خوشی کا عالمی دن ہر سال 20 مارچ کو بین الاقوامی سطح پر
خوشی کا دن منایا جاتا ہے اس کے ذریعے دنیا بھر میں لوگوں کو خوشیوں کا
پیغام ملتا ہے 193 اراکین ممالک نے اقوام متحدہ قرارداد کی تائید کی- اس
سلسلے میں تقریبات اور سیمینارز کا انعقاد کیا جاتا ہے- اس دن کا بنیادی
مقصد یہ ہے کہ پوری دنیا میں عوام میں خوشیوں کی لہر آجائے اور نفسیاتی اور
جسمانی بیماریوں سے ان کو تھوڑی دیر کے لئے دور رکھا جائے-خوشی حاصل کرنے
کے لئے اپنے اندر کا ڈر خوف ختم کریں اور اپنی بیماری سے لڑنا سیکھیں-
تحقیق سے یہ بھی ثابت ہوا ہے کہ ہرشخص خوشی کی تلاش میں رہتا ہے دماغی اور
جسمانی صحت کو بہتر بنانے کے لئے ورزش بھی ضروری ہے ہمیں اپنے ساتھ ساتھ
معاشرے کی خوشیوں کا بھی خیال رکھنا چاہیے ہر اچھے کام میں حصہ لینا چاہیے
اس سے ہمیں فائدہ بھی ہو گا اور خوشی بھی ملے گی اگر ہم اپنے اندر کا خوف
ختم نہیں کریں گے تو ہم ہمیشہ ڈپریشن کا شکار رہیں گے اور یہ انسانی صحت کے
لئے انتہائی نقصان دہ ہے جتنی خوشی اور اطمینان دوسروں کی مدد کرنے میں
ملتا ہے اتنا کہیں نہیں ملتا ہمیں ایک دوسرے کی مدد کرنی چاہیے جو کہ ہمارے
معاشرے میں یہ چیز بہت کم ہےجتنا ہو سکے حسد اور جھوٹ سے دور رہنا چاہیے
کیونکہ حسد انسان کو جلا دیتی ہے ماضی کی یادیں یاد کرنے کے بجائے مستقبل
کی غوروفکر کی جائے تو ہم خوش رہ سکتے ہیں مستقبل کے مقاصد حاصل کرنے کے
لئے اپنے ٹارگٹ کو سیٹ کریں تاکہ مستقبل میں مایوسی کا سامنا نہ ہو - ہمیشہ
مثبت سوچ رکھیں کیونکہ منفی سوچ والے اور منفی لوگ بہت ہی نہ مایوس اور نا
خوش رہتے ہیں خوش رہنے کے لئے مثبت سوچ اور مثبت لوگوں کے اردگرد رہیں- خوش
رہنے کے لئے ہر تبدیلی کو قبول کرنا چاہیے-ہمیشہ خوش رہنے کے لئے خوشی کا
کوئی بہانہ ڈھونڈنا چاہیے چھوٹی چھوٹی خوشیوں سے خوشی حاصل کرنی چاہیے اس
سے ہمارے معاشرے میں بھی تبدیلی آئے گی اور ہماری صحت میں بھی ہمیں ہمیشہ
دوسروں کی مدد کرنی چاہیے اور اس خوشی کے عالمی دن کو بھرپور طریقے سے ہر
سال منانا چاہیے-
سلال بلوچ
کراچی
|