نرسنگھ داس اور اسکی قدرتی مقامات سے محبت....
یہ نومبر 2018 کا واقعہ ہے اور یہ وادی سون کی ایک سرد صبح تھی.. میں اپنے
ایک مقامی گائیڈ کے ساتھ نرسنگھ پھوار (چامبل مندر) اور اسکے اطراف میں
موجود خوبصورتی کے سلسلوں کو دیکھنے کیلئے روانہ ہوا..
نرسنگھ داس کا مندر اور اسکے اطراف میں پھیلا باغ آج بھی موجود ہے لیکن
مناسب دیکھ بھال نہ ہونے کی وجہ سے اور دور ماضی میں شائد ملک چور عناصر کی
وجہ سے بھی اسکی خوبصورتی کو نقصان پہنچا ہے کیونکہ مندر کے احاطے میں
موجود زمین کو اور عمارت کو بے دردی سے کھودا جا چکا ہے..
مقامی لوگوں کی یاداشت کے مطابق یہ مندر لگ بھگ دو صدیاں پہلے تعمیر کیا
گیا اور اسکی عمارت میں کھنگر (مقامی پتھر جو وزن میں بہت ہلکا ہوتا ہے )
اور مختلف اقسام کی اعلی نسل کی اینٹوں کا استعمال ہوا ہے ..
جبکہ مندرکے داخلی دروازے میں اعلی نسل کے قیمتی سرخ پتھر کا استعمال ہوا
ہے جوکہ آج بھی اپنی اصل حالت میں موجود ہے.. مندر سے تقریباً 200 میٹر کے
فاصلے پر ایک گرم پانی کاچشمہ ہے جسکو زمینی خفیہ راستے سے باغ کیساتھ
منسلک کیا گیاتھا..
چشمہ کا پانی باغ کوسیراب کرتا ہوا ایک پھوار (Swarm) کی صورت میں 300 فٹ
سے گہرے نالے میں جا گرتا ہے..
دور ماضی میں یہ مندر ہندو یاترویوں کی عبادت کا ایک مرکز رہا ہے جہاں
بیساکھ کے مہینہ میں تمام برصغیر سے ہندو یہاں ایک میلے کیلئے جمع ہوا کرتے
تھے.. ہندؤں کایہ ماننا ہے کہ یہ چشمہ اس وقت زمین سے نمودار ہوا جب نرسنکھ
داس نے زمین پر اپنی چھڑی ماری...
خوبصورتی کے اس سلسلے کو مزید سامنے لانے کیلئے میں نے نالے کے اندر اترنے
کا فیصلہ کیا اور تقریباً دو کلو میٹر کا پتھریلا راستہ طے کرنے کے بعد
نالے کے اندر پہنچ گیا..
یہاں اترتے ہی میرے دائیں اور بائیں جانب ایک خواب کا جزیرہ اور طلسماتی
دنیا میرے سامنے تھی یہ وہ مناظر ہیں جنہیں نہ تو الفاظ میں بیان کیا جا
سکتا ہے اور نہ کوئی تصویر اسکی اصل عکاسی پیش کر سکتی ہے صرف انسان کی روح
ہی اس سلسلے میں پہنچ کر اسکی خوبصورتی کو اپنے اندر سما سکتی ہے..
پہلے میں اپنے بائیں جانب موجود خوبصورت پہاڑ اور گہرے سبز پانیوں کے
جھرنوں کی طرف بڑھا ایسے پہاڑ اور جھرنے آج سے پہلے میں نے فلموں میں ہی
دیکھے تھے جگہ جگہ پانی کے سبز پونڈز موجود ہیں جن میں چھوٹی اور کچھ
مقامات پر ایک کلو سے بڑی مچھلیاں اسکے حسن کو دوبالا کر رہی ہیں...
اس نالے کے دائیں جانب مغرب کی سمت میں موجود خوبصورتی ایک طلسماتی دنیا
اور ہالی وڈ کی فلم کا نظارہ پیش کرتی ہے جہاں پہاڑ کیساتھ بوڑھ کے دیو
قامت درخت , سبز گھاس اور سینکڑوں یا ہزاروں سال پہلے موجود درخت موسمیاتی
تبدیلوں کی وجہ سے آج بھی پتھروں کی شکل میں موجود ہیں..
یہ وادی سون کا ایک قدرت کے حسن سے بھرا ہوا صاف ستھرا مقام ہے جہاں پہنچ
کر انسان کی روح قدرت کو اپنے اصل حسن اور رنگ میں دیکھ کر کھو جاتی ہے اور
سکون پاتی ہے.. |