سعودی عرب کی پاکستان میں سرمایہ کاری خوش آئند

وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے سعودی عرب کے کامیاب دورہ سعودی عرب کے بعد سعودی عرب کا ایک اعلیٰ سطحی وفد پاکستان پہنچا جس نے پاکستانی حکام سے ملاقاتیں کیں۔وسعودی وفد اپنے قیام کے دوران میں پاکستا ن کے اعلیٰ عہدے داروں سے دونوں ملکوں کے درمیان دوطرفہ تجارتی اور اقتصادی تعلقات کے فروغ کے لیے بات چیت کی۔سعودی عرب نے گوادر شہر میں اربوں ڈالرز کی لاگت سے تیل صاف کرنے کا ایک کارخانہ لگانے کی پیش کش کی ہے۔اس نے صوبہ پنجاب میں مائع قدرتی گیس ( ایل این جی) سے چلنے والے پاور پلانٹس کے حصص خرید کرنے میں بھی دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔ پاکستان نے سعودی عرب کو پاک چین اقتصادی راہداری ( سی پیک) کے منصوبوں میں بھی تیسرا شراکت دار بننے کی پیش کش کی ہے۔وفاقی وزیر اطلاعات فواد حسین چودھری نے وزیراعظم کے دورے کے بعد ایک نیوز کانفرنس میں کہا تھا کہ سعودی عرب نے سی پیک کے منصوبوں میں سرمایہ کاری میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے اور اس کے ساتھ طے پانے والے سمجھوتے شفاف ہوں گے۔ دونوں ملکوں نے مفاہمت کی تین یادداشتوں پر دستخط کیے تھے۔ان کے تحت صوبہ خیبر پختونخوا اور پاکستان کے زیر انتظام ریاست آزاد جموں وکشمیر میں صحت اور تعلیم کے شعبوں کے منصوبوں کے لیے سعودی عرب گرانٹ مہیا کرے گا۔ماہرین اقتصادیات کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کی متوقع سرمایہ کاری سے پاکستان کی معیشت کو سنبھالا دینے میں مدد ملے گی۔اس کے علاوہ روزگار کے بھی مزید مواقع پیدا ہوں گے۔سعودی عرب اگر گوادرمیں تیل صاف کرنے کا کارخانہ لگاتا ہے تو وہ ریفائنری کی نئی اور جد ید ٹیکنالوجی متعارف کرائے گا۔پاکستان میں اس وقت تیل صاف کرنے کی صلاحیت ایک کروڑ 90 لاکھ ٹن کے لگ بھگ ہے۔ریفائنری کا یہ زیادہ تر کام پرانی ٹیکنالوجی کے ذریعے کیا جاتا ہے۔پاکستان اور سعودی عرب میں توانائی کے شعبے میں تعاون کیلئے مذاکرات ہوئے ،جس میں بجلی کی پیدواری، ترسیل و تقسیم کے منصوبوں میں سرمایہ کاری پر غور کیا گیا۔ سعودی وزیر توانائی و قدرتی وسائل احمد حامد الغامدی کے پاکستان پہنچنے کے بعد پاکستان اور سعودی عرب میں توانائی کے شعبے میں تعاون کے لیے مذاکرات ہوئے۔مذاکرات میں بجلی کی پیدواری، ترسیل و تقسیم کے منصوبوں میں سرمایہ کاری پر غور کیا گیا۔پاکستانی وفد کی قیادت وزیر توانائی اور چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ نے جبکہ سعودی وفد کی قیادت سعودی وزارت توانائی کے مشیر اور سعودی سفیر نے کی۔وزیر توانائی عمرایوب کا کہنا ہے کہ سعودی وفد کو پاکستان آمد پرخوش آمدید کہتے ہیں، پاکستان میں توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع ہیں۔ سعودی سرمایہ کار توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری سے فائدہ اٹھائیں۔ سعودی وفد نے پاکستان میں توانائی کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کی یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے ساتھ توانائی کے شعبے میں تعاون بڑھانا چاہتے ہیں۔پاکستان کی جانب سے سعودی عرب کوایل این جی پراجیکٹ میں شراکت داری کی پیشکش کی جائے گی اور ایل این جی پراجیکٹ میں سعودی سرمایہ کاروں کو شیئرز پیش کیے جائیں گے۔سعودی عرب کے چھے رکنی سرکاری وفد نے گوادر بندرگاہ کا دورہ کیا ۔اس موقع پر وفد کو پاک چین اقتصادی راہ داری ( سی پیک) کے تحت زیر عمل مختلف منصوبوں اور ترقیاتی سرگرمیوں کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔وفد نے گوادر بندرگاہ کے مختلف شعبوں اور اس کے فری زون کو بھی ملاحظہ کیا۔ سعودی ٹیم کو گوادر بندرگاہ سے متعلق سی پیک کے منصوبوں اور ادارہ ترقیات گوادر ( جی ڈے اے ) کے تحت جاری ترقیاتی منصوبوں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی ہے۔وفد کو حکومتِ پاکستان کی جانب سے سرمایہ کاروں کو مہیا کی جانے والی سہولتوں اور سکیورٹی انتظامات کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا۔سعودی وفد نے گوادر میں سرمایہ کاری میں دلچسپی ظاہر کی اور علاقے میں مہیا کی جانے والی سہولتوں اور سکیورٹی کی صورت حال کے بارے میں اپنے اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ وفد کے سربراہ احمد الغامدی نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی ، مذہبی اور برادرانہ تعلقات استوار ہیں۔ ’’ سعودی عرب ماضی میں ہمیشہ مشکل وقت میں پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ وہ مستقبل میں بھی ایسا کرے گا اور اس کا ساتھ دے گا‘‘ سعودی حکومت پاکستان میں جاری ترقیاتی عمل میں اپنا کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان اس دوطرفہ تعاون کو بعد ازاں چین کے بیلٹ اور روڈ اقدام تک توسیع دی جائے گی۔ سعودی عرب کو گوادر میں حکومت کی جانب سے ایک قطعہ اراضی الاٹ کیا جائے گا جہاں وہ جدید ٹیکنالوجی کاحامل تیل صاف کرنے کا کارخانہ لگائے گا۔اس پر 9 ارب ڈالرز لاگت آئے گی اور اس میں یومیہ پانچ لاکھ بیرل تیل صاف کرنے کی گنجائش ہوگی۔اس کے علاو ہ سعودی عرب گوادر میں اپنی تیل کی ایک ذخیرہ گاہ بھی بنائے گا جہاں20 سے 30 ٹن تیل ذخیرہ کرنے کی گنجائش ہوگی۔اس سے سعودی عرب کو اپنی تیل کی برآمدات کے فروغ میں مدد ملے گی۔پاکستان نے سعودی عرب کو آئیل ریفائنری کی تعمیر میں سرمایہ کاری کی صورت میں 16 فی صد کی شرح سے منافع دینے کا وعدہ کیا ہے۔سعودی عرب نے دیامر بھاشااور مہمند ڈیم میں سرمایہ کاری میں دلچسپی کا بھی اظہار کیا ہے۔اسلام آباد میں مشیر تجارت عبدالرزاق داود سے سعودی عرب کے وزیر توانائی احمد حامد الغامدی نے ملاقات کی جس میں دو طرفہ تجارت بڑھانے پر غور کیا گیا۔ ملاقات میں کاروباری افراد کے لیے آسانیاں پیدا کرنے کے امور زیر غور آئے اور تجارت بڑھانے کے لیے بزنس ویزہ میں سہولیات پر بھی بات کی گئی۔مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے سعوی عرب کو سی پیک اقتصادی مواقعوں سے بھرپور فائدہ اٹھانے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ دو طرفہ تجارتی حجم کم ہے اس کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔ سعودی عرب کے وزیر توانائی احمد حامد الغامدی نے پاکستانی ہم منصب عمر ایوب سے ملاقات کی جس میں توانائی کے شعبے میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں سعودی عرب نے دیامر بھاشا اور مہمند ڈیم میں سرمایہ کاری میں دلچسپی کا اظہار کیا، ملاقات میں پاکستان نے سعودی عرب کو ایل این جی پلانٹس میں سرمایہ کاری کی پیشکش بھی کی۔سعودی وفد نے وزیر خزانہ اسد عمر سے ملاقات پاکستان کی اقتصادیات خصوصی مدد اور اصلاحات پر ابتدائی بات چیت ہوئی جس میں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اربوں روپے کی سرمایہ کاری کے دستاویزات کا تبادلہ بھی ہوا سعودی عرب نے پاکستان کے تیل و گیس معدنیات بندرگاہ انفراسٹرکچر سمیت مختلف سیکٹر میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے سعودی حکام کی طرف سے پاکستان کو خصوصی امدادی پیکج کے معاملے پر بھی بات چیت کی گئی ہے۔وزارت منصوبہ بندی آبی وسائل نے بھی سعودی وفد کو بریفنگ دی اور ملک میں پانی کی ذصورتحال کے بارے میں تفصیل سے بتایا جبکہ نئے ڈیموں کے تعمیر پر بھی بات چیت ہوئی۔سعودی وفد نے وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت رزاق داود سے ملاقات کی ہے جس دو طرفہ تجارت بڑھانے سے متعلق امور زیر غورکیا گیا ہے اجلاس میں سعودی عرب میں پاکستانی مزدوروں کے معاوضوں کی ادائیگی یقینی بنانے پر بات چیت کی گئی جبکہ تجارت بڑھانے کے لئے بزنس ویزہ میں سہولیات کا معاملہ بھی زیر غور آیا۔ سعودی عرب نے پاکستان کو 2030 اقتصادی روڈ میپ کے تحت ملازمتوں میں پاکستانیوں کو ترجیح دینے پر بات چیت کی گئی حکام کو بتایا گیا کہ سعودی عرب میں 26 لاکھ پاکستانی ملازمتیں کررہے ہیں مشیر تجارت نے سعوی عرب کو سی پیک اقتصادی مواقوں سے بھرپور فائدہ اٹھانے کی دعوت دی ہے جبکہ دونوں ممالک نے دوطرفہ تجارت جس کا حجم 2 ارب 50 کروڑ ڈالر ہے اسے بڑحانے کی بھی بات کی گئی اجلاس میں کاروبار میں آسانیاں پیدا کرنے کے لئے اقدامات کا معاملہ بھی زیر غور آیا سعودی وفد نے کہا کہ سعودی عرب دونوں ممالک کے درمیان مواصلات کے شعبے میں تعاون بڑھانا چاہتا ہے جبکہ پاکستانی حکام کا کہنا تھا کہ پاکستان سعودی عرب کو توانائی اور آئل اینڈ گیس کے شعبوں میں سرماریہ کاری کا خواہش مند ہے جبکہ پاکستان نے سعودی عرب کو ذراعت، آٹو اور سیمنٹ کے شعبوں میں سرماریہ کاری کی دعوت دی ہے ۔سعودی عرب کے وفد کی پاکستان آمد اور باہمی معاہدات سے دونوں برادر ملکوں کے تعلقات میں مزید استحکام آئے گا اور دونوں اسلامی ممالک کے خلاف پروپیگنڈہ کرنے والے اور دوستی میں دراڑیں ڈالنے والے شرپسند عناصر کو ناکامی ہو گی۔

Meher Iqbal Anjum
About the Author: Meher Iqbal Anjum Read More Articles by Meher Iqbal Anjum: 30 Articles with 23557 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.