دھرنا سیاست کرانے والے کس کے ایجنڈے پر عمل پیرا
ہیں؟یہ سوال گذشتہ اُنیس سالوں سے ہر پاکستانی کے ذہن کا عذاب بنا ہوا
ہے۔پرویز مشرف جیسے بزدل آئین شکن کے لئے اس ملک کے بڑے بڑے سیاسی تخریب
کار وں کے دلوں میں ہمدردیاں ہیں۔مگر ملک کو آگے لیجانے والوں سے ان سب
سیاسی تخریب کاروں کے دلوں میں بغض کے آتش فشاں دہک رہے ہیں۔ان میں
طاقتوروں کا بڑا ٹولہ جو پسِ پردہ قادیانیت کا علمبردار اس ملک کو پسماندگی
کی اتھا گہرائیوں میں ڈبونے پر تلا ہوا ہے۔ یہ ہی وجہ ہے کہ ہمیں آزادی
حاصل کئے 71 سال بیت گئے مگر ہم پسماندگی اور مذہبی فتنوں کا شکار چلے آتے
ہیں۔اس میں ان کے کارندے عمران نیازی کے علاوہ اور بھی لوگ ہیں جو اپنا
اپنا حصہ بٹا تے چلے جاتے ہیں اور ہم لکیر پیٹنے کے علاوہ کچھ کر ہی نہیں
پاتے ہیں۔’’دل کو روؤں یا جگر کو پیٹوں‘‘
عمران نیازی کی126دن کی دھرنا سیاست نے ایک جانب اس ملک کے سیاسی کلچر کو
گندا کیا تو دوسری جانب پاکستان کی سیاست میں غنڈا گردی اور گالی گلوج کو
پروان چڑھا کر ملک کی ترقی کا پہیہ ر و کا اوراپنے پروموٹرز کو خوش کیا۔ جس
کے نتیجے میں پروموٹرز نے موصوف کو سلیکشن کے ذریعے اقتدار کی ڈولتی سیج پر
بیٹھا کر کہا’’ جُل بچہ مُچ کمائیاں پیچھے دا خیال نہ کریِں ‘‘ ہم ہیں نا!ا
ب جب کہ ضمنی الیکشن کا وقت آیا تو نیازی گروپ کی اقتدار کی ڈولتی سیج
ہچکولے لینے لگی۔ تونیب نیازی گٹھ جوڑ اپنی اصل شکل میں ساری دنیا کے سامنے
کھل کرسامنے آگیا۔اور ساری دنیا نے کھلی ا ٓنکھوں سے دیکھا نیپ کے حقیقی
چور جو نیازی گروپ کے لاڈلے بھی ہیں دناتے پھر رہے ہیں۔ بابر اعوان جیسے
بڑے ڈاکوکے خلاف نیب ریفرنس دائر ہو گیا لیکن انہیں گرفتار نہیں کیا
گیا۔دوسری جانب شہباز شریف کو تحقیقات کے دوران ہی غیر قانونی اور شرمناک
طریقے پرگرفتار کر لیا گیا ۔مقصد اس گرفتاری کا ضمنی الیکشن میں نیازی گروپ
کو فائدہ پہنچانے کے سوائے کچھ نہیں ہے۔ قائد حزبِ اختلاف اور جو واقعئی
کرپشن سے پاک شخص، تین مرتبہ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو پیچھے
والوں کے ایجندے کی تکمیل کی غرض سے ناجائز طور پر پابندِ سلاسل کر
دیا۔تاکہ ضمنی انتخابات میں پہلے کی طرح جھرلو پھیرا جائے اور نیازی کی
ڈولتی اقتدار کی سیج کو سہار ادیا جائے۔اس گرفتاری کی ہرپاکستان کی بڑی
سیاسی جمارت نے کھل کر مذمت کی ہے۔اس ضمن پی ٹی آئی کے بھونپوں فواد چوہدری
کہتے ہیں کہ ابھی تو اور گرفتایاں ہونے والی ہیں! اور ایک پنجاب کا ․․․کہتا
ہے ’’ابتدائے عشق ہے روتا ہے کیا آگے آگے دیکھئے ہوتا ہے کیا‘‘گویا عمران
نیازی کا ایجنڈا نیب کا سربرہ نبھا رہا ہے ۔جو اس معاملے سے پہلے عمران
نیازی سے گھنٹوں میٹنگ کر کے گیا تھایہ نیب کے سربراہ کا اصل چہرہ ہے جس کو
دیکھ کر ہر پاکستانی شرمسار ہو رہا ہے۔ایسی کٹھ پتلیاں ہی پاکستان کے نظام
کی تباہی کی ذمہ دار ہیں۔
سابق وزیرِ اعظم پاکستان میاں محمد نواز سریف نین لیگ کے صدر اور قائد حزبِ
اختلاف کی گرفتاری پر اپنے ردِ عمل میں کہا ہے کہ سب جانتے ہیں کہ پی ٹی
آئی حکومت اس بد ترین سلوک کی ذمہ دار ہے۔ آج جو سلوک روا رکھا جائے گا کل
اس کے لئے تیار بھی رہنا چاہئے۔حکومت اپنی نا کامی کا ملبہ شہباز شریف پر
نہ ڈالے۔نیب، انتخاب سے پہلے ن لیگ کے لوگوں کو گرفتارکر (کے انوکھے لاڈلے
کو) جعلی مینڈیٹ دلوانا ہے۔ تو اپنا شوق پورا کر لے۔پیپلز پارٹی کے چیئرمین
بلاول زرداری نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی نیب کے ہاتھوں گرفتاری کی مذمت
کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ گرفتاری پارلیمان کی توہین ہے۔اس گرفتاری سے دنیا
میں اچھا ٹاثر نہیں جا ئے گا۔حکومت انتقامی کاروائیوں سے گریز کرے۔ضمنی
انتخابات سے قبل اپوزیشن لیڈر کی گرفتاری سے الیکشن سے پہلے دھاندھلی کا
تاثر مل رہا ہے۔یک طرفہ احتساب سے انصاف اور قانوں کی حکمرانی کا نعرہ
لگانے ولوں کا چہرہ بے نقاب ہو رہا ہے۔100 روزہ ناکامی پر حکومت اس قسم کے
اقدامات اٹھا رہی ہے!
منجھے ہوئے سینئر سیاست دان مولانا فضل الرحمٰن کا اس خلافِ قانون گرفتاری
پر کہنا ہے کہ جو حکومت کے خلاف سر اُٹھانے کی کوشش کرے گا نیب اُس کے سر
پر ڈنڈا ماریگا۔پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق قاعد حزبِ اختلاف خورشید شاہ
نے شہباز شریف کی گرفتاری پر کہا ہے کہ شہباز شریف تحقیقات میں مکمل تعاون
کر رہے ہیں تو انہیں گرفتار کرنے کی ضرورت نہیں تھی۔ ان کی گرفتاری ن لیگ
اور پیپلز پارٹی کے مل کر انتخاب لڑنے کا خوف ہے۔
پنجاب میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز شریف کا کہنا ہے کہ حکومت ڈول رہی
ہے۔اس کو ضمنی الیکشن میں گیارہ سیٹیں جاتی ہوئی نظر آرہی ہیں۔ان کا مقصد
ہے شہباز شریف کو گرفتار کر کے گیارہ سیٹوں پر بھی ڈاکہ ڈالو۔اور اپنی
حکومت کو مضبوط کرو!گرفتاری سے قبل ہی بڑے اہم لوگوں نے کہہ دیا تھا کہ آج
شہباز شریف گرفتا کر لئے جائیں گے۔قوم پر حکومت اور نیب کا گٹھ جوڑ واضح ہو
گیا ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایک شخص جو خود ہیلی کاپٹرکیس میں مطلوب
ہے جس نے ناجائز سیر سپاٹے میں ہیلی کاٹر استعمال کیا اور وہ پھر نیب چیئر
مین سے ملاقات کرتا ہے ۔ نندی پور میں اربوں روپے کا غبن بابر اعوان نے کیا
سپریم کورٹ نے بھی اس کے خلاف کاروائی کا کہا وہ تو گرفتار نہیں ہوئے نیب
کے سربراہ کیا اس کا جواب تمہارے پاس ہے؟ن لیگ کی رہنما مریم اورنگ زیب نے
کہا ہے کہ نیب کو خیبر پختونخوامیں 80،ارب روپے کے گڑھے نظر نہیں آتے۔
شہباز شریف کی گرفتاری سیاسی انتقام کی پہلی کڑی ہے۔ن لیگ کے رہنما مشاہد
حسین سیدکا کہنا ہے کہ نئے پاکستان میں سوچ اور رویئے پرانے ہیں۔ٹائمنگ
دیکھیں تو شہباز شریف کی گرفتاری کا فیصلہ سیاسی ہے۔ نیازی نیب گٹھ جوڑکی
پسِ پردہ قوتیں پاکستان پر تو رحم کھائیں۔ہمیں پتہہے تم میں ہر کا اپنا
اپنا ایجنڈا ہے۔جو پاکستان کو بر بادی کے گڑھے تک لیجائے گا۔
|