور فالتو
اشیاءمحفوظ کرکے باآسانی قابل استعمال کیا جاسکتا ہے۔ مثال کے طور پرکھانے
کے بعد عموماً سلاد بچ جاتا ہے ‘اسے ضائع کرنے کے بجائے دوبارہ ترتیب دے
لیں‘ اس میں کچھ نئی چیزیں ملا کر سلاد کی دوسری پلیٹ تیار کرلیں ۔
بعض ا وقات انڈے سفیدی استعمال ہوجاتی ہے لیکن زردی بچ جاتی ہے۔بچی ہوئی
زردی کو شیشے کے مرتبان میں ڈالیں‘ اس میں تھوڑا سا دودھ ملاکرفریج میں رکھ
دیں۔اضافی آٹے کو خمیر ہونے سے بچانے کیلئے اس پر گھی لگائیں ‘پھر بھیگے
ہوئے کپڑے سے ڈھانک کر فریج میں رکھ دیں ۔اس میں خمیر نہیں پیدا ہوگا اور
اس کی پکائی ہوئی روٹی تازہ گندھے ہوئے آٹے کی طرح ہی لذیذ اور تازہ ہوگی۔
استعمال شدہ گھی کو ضائع کرنے کے بجائے ہلکا سا گرم کریں‘پھر ایک پیالی خوب
ٹھنڈا پانی ڈال دیں ‘ اس عمل سے اس گھی میں تلی ہوئی چیز کے ذرات نیچے بیٹھ
جائیں گے اور صاف گھی اوپر آجائے گا ‘اُوپر سے جما ہوا گھی باہر نکال لیں
اگر گھی بہت زیادہ میلا ہو تو گرم پانی ڈال کر اچھی طرح ہلائیں اور پھر
ٹھنڈا ہونے دیں۔ صاف گھی نتھر کر اُوپر آجائے گا اور میل نیچے رہ جائے گا۔
اُبلے ہوئے چاول اگر بچ چائیں تو انہیں کسی ٹھنڈی جگہ یا فریج میں رکھ دیں۔
دوسرے دن جب تازہ چاول پکائیں تو چاولوں کا پانی پھینکنے سے پہلے باسی چاول
شامل کریں‘ پھر پانی چھان لیں‘ اس طرح باسی چاول تازہ ہو جائیں گے ۔بچے
ہوئے چاولوں کو تیز دھوپ میں پھیلاکر سکھائیں ‘پھر کسی ڈبے میں بند کردیں
۔ان خشک چاولوں کے لذیذ مرمرے بنالیں تھوڑے سے گھی میں تیز آنچ پر تلیں اور
مرضی کے مطابق نمک مرچ اور لیموں کا رس وغیرہ ڈال کر استعمال کریں۔باسی
چاولوں سے چائنیز رائس بنائیں او ر گھر والوں کی داد پائیں۔
بچی ہوئی روٹی کی حلیم بنالیں یا پھر ٹماٹر ‘ہری مرچوں اور من پسند مصالحوں
کے ہمراہ بھونیں اور دَم پر رکھ دیں۔ اس پر تلی ہوئی پیاز‘ لیموں کا رس اور
چاٹ مصالحہ چھڑک کر کھائیں۔
گاجر‘ مولی‘ کدو‘ ٹنڈے اور بینگن کی بھجیا بچ جائے تو اُن کے پراٹھے
بنالیں۔اسی طرح اگر گوشت کا سالن بچ جائے تو اس کی بوٹیاں ‘چنے کی دا ل
اورآلوکیساتھ اُبا لیں۔ پانی خشک ہوجائے تو اس آمیزے کو پیسیں اور کباب
بناکر رکھ لیں۔ ڈبل روٹی کے بچے ہوئے ٹکڑوںکو سکھا کر پیس لیں اور بطور
بریڈ کرمز استعمال کریں۔
بچی ہوئی دال میں آٹا‘ ہری مرچیں اور نمک ملاکر گوندھیں اور پراٹھے
بنالیں۔بچے ہوئے آلو کو بھرتہ کریں‘ ان میں ہری مرچیں‘ ہری پیاز‘ہرا دھنیا
اور نمک ملالیں۔ اس آمیزے کو رول یا سموسوں کی پٹیوں میں بھرلیں۔ ہلکی
پھلکی بھوک میں یہ مزےدار رول اور سموسے بہت مزہ دیتے ہیں۔
حلوہ‘ زردہ یا سویاں بچ جائیں تو اس میں دودھ اور بالائی ڈالیں اور ہلکی
آنچ پر پکاکر تازہ کرلیں۔ چاول ‘ بریانی یا پلاؤ بچ جائیں تو انہیں
فریزکرلیں‘کھاتے ہوئے پانی کا چھینٹا دے دَم پر رکھ دیں۔
کوشش کریں کہ اپنی پلیٹ میں کم مقدار میں کھانا نکالیں تاکہ وہ ضائع نہ
ہو۔یاد رکھیں کہ ہماے اردگرد ایسے بے شمار لوگ ہیں جنہیں پیٹ بھر کر ایک
وقت کا کھانا بھی نصیب نہیں ہوتا ۔کھانا کھاتے ہوئے ایسے لو گو ں کو یاد
رکھیں ا ور بچے ہوئے کھانے کو فریج میں رکھنے کے بجائے ان کے گھروں تک
پہنچانے کا اہتمام کریں۔ |