مرض ِ بواسیر اور ہومیوپیتھی !

یہ بات ہر قسم کے شک و شبہ سے بالاتر ہے کہ تندرستی ہزار نعمت ہے۔جس طرح عزت اور ذلت اﷲ کی طرف سے ہے اسی طرح بیماری اور شفاء کا دارومداد بھی اسی رحمٰن و رحیم کی طرف سے ہے! کچھ بیماریاں ایسی ہوتیں ہیں جو ہماری لاپروائی سستی یا بے احتیاطی کی وجہ سے پیدا ہوتیں ہیں ان میں ایک بواسیر ہے۔ یہ بڑی آنت اور مقعد کی سوزش کے نتیجے میں پیدا ہوتی ہے۔بواسیر کی تین اقسام زیادہ مشہور اور تکلیف دہ ہوتیں ہیں ۔ اول :۔ بادی بواسیر ۔ دوم :۔ خونی بواسیر۔ سوئم :۔ موہکوں والی بواسیر ۔
بواسیر کے یہ تین مختلف درجے ہوتے ہیں جو مرحلہ وار اپنی شدت دکھاتے ہیں۔ بہر حال بواسیر بادی ہو یا خونی یا پھر موہکوں والی ہو یہ خطرناک مرض ہی ہے۔
بواسیر کے اسباب
بواسیر ایسے افراد میں زیادہ پائی جاتی ہے جو ذہنی دباؤ اور اعصابی تناؤکی فضا میں کام کرتے ہیں۔میٹابولزم کی سستی اور انتڑیوں کی کارکردگی کو متحرک رکھنے والے مفیدبیکٹیریاز میں کمی یا خاتمہ ہوجانے سے بھی بواسیر کی علامات سامنے آنے لگتی ہیں۔
1:۔ متواتر قبض کشاء ادویات کا استعمال کرنا انتڑیوں سمیت بواسیر پیدا کرنے کا سبب ہو سکتا ہے۔
2:۔ مرغن،بادی،گوشت،تیز مرچ مصالحے،چاول،بینگن،دال مسور،فاسٹ فوڈز،کولا مشروبات،بیکری مصنوعات اور ثقیل غذاؤں کے شوقین افراد بھی بواسیر میں مبتلا دیکھے جا سکتے ہیں۔
3:۔ ایسے افراد جن میں خلط سودا کی افزائش قدرتی طور پر زیادہ ہوتی ہو یا سوداء پیدا کرنے والے غذائی اجزاء کے استعمال سے خلط سودا بڑھ جائے تو بھی بواسیر تنگ کرنے لگتی ہے۔
4:۔چائے، شراب اورسگریٹ نوش، پان، تمباکو اور نسوار کھانے والے افراد بھی اس موذی مرض کے چنگل میں گرفتار ہوجاتے ہیں۔
5:۔زیادہ اینٹی بائیو ٹیک اور دافع امراض قلب کی ادویات استعمال کرنے والے لوگ بھی اکثر بواسیر کی بیماری میں مبتلا پائے جاتے ہیں
6:۔ سردی کے موسم میں بواسیر کا شدید حملہ ہوتا ہے،اس شدت کی ایک بڑی وجہ پانی کا کم استعمال اور مرغن و توانائی سے بھرپور غذاؤں کا استعمال بھی بنتا ہے
بواسیر سے بچاؤ کیلئے
اول :۔ قبض نہ ہونے دیں کیونکہ بواسیر کی بنیاد قبض ہی بنتی ہے۔ دوم :۔ قبض سے بچاؤ کے لیے ریشے دار غذائی اجزاء کا بکثرت استعمال بہترین قدرتی حفاظتی ہتھیار سمجھا جاتا ہے۔ سوئم :۔ گندم اور جوکادلیہ ناشتے میں لازمی استعمال کیا کریں۔ چہارم :۔ ناشتہ میں دہی کا استعمال بھی انتڑیوں کے امراض سے محفوظ رکھتا ہے۔ پنجم :۔ موسمی پھل،پھلوں کے جوسز اور کچی سبزیوں کا مناسب استعمال کرکے ہم بواسیر کے حملے سے کافی حد تک بچ سکتے ہیں۔ ششم :۔ ناشتہ سے قبل تیز قدموں کی سیر اور بدن کو گرمانے والی ورزش بواسیر سمیت لا تعداد امراض سے بچاؤہے۔ ہفتم :۔ روزانہ کم از کم 5 کلو میٹر پیدل چلنے کو اپنا معمول بنا ئیں۔ہشتم :۔ پانی ہمیشہ ابلا ہوا اورنیم گرم پیا کریں۔نہم :۔چاول جب بھی پکائیں ان میں بند گوبھی لازمی شامل کریں۔ دہم :۔تھوڑی تھوڑی دیر بعد اپنی جگہ سے ہلکر بیٹھنے والی جگہ پر ہوا لگوا لیا کریں
بواسیر سے نجات کا قدرتی علاج
اول :۔کھجور ایک مکمل غذا، دوا اور مفید ٹانک ہے۔یہ ایسے افراد جن کے مزاج میں خشکی کا غلبہ ہو بے حد مفید ثابت ہوتی ہے۔ رات کے کھانے میں نرم اور ریشے والی کھجور یں کم ازکم 7 سے10بطور سویٹ ڈش کھانا بواسیر،قبض اور اعصابی کمزوری کے خاتمے کے لیے بہترین قدرتی علاج ہیں۔ دوئم :۔انجیر میں بھی بدنِ انسانی کے لیے بے شمار فوائد رکھے ہیں۔انجیر ایسے افراد جن کے مزاج میں رطوبات یعنی بلغم وغیرہ زیادہ پائی جاتی ہو کے لیے فوری اور موثر ترین دوا،مفید غذا اور طاقت ور قدرتی ہتھیار ہے۔ تین سے 7 عددانجیر پانی میں بھگو کر نہار منہ کھانا دائمی قبض، بواسیراور بلغمی مواد کی زیادتی سے جان چھڑانے میں فوری مددگار بنتا ہے۔
سوئم :۔ ایسے افراد جن کی ا نتڑیاں مسلسل اینٹی بائیوٹک یا دافع امراض قلب ادویات استعمال کرتے رہنے سے خشکی کا شکار ہو گئی ہوں انہیں چاہیے کہ صبح نہار منہ دہی میں نمک سیاہ اور زیرہ سیاہ حسب ضرورت ملاکر استعمال کریں۔ انتڑیوں میں تھا یامین کی مطلوبہ مقدار کی افزائش قدرتی طور پر ہونے سے انتڑیوں کی کار کردگی بہتر ہو جائے گی۔ چہارم :۔ مربہ ہرڑ کے تین دانے دھو کر رات سوتے وقت کھائیں اور دودھ کے ایک نیم گرم کپ میں دو چمچ روغنِ بادام ملاکر پی لیں۔ پنجم :۔گل قند ایک کھانے کاچمچ نیم گرم دودھ میں ملاکر استعمال کرنا انتڑیوں کو نرم اور فضلات کے اخراج کو آسان بناتا ہے۔ ششم :۔بند گوبھی پر نمک سیاہ ڈال کر سٹیم کریں اور پیٹ بھر کر کھا لیں۔
بواسیر کا گھریلو علاج
ریٹھے کے چھلکے،مغز نیم اور رسونت ہم وزن پیس کر 250 ملی گرام کیپسول بھر کر کھانے کے بعد ایک کیپسول کھانا شروع کر دیں۔اگر موہکے ہوں اور تکلیف کا باعث بھی بنتے ہوں تو 100ml روغنِ ارنڈ میں 10gm کافورملا کر صبح و شام اجابت سے فراغت پر مقعد پر اچھی طرح لیپ کریں۔ دو چار دنوں میں ہی بواسیر ی موہکوں کی تکلیف سے افاقہ ہونے لگے گا۔
ہومیوپیتھک علاج Homoeopathic
ہومیوپیتھک طریقہ علاج بے ضرر موثر اور قدرتی ہونے پر ہر قسم کے بداثرات سے مبرا ہے ۔ اگر بواسیر کو ہوئے ایک سال یا ایک سال سے کم عرصہ ہوا توبہتر ہے ادویات 30 طاقت میں استعمال کروائی جائیں لیکن اگر بواسیر پرانی ہو تو 30 طاقت کی بجائے 200 طاقت استعمال کروائی جائے اور کم از کم وقفہ 24 گھنٹہ سے لیکر تین3 دن تک رکھنے سے دیرپا اور بہتر اثرات ملیں گئے۔
ایسے خواتین و حضرات جن کو بادی بواسیر ہو یعنی نہ خون آتا ہو اور نہ ہی موہکے ہوں۔ پاخانہ والی جگہ خارش چبھن درداور تکلیف ہو توایسے مریضوں کے لئے ہومیوپیتھک ادویات نعمت ہے٭
نکس و امیکا NUX VOMICA 30 دو سے پانچ قطرے رات کو تازہ پانی میں ڈال کر پینے ہیں۔ جبکہ سلفر SULPHUR 30 روزانہ صبح ناشتہ سے قبل گھونٹ پانی میں دو سے پانچ قطرے پینے سے90 % بادی بواسیر ختم ہو جاتی ہے ۔٭ایسکولس ہپAssculus Hip 3x کے پانچ قطرے دو گھونٹ پانی میں ملا کر استعمال کریں۔٭ایلوز30 اگر سخت قبض ہو تو پھر اس دوا کا دن میں تین بار پانچ قطرے دو گھونٹ پانی میں ملا کر استعمال کریں۔
خونی بواسیرHemorrhoids
٭کالن سونیا Collinsonia 30کے پانچ قطرے دو گھونٹ پانی میں ڈال کر صبح،دوپہر،شام استعمال کریں۔پہلی خراک سے ہی انشاء اﷲ آرام ہو گا۔
٭ہیما میلسQ Hamamaelis vir خونی بواسیر کی بہترین دوا ہے۔جب خون سیاہ رنگ میں آئے اور مقعد میں سوزش بھی ہو تو یہ دوا خون روکنے میں مدد کرتی ہے۔اس دوا کے بیس قطرے تھوڑے سے پانی میں ملا کر بیرونی طور پر استعمال کریں۔ (الف ) پانچ سے دس قطرے گھونٹ پانی میں ملا کر پینے چاہیئے پھر کچھ دنوں بعد(ب )ہیما میلس 30 کے ڈراپس دو سے پانچ قطرے پانی میں ملا کر پلائیں ۔
٭پلانٹیگو میجر Plantago Major Q اور تھوجا Thuja Q کے بیس بیس قطرے کسی بھی لوشن میں ملا کر صبح و شام مسوں پر استعمال کریں۔

 

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

Dr Tasawar Hussain Mirza
About the Author: Dr Tasawar Hussain Mirza Read More Articles by Dr Tasawar Hussain Mirza: 301 Articles with 346625 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.