زیادہ وقت نہیں ملے گا

بڑا پرانا کھیل ہے۔استعمال کرواور پھینک دو۔بدنیتی اور ٹھگ بازی پر مبنی یہ شیطانی کھیل عرصہ سے پاکستان میں کھیلا جارہاہے۔قدرت نے انسان میں خود اعتمادی کا جوہر رکھ چھوڑا ہے۔یہ جوہر نت نئے دعوے کرنے پر اکساتاہے۔نت نئی مہم جوئیوں کی راہ دکھاتاہے۔کئی قسم کے پنگوں میں ہاتھ ڈالنے پر مجبور کرتاہے۔سیاسی قیادت خوداعتمادی کے زعم میں ہمہ وقت مہم جوئی کو تیاررہتی ہے۔بے جاخود اعتمادی کی بدمستی کا مزہ لینے والے بھی کم نہیں شیطانی کھیل کھیلنے والے کبھی نہیں چوکتے۔کسی نہ کسی کی کمر ٹھونک کر تماشہ دیکھتے ہیں۔اس کے باربار گرنے کاتماشہ اس کی بے تکی اچھل کود کا مزا لیتے ہیں۔با ر بار حوصلہ بڑھایا جاتا ہے۔دلاسے کا مقصد حوصلہ افزائی سے کہیں زیادہ چھیڑ خانی ہوتی ہے۔اہل سیاست پٹ رہے ہیں۔مگر کم عقلی دیکھیے کہ ایک دوسرے کا حشر دیکھنے کے بعد بھی خوش فہمی کے جال سے نکل نہیں پارہے۔تحریک انصاف کی حکومت کو سو دن ہی پورے ہوئے ہیں اور کابینہ سے متعلق عدم اطمینان کے اشارے ملنے لگے ہیں۔کچھ دنوں وزیر اعظم عمران خاں نے کہا تھا کہ یوٹرن نہ لینے والا بڑا لیڈر نہیں ہوتا۔کچھ عقلمندوں نے اس بات کو کابینہ میں عنقریب تبدیلی آنے کا سگنل قراردیا تھا۔ایسے عقلمندوں میں زیادہ تر تحریک انصا ف کے وہ لوگ تھے۔جو کسی سبب کابینہ کا حصہ بننے سے رہ گئے تھے۔ان کو شاید امید ہوچلی ہے کہ اب ان کی قسمت کھلنے والی ہے۔کابینہ میں تبدیلی کا اشارہ بعد میں وزیر اعظم نے براہ راست بھی دے دیا۔کہہ دیا کہ کابینہ میں بھی تبدیلی ہوسکتی ہے۔مڈٹرم الیکشن بھی کروائے جاسکتے ہیں۔

عمران خاں نے سچ کہا ہے کہ اب بھی وہ خود کو وزیراعظم منوانے میں مشکل محسوس کرتے ہیں۔سب کچھ ان کی توقع کے مطابق نہیں ہوپارہا۔نتائج وہ نہیں نکل رہے جو سوچے گئے تھے۔تین ماہ یعنی سو دنوں میں بہت کچھ کردیے جانے کی امید تھی۔کچھ بھی نہیں کیا جاسکا۔سوائے وزیراعظم کے پاس یہ کہنے کے کوئی چارہ نہ تھا کہ سو دنوں میں ہم نے اپنے لیے ایک سمت کا تعین کرلیا۔وزیر اعظم مطئن نہیں نہ ہی ان سے توقعات وابستہ کیے عوام الناس۔ بار بار ایک ہی طرح کے اعلانات اس حکومت کی ساکھ خراب کرنے کا باعث بن رہے ہیں۔ایک ہی سبق رٹا ہواہے۔ہر وزیر ہر بڑا وہی سبق دہرارہا ہے۔اب سے پہلے سب چور تھے۔بڑی لوٹ مار کی گئی۔اب ایماندار قیادت آچکی ۔اب حالات بہتر ہوجائیں گے۔ایک ہی سبق ہے۔پچھلوں کی چوریوں ڈاکوں۔اور بے ایمانوں کے تذکرے ۔ہر دوسرے تیسرے دن کسی نہ کسی لوٹ مار کا انکشاف ۔کسی نہ کسی پچھلے کے خلاف کیس چلائے جانے کا اعلان ایک لگی بندھی روٹین ہے ۔وزیراعظم اور ان کی کابینہ اسی پر چل رہے ہیں۔قوم پوچھتی ہے کہ آپ ایک ہی بات بار بار دہرا کیوں رہے ہیں؟یہی باتیں آپ الیکشن سے پہلے کیا کرتے تھے۔آپ کی باتوں پر یقین کرلیا گیا ہے۔آ پ کو حکومت مل گئی۔اب آپ آگے کی بات کریں۔یہ باتیں سن سن کر ازبر ہوچکی۔پچھلے سب چور تھے تسلیم کرلیا گیا۔بڑی تباہی مچا گئے۔یہ بھی اعتراف ہے۔مگر اب آپ پر نظریں ہیں۔آپ سے امیدیں لگی ہوئی ہیں۔آپ نے تین مہینوں میں کیا تیر مارا۔وزیر اعظم کا یہ کہنا کہ اب تک یقین دلانے میں لگا ہوں کہ وزیر اعظم ہوں ان کی قابلیت اور اہلیت پر سوال ہے۔جتنا یقین اس بار ا ن کی حکومت بننے کا دلایا گیا تھاپہلے کبھی نہیں دلایا گیا ہوگا۔کیا انہیں بھول گیا کہ الیکشن سے کچھ دن پہلے پاکستان بھر میں اب صرف عمران خاں ۔بلے پر نشان کے پوسٹر لگوادیے گئے تھے۔آپ کو تو یقین کامل ہوجانا چاہیے۔آپ کوتو الیکشن سے چار دن قبل ہی کامیابی کاپورا یقین ہو جانا چاہیے تھا۔آپ کی موجودہ کارکردگی سے عدم یقین کا شبہ پایا جاتاہے۔آپ نے جو لوگ کابینہ میں لیے وہ جس قدر اناڑی پن کا مظاہر ہ کررہے ہیں وہ بھی حیران کن ہے۔ایسے لگتا ہے جیسے راہ چلتے کچھ بندوں کو پکڑ کر وزارتو ں پر بٹھا دیا گیاہو۔ جیسے انہیں بھی کابینہ میں آنے کا یقین نہ تھا۔کسی نے بھی نہ امور مملکت سیکھنے کی ضرورت محسوس کی نہ آداب حکومت سے کچھ رغبت دکھائی۔

ایک موقع ہاتھ آیا ہے۔کابینہ میں ردو بدل پر سبھی کا ذہن بن چکا۔آپ یہ موقع پچھلے تین مہینے کی کارکردگی کی تلافی کے لیے استعمال کرسکتے ہیں۔بار بار کابینہ میں ردو بدل ممکن نہ ہوپائے گی۔پچھلے تین ماہ میں آپ کے سامنے امور مملکت کھل کر سامنے آچکے ہیں ۔ریاست کے چیلنچز سامنے آگئے۔قوم کی بدحالی دیکھی جاچکی۔آپ نے اپنی جھولی میں پڑے نگینوں کو بھی اچھی طرح پرکھ لیا۔کیا اب آپ مناسب جگہ پر مناسب بندے بٹھانے کی ضرورت محسوس نہیں کرتے ؟آپ زیادہ بہتر بندوبست ممکن بنائیں۔کچھ لوگوں کے بدلے جانے کی ضرورت ہے کچھ کو رہنے دیا جائے مگر انہیں ایجو کیٹ کرنے کی ضرورت ہے۔ ان پر کڑی نظر بھی رکھیں۔پچھلے تین ماہ میں وزراء نے اپنی نالائقی چھپانے کے لیے پچھلوں کی کرتوتوں کا واویلہ کرنا وطیرہ بنائے رکھا۔وزیر اعظم اس وطیرے کو مسترد کردیں۔ایک قدم آگے بڑھنا ہوگا۔ہمیشہ یاد رکھنا ہوگا کہ آپ کو حکومت چھین کے دی گئی ہے۔آپ کو بھلے ہی کہیں سے گری پڑی مل گئی مگر آ پ کو ایک موقع ہاتھ آیا ہے۔آپ اس موقع کو گنوائیں کے تو دوبارہ نہ ملے گا۔ آپ کے پاس زیادہ وقت نہیں ہے۔قوم کا اعتماد اور آپ کے جزبات زیادہ دیر تک ساتھ نہ دیں گے۔

Amjad Siddique
About the Author: Amjad Siddique Read More Articles by Amjad Siddique: 222 Articles with 140890 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.