دنیا مکافات عمل ہے مکافاتِ عمل کا مطلب ہوتا ہے عمل کا
بدلہ، عمل جو ہم کرتے ہیں اور بدلہ جو ہمیں ملتا ہے۔ اس دنیا میں انسان جو
کچھ کرتا ہے اس کا بدلہ ضرور اسے ملتا ہے، پھر چاہے وہ اچھا ہو یا برا۔
اچھائی کی جزا جس طرح ضرور ملتی ہے اسی طرح برائی کی سزا بھی ملتی ہے۔ آج
کسی کا دل دکھاؤ گے تو کل کو اپنا دل ضرور دکھے گا، آج کسی کا حق مارو گے
تو کل کو اپنا حق بھی نہیں ملے گا، آج کسی کو دھوکہ دو گے تو کل کو خود
بھی دھوکا کھاؤ گے۔ مگر بات تو صرف سمجھنے کی ہے۔ اگر کسی کے ساتھ برا کرو
اور خود پر برا وقت آجائے تب بیٹھ کر یہ سوچو کہ میرے ساتھ ایسا کیوں ہو
رہا ہے اور جواب نہ ملے، حقیقت جانتے ہوئے بھی اس بات کا اعتراف نہ کرسکو
کہ یہ مکافاتِ عمل ہے تو شاید ابھی ضمیر سو رہا ہے۔ ہر انسان کو یہ صلاحیت
حاصل ہے کہ جب وہ کچھ برا کر رہا ہوتا ہے تو اس کا ضمیر اس کو ملامت ضرور
کر رہا ہوتا ہے مگر یہ الگ بات ہے کہ اس آواز کو دبا دیا جاتا ہے اور اس
کی سنی نہیں جاتی۔ برے وقت کی برائی سے ڈرنا چاہیے اور اس فانی دنیا میں
کچھ بھی کرنے سے پہلے ایک بار مکافاتِ عمل کے بارے میں ضرور سوچ لینا
چاہیے۔کسی کو اذیت بھرے دن رات دے کر آپ خود بھی سکوں میں نہیں رہ سکتے۔وقت
کے الٹے چکر کا کھیل ہے آپ کی باری بھی دور نہیں۔۔ |