سراپارحمت ،سرورکونین حضرت محمدصلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم جس
طرح بے مثل وبے نظیر ہیں اس طرح ارض الحرمین شریفین کابھی کوئی متبادل
نہیں۔خانہ کعبہ کے درودیوار سے اﷲ تعالیٰ کا''جلال ''جھلکتا ہے تومدینہ
منورہ کے روح پرور مناظر رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کے'' جمال'' کی
قصیدہ خوانی کرتے ہیں ۔دنیا بھر کے مسلمانوں بالخصوص پاکستانیوں کے دل ارض
الحرمین شریفین اوران کے خادمین کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔الحرمین شریفین سے بے
پایاں محبت اورعقیدت ہرمسلمان کاایمان ہے۔جس سرزمین پرسراپارحمت سرورکونین
حضرت محمدصلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم،حضرت ابوبکرصدیق رضی اﷲ عنہ اورحضرت
عمرفاروق رضی اﷲ عنہ آرام فرما ہیں وہاں کسی قسم کا''شر''تودرکنار معمولی''
شور''بھی مسلمانوں کوبرداشت نہیں ۔الحرمین شریفین کادشمن بلاشبہ'' شیطان''
اور دنیا کے کونے کونے میں بسنے والے ہرایک مسلمان کادشمن ہے،اس سرزمین
مقدس کی طرف جس کسی نے میلی آنکھ سے دیکھاہرسچامسلمان اس کی گردن ''دبوچ''
اور دونوں آنکھیں ''نوچ ''لے گا ۔سعودی عرب سے پاکستانیوں کاجذباتی لگاؤ
اپنی مثال آپ ہے۔پاکستان کے مسلمان تواپنے چہرے بھی مسجدالحرام کی طرف کرکے
سوتے ہیں،اورتواورموت کے بعد قبورمیں ہمارے پیاروں کے چہروں کارخ بھی خانہ
کعبہ کی طرف موڑدیاجاتا ہے ۔یہ سرزمین مقدس مسلمانوں کی امیدوں اورتمناؤں
کامحورومرکز ہے۔الحرمین شریفین کی عزت اورسا لمیت کیلئے مسلمان ہرعہدمیں
سردھڑکی بازی لگاتے آئے ہیں اورمحشرتک لگاتے رہیں گے۔
پاکستان کے نومنتخب وزیراعظم عمران خان نے اپنے بیرونی دوروں کی شروعات
برادراسلامی ملک اورعالم اسلام کے روحانی مرکز سعودی عرب سے کرکے دونوں
برادر ملکوں کے تاریخی مراسم کوتروتازہ بلکہ تازہ دم کردیا ۔ خادم الحرمین
شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور وزیراعظم پاکستان عمران خان کوایک ساتھ''
کھڑا''دیکھ کراسلام دشمن قوتوں کے دل'' بیٹھ'' گئے ۔سعودی عرب میں خادم
الحرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے وزیراعظم پاکستان عمران خان
کاشایان شان استقبال کیا ، وزیراعظم پاکستان عمران خان کی آمد کے وقت
سعودیہ میں جشن کاسماں تھا جبکہ الحرمین شریفین کے دشمن ملکوں میں سوگ
اورماتم کی کیفیت تھی ۔کپتان عمران خان کواﷲ رب العزت نے اپنے مقدس گھرخانہ
کعبہ اورمسجدنبوی صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم میں جوعزت بخشی اورجس طرح انہیں
خانہ کعبہ کے اندرعبادت کرنے کی بیش قیمت سعادت نصیب ہوئی اس کے بعد انہیں
یہودی قراردینے والے کہاں کھڑے ہیں وہ اس بات پرضرورغوراوراﷲ تعالیٰ سے
معافی طلب کریں۔میدان سیاست میں کپتان کے دشمن انہیں جس قدربدنام کرتے ہیں
قدرت کی مہربانی سے ان کانام اس قدرمزیدروشن ہوجاتا ہے۔پاکستان کی
بااثرسیاسی شخصیات کاایک پوراہجوم عمران خان کے وزیراعظم منتخب ہونے کیخلاف
تھااورکئی ارب روپے ان کے میڈیاٹرائل پرصرف کئے گئے مگر قدرت کے اپنے ارادے
اورفیصلے ہیں کوئی نادان انسان ارادہ ِخداوندی کی راہ میں رکاوٹ نہیں بن
سکتا،اﷲ رب العزت نے پاکستان کی باگ ڈور کپتان کے ہاتھوں میں تھمادی جبکہ
ان کاراستہ روکنے والے منتخب ایوانوں سے بیدخل ہوگئے۔
وزیراعظم عمران خان کے حالیہ دورہ سعودی عرب سے دونوں ملکوں کے اندرونی
وبیرونی دشمن پریشان ہیں۔ جوعناصر دونوں ملکوں کے تعلقات میں بگاڑ کی امید
لگائے بیٹھے تھے انہیں ناامیداورنامرادہوناپڑا ۔ ارض الحرمین شریفین میں
پاکستان کے سبزہلالی جھنڈے نے برادراسلامی ملکوں کیخلاف ہونیوالے منفی
پروپیگنڈے کودفن کردیا ۔ مٹھی بھرکوتاہ اندیش اور عاقبت نااندیش عناصر
زہراگل رہے تھے کہ عمران خان کے اقتدارمیں آنے سے سعودی عرب اور پاکستان کے
تعلقات متاثرہوسکتے ہیں، کچھ نے تودونوں برادراسلامی ملکوں کے تاریخی
تعلقات میں تعطل کے سلسلہ میں کاؤنٹ ڈاؤن بھی شروع کردیاتھا۔ تاہم وزیراعظم
عمران خان کے حالیہ دورہ سعودی عرب کو دنیا بھر کے میڈیانے بھرپورکوریج دی
اورمجموعی طورپراسے کامیاب قراردیاگیا ۔ وزیراعظم عمران خان اپنے
پیشرووزرائے اعظم سے مختلف اورمنفردہیں، ''راج نیتی'' نہیں بلکہ ''نیک
نیتی''کپتان کی شان اوران کاامتیازی نشان ہے ۔ پاکستان کے زیرک وزیر خارجہ
شاہ محمود قریشی کی طرف سے پاکستان اورسعودی عرب کے درمیان دیرینہ
اورسودوزیاں سے بے نیازتعلقات بارے نیک جذبات اور تعمیری بیانات کوبہت
سراہاگیا ۔پی ٹی آئی کی قیادت سعودیہ کے ساتھ ریاستی سطح پر تعلقات کو مزید
گہرا کر نے کی خواہاں ہے جبکہ کئی دہائیوں تک پاکستان پرراج کرنیوالے ایک
کاروباری خاندان نے سعودی عرب کے شاہی خاندان سے نجی تعلقات کوفروغ
دیاتھاجوپرویزی آمریت سے ان کی جان چھڑانے اورجدہ کے قصرسرور میں ان کے
قیام کیلئے کام آیا۔میاں نوازشریف نے ترکی سے متمدن ومہذب برادراسلامی ملک
کی بجائے طیب اردگان اور بھارت کی بجائے نریندرمودی سے ذاتی مراسم کواہمیت
دی کیونکہ جس سرمایہ داروصنعتکارحکمران کو ریاستی نہیں بلکہ اپنا تجارتی
مفادعزیزہووہ دوسرے ملکوں کی بجائے وہاں برسراقتدارحکمران سے تعلقات
بناتااوراس آڑ میں اپنی سیاست و تجارت چمکاتاہے ۔ عمران خان سرمایہ دارہیں
اورنہ انہوں نے مقتدرملکوں میں اپناسرمایہ چھپایا ہے اسلئے وہ عالمی ضمیرکے
ساتھ دبنگ اوردوٹوک اندازمیں بات کرتے ہیں،انہوں نے واشنگٹن کی بجائے خانہ
کعبہ کے طواف سے اپنے بیرونی دوروں کاکامیاب آغازکیا،انہوں نے اپنے کامیاب
دورہ سعودیہ کی صورت میں ایک گیند سے کئی وکٹیں گرادی ہیں،وزیراعظم عمران
خان کی داخلی اور خارجی اموربارے گہری دلچسپی اورسنجیدگی اپنے پیشرو ہم
منصب نوازشریف سے ہزارگنابہتر ہے۔وزیراعظم عمران خان کو جس اندازسے جی ایچ
کیو اورآئی ایس آئی کے ہیڈکوارٹرزمیں پاکستان کی سا لمیت کودرپیش مختلف
اندرونی وبیرونی چیلنجز بارے بریف کیا گیا اوران کی طرف سے جوسنجیدہ سوال
اٹھائے گئے اس سے فوجی قیادت کوخوشگوارحیرت ہوئی کیونکہ تین باروزیراعظم
منتخب ہونیوا لے سیاستدان کے ساتھ پندرہ منٹ سے زیادہ کسی سنجیدہ اورحساس
موضوع پربات نہیں کی جاسکتی تھی،انہیں بھوک جو بہت لگتی ہے ۔ایوان وزیراعظم
اوراپنے نجی قصر میں باقاعدگی سے لطیفہ گوئی اور جگت بازی کی محفلیں سجانے
والے مصیبت زدہ پاکستانیوں اوربحران زدہ پاکستان کی کایانہیں پلٹ سکتے ۔لوگ
مکروہ چہروں کے ساتھ ساتھ فرسودہ نظام کی بھی تبدیلی کے خواہاں ہیں اسلئے
کپتان کومینڈیٹ دیا گیا۔عمران خان کے پاس جادوکی چھڑی نہیں مگران کی نیت
اورسمت دیکھتے ہوئے لگتا ہے پاکستانیوں کامقدرضرورتبدیل اورخواب شرمندہ
تعبیر ہوگا۔وزیراعظم عمران خان کے دورہ سعودیہ کی طرف واپس آتے ہیں،کپتان
کے دورہ الحرمین شریفین میں روحانیت اورپاکستانیت جھلک رہی تھی ،دونوں
ملکوں کی قیادت برادرانہ تعلقات کیخلاف سازشوں سے ''رنجیدہ'' مگردورتک ایک
ساتھ قدم آگے بڑھانے کیلئے ''سنجیدہ'' ہے۔
پی ٹی آئی کی قیادت سعودی عرب کے ساتھ برادرانہ تعلقات کی نزاکت، اہمیت
اورافادیت کوسمجھتی ہے۔ پاکستان کے منتخب حکمران ہوں یا عوام دونوں طبقات
خادم الحرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن
سلمان کیلئے بہت محبت ا ورعقیدت کے جذبات رکھتے ہیں ۔خادم الحرمین شریفین
شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور وزیراعظم پاکستان عمران خان کے درمیان قصر
السلام جدہ کے باوقارماحول میں بامقصد مذاکرات ہوئے،اسلام آبادسے قصرالسلام
تک کاسفررائیگاں نہیں گیا ۔ دونوں رہنماؤں نے سعودی عرب اور پاکستان کے
درمیان برادرانہ تعلقات کو مختلف شعبہ جات میں مزید مضبوط بنانے پراتفاق
کیا اوراس کیخلاف تمام اہم آپشنز کا بغور جائزہ لیا،ا ن کے درمیان علاقائی
حالات پربھی سیرحاصل گفتگوہوئی۔ سعودی عرب کے وزیر اطلاعات ڈاکٹر عوا د بن
صالح العواد اور پاکستان میں سعودی عرب کے ہردلعزیز سفیر نواف بن سعید
المالکی، پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر خزانہ اسد عمر، وزیر
اطلاعات فواد چوہدری، مشیر وزیر اعظم برائے تجارت عبدالرزاق داؤد، آئی ایس
آئی کے زیرک اورکہنہ مشق ڈی جی لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار اور سعودیہ میں
متعین پاکستان کے باصلاحیت سفیر خان ہشام بن صدیق مذاکرات میں شریک
رہے۔اِسلام آبادمیں سعودی عرب کے ہردلعزیز سفیر نواف بن سعید المالکی نے
وزیراعظم عمران خان کے دورہ سعودی عرب کی پرجوش تیاری سے باوقار
آغازاورکامیاب اختتام تک کلیدی کرداراداکیا۔ زیرک اورانتھک نواف بن سعید
المالکی اسلام آبادمیں بیٹھ کراسلام اوراہل اسلام کیلئے گرانقدر خدمات
انجام دے رہے ہیں ۔
وزیراعظم عمران خان کاوفد قصر السلام جدہ پہنچاتووہاں خادم الحرمین شریفین
نے انہیں خوش آمدید کہا۔ وزیراعظم عمران خان کا شاہی یعنی شاہانہ بلکہ
شایان شان اندازسے استقبال کیا گیا۔ قصر السلام جدہ کی فضا دونوں ملکوں کے
قومی ترانوں کی دھنوں سے گونج اٹھی ۔ سعودی عرب کے ولی عہد، نائب وزیراعظم
او روزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان اور وزیراعظم پاکستان عمران خان کے
درمیان ملاقات خوشگوارماحول میں ہوئی ،اس دوران دونوں رہنماؤں نے مختلف
عالمی موضوعات پرسیرحاصل تبادلہ خیال کیا ۔سعودی عرب کے باصلاحیت
اورہردلعزیز ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے عمران خان کو وزیراعظم منتخب
ہونے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے ان کی کامیابی کیلئے نیک خواہشات کااظہار
کیا۔ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی عالمی معاملات پرگہری نگاہ ہے جبکہ
دنیا کی مقتدرشخصیات سے ان کے براہ راست اور دوستانہ تعلقات ہیں۔پاکستان
اورسعودی عرب ایک ساتھ تبدیلی کی شاہراہ پرگامزن ہیں۔ ولی عہد شہزادہ محمد
بن سلمان کی سعودی عرب میں دوررس اصلاحات کے ثمرات کو سراہاجارہا ہے جبکہ
پاکستانیوں نے کپتان عمران خا ن کو پانچ سال کے اندراندر چاند کی طرح روشن
نیا پاکستان بنانے کامینڈیٹ دیا ہے مگراپوزیشن نے حلف اٹھانے کے فوراً
بعدتنقیدشروع کرتے ہوئے حکومت کوناکام قراردے دیا ۔ نومنتخب حکومت کو
تبدیلی کے اثرات اورثمرات کیلئے مناسب وقت دیناہوگا۔
وزیراعظم عمرا ن خان کے مطابق سعودی عرب اور پاکستان کے برادرانہ تعلقات
بیحد پائیداراورشاندار ہیں۔سعودی عرب نے زمینی وآسمانی آفات سمیت ضرورت
پڑنے پر ہمیشہ پاکستان کی بھرپورمدد کی جبکہ پاکستان بھی ہربحران اورامتحان
میں سعودی عرب کے پیچھے نہیں بلکہ آگے ڈھال کے طورپرکھڑاہوتا ہے۔ پاکستان
میں جو کوئی بھی اقتدار میں آ ئے وہ سعودی عرب کے ساتھ والہانہ محبت
کااظہار کئے بغیر نہیں رہ سکتا۔ پاکستان کی عوام اپنے قلوب میں سعودی عرب
کیلئے جو والہانہ محبت محسوس کرتی اور عقیدت رکھتی ہے وہ کسی سے پوشیدہ
نہیں ۔ پچھلی سات دہائیوں سے سعودی عرب تنہا پاکستانیوں کی دعاؤں ،وفاؤں،
عقیدتوں اورچاہتوں کا محورومرکز ہے۔ سعودی عرب میں بیگناہ پاکستانیوں کی
قیدوبندکی اطلاعات سوشل میڈیا کی وساطت سے ملتی ہیں ،''انصاف ''کے علمبردار
تحریک انصاف کے کپتان اوراسلام آبادمیں ''اِسلام'' کے داعی نواف بن سعید
انہیں فوری انصاف کی فراہمی اوربیگناہوں کی آبرومندانہ رہائی کیلئے
اپناکرداراداکریں۔جوعمررسیدہ لوگ عمرہ کے نام پر انجانے میں
''استعمال''ہوجاتے ہیں ان کے ساتھ خصوصی طورپرنرمی کامظاہرہ کیاجائے ۔
|