ہمارے بزرگوں کی قربانیوں کی بدولت 14 اگست 1947ء کو
پاکستان اس دنیا کے نقشے پر ایک وطن کی صورت میں ابھر کر سامنے آیا، تحریک
آزادی میں ہندوستان کے مسلمانوں نے ایک آزاد مملکت کے حصول کیلئے جو
قربانیاں دیں وہ رائیگاں نہیں گئیں، ہندوستان میں مسلمانوں پر ہونیوالے ظلم
و ستم دیکھ کر قائد اعظم محمد علی جناح نے کانگریس چھوڑ کر اپنی سیاسی
جماعت مسلم لیگ بنائی اور ہندوستان کے مسلمانوں کی آزادی کیلئے عملی جدوجہد
کا آغاز کیا، قائداعظم محمد علی جناح کو بہت پیشکشیں کی گئیں، مگر انہوں نے
ہر پیشکش ٹھکرا دی۔ مورخ لکھتا ہے کہ مہاتما گاندھی نے قائد اعظم کو
ہندوستان کا پہلا وزیراعظم بننے کی پیشکش بھی کی مگر محمد علی جناح نے اس
پیشکش کو مسترد کردیا کیونکہ وہ جانتے تھے کہ یہ کانگریس کی ایک چال ہے،
قائداعظم محمد علی جناح نے واضح کیا کہ ہم لے کر رہیں پاکستان اور بالآخر
14 اگست 1947ء کو پاکستان معرض وجود میں آیا۔
پاکستان کے قیام کے بعد سے ہی یہ ملک دشمنوں کی آنکھ میں کھٹکتا ہے، ملک
دشمنوں نے پاکستان کے پہلے وزیراعظم لیاقت علی خان کو شہید کیا اور یہ
پیغام دینے کی کوشش کی کہ پاکستان ایک غیر محفوظ ریاست ہے، جہاں وزیراعظم
تک محفوظ نہیں، مگر گزرتے وقت کے ساتھ پاکستان نے اپنے دفاع کو نا صرف
مضبوط کیا بلکہ دنیا کی پہلی اسلامی ایٹمی طاقت کے طور پر سامنے آیا، دشمن
آج بھی بلوچستان میں مداخلت کررہا ہے اور پاکستان کو کمزور کرنا چاہتا ہے
مگر ہمیں فخر ہے کہ پاکستان کا دفاع مضبوط ہاتھوں میں ہے۔
آج اسلامی جمہوریہ پاکستان کو آزاد ہوئے 71 برس بیت چکے اور ملک میں
جمہوریت مضبوط ہورہی ہے، مسلسل 2 منتخب حکومتوں نے اپنی آئینی مدت مکمل
کرلی اور تیسری حکومت کا قیام عمل میں آنے والا ہے، 13 اگست کو حلف اٹھانے
والی نئی اسمبلی میں اکثریت اس جماعت کی ہے جس نے نئے پاکستان کا نعرہ
لگایا۔ آزادی کے بعد سے آج تک ملک پر چند خاندانوں کا راج رہا ہے اور وہی
شکلیں بدل بدل کر حکومت سنبھالتے رہے ہیں لیکن اب ان خاندانوں کی بادشاہت
کے خاتمے کا آغاز ہوچکا ہے اور امید ہے کہ 2023ء کے عام انتخابات میں چند
خاندانوں کی حاکمیت ختم ہوجائے گی، کچھ خاندان جمہوریت کے نام پر بادشاہت
چاہتے ہیں جہاں ان کے سامنے کوئی سر نا اٹھا سکے مگر اس ملک کی عوام
جمہوریت پسند ہے، جمہوریت چاہتی ہے اور جمہوریت کے ذریعے ہی ہم پاکستان کو
ترقی و خوشحالی سے ہم کنار کر سکتے ہیں۔ قائد اعظم محمد علی جناح کا دیا
گیا منشور ایمان، اتحاد اور تنظیم محض الفاظ نہیں، ہمیں ذمہ دار شہری بننے
کیلئے بانی پاکستان کے منشور پر عمل کرنا ہوگا۔
دہشتگردی اور کرپشن خاتمے کے بغیر قومی اہداف کا حصول ممکن نہیں، ہمیں
دہشتگردی کے خاتمے کیلئے قانون نافذ کرنیوالے اداروں کا ہر ممکن ساتھ دینا
اور کرپشن کے خاتمے کیلئے ہر پاکستانی کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، کرپشن
وہ بیماری ہے جس نے معاشرے کے ہر چوتھے شخص کو اپنا شکار بنا رکھا ہے، نچلی
سطح پر بھی کرپشن عام ہوچکی ہے، اس بیماری کا خاتمہ بہت ضروری ہے۔ کرپشن
زدہ قومیں کبھی ترقی نہیں کرسکتیں، مجھے یقین ہے کہ ہمارے پیارے پاکستان کا
مستقبل نہایت شاندار ہوگا، ہمیں پاکستان کی ترقی و کامیابی کو مزید تقویت
دینے کیلئے اتحاد و یکجہتی کا مظاہرہ کرنا ہوگا، آج کے دن ہمیں عہد کرنا
چاہئے کہ قائداعظم محمد علی جناح کے وژن کی تکمیل کیلئے کسی بھی قربانی سے
دریغ نہیں کریں گے۔
|