وزیراعظم پاکستان عمران خان کی ترکی کی اعلی قیادت سے
ملاقات ہوئی دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبہ جات میں مکمل تعاون کرنے پر
اتفاق ہوادہشتگرد تنظیموں کے خلاف مشترکہ حکمت عملی کو اپنانے کا عہد بھی
ہوا پاکستان اور ترکی کے مذاکرات میں جس طرح دنیا بھر میں اسلام کے خلاف
کام ہو رہا ہے اس کے خلاف مل کر کام کرنے کا عزم کیا گیا پریس کانفرنس کے
بعد دونوں سربراہان وزیراعظم پاکستان عمران خان اور ترک صدر طیب اردوان نے
جو مشترکہ اعلامیہ جاری کیااس میں فیصلہ کیا گیا کہ دونوں ممالک رواں سال
اہم فیصلے کریں گے استنبول میں پاکستان ,افغانستان اور ترکی سربراہ کانفرنس
ہوگی
ترک صدرنے عمران خان کو یقین دہانی کرائی کہ ہم عمران خان حکومت کے ساتھ ہر
قسم کا تعاون کریں گے اور امید ظاہر کی کہ عمران خان نے جسطرح کرکٹ کی
دنیامیں اپنا نام کمایا ہے اس طرح وہ سیاسی میدان میں بھی سرخرو ہونگے ترک
صدر نے اس بات کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے پاکستان میں تبدیلی
کے لئےبائیس سال جدوجہد کی پاکستان کے ساتھ عسکری سیاسی تجارتی اور دوستانہ
تعلقات ہیں ان کی خواہش ہے کہ یہ تعلقات آگے بڑھیں وزیراعظم عمران خان
نےاپنے انتخابی وژن اور اقتدار سنبھالنے کے بعدبھی اس ارادے کا باربار
اظہارکیاتھا کہ وہ پاکستان کے عوام کے لئے جو بے گھر ہیں انکے لئے پانچ
سالوں میں پچاس لاکھ گھر دینگے اور اپنا یہ عزم وہ ترکی جا کر بھی نہ بھولے
اور صدر طیب اردوان سےانہوں نے اپنے خیالات کا اظہار کردیا جس پر طیب
اردوان نے کہا کہ پاکستان کے لئے وہ کبھی پیچھے نہیں ہٹے اس کو درپیش مسائل
سے وہ پوری طرح آگاہ ہیں ترکی کی قیادت اور عوام یہ جان چکے ہیں کہ پاکستان
کی پیچھے رہ جانے کی اصل وجہ کرپشن ہے جب عدالتی مقدمات کے فیصلوں کے بعد
دولت کے پجاری اپنے انجام کو پہنچے اور کرپشن کاخاتمہ بھی ہونا ہے تو
یقیننا پاکستان اپنے معاشی بحران کوحل کرنے کے علاوہ دیگر مسائل پر بھی
اچھے طریقےسے قابو پالے گا- |