سی پیک 2019

تحریر ۔۔۔سید کمال حسین شاہ
پاکستان کے چین کے ساتھ تعلقات انتہائی قربت، نہ صرف معاشی بلکہ دفاعی اور توانائی کے شعبوں میں ایک دوسرے کے دست و بازو ہیں۔ قدرتی آفات اور دیگر مشکل وقتوں میں ایک دوسرے کے ساتھ کندھا ملائے کھڑے رہتے ہیں۔چین پاکستان کے طول و عرض میں پھیلے انفراسٹرکچر کی تعمیر کے لئے بے شمار منصوبوں میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کر رہا ہے اس وقت کئی چینی کمپنیاں پاکستان میں آئل اینڈ گیس، آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام، پاور جنریشن، انجنیئرنگ، آٹو موبائلزاور انفراسٹرکچر اینڈ مائننگ کے شعبوں پر کام کر رہی ہیں سی پیک چین پاکستان کیلئے ایک اہم منصوبہ ہے۔گوادر کو پورے خطے کیلئے معاشی مرکز بن رہا ہے .سی پیک سال 2019 پاکستان چین نے . صنعتی، سماجی و معاشی اور زرعی تعاون کا سال قرار دیا ہے سی پیک کے تحت جائنٹ وینچرز وپاکستانی برآمدات کو بڑھانے کیلئے اقدامات جاری رکھنے پر اتفاق . سال 2019 کو صنعتی، سماجی و معاشی اور زرعی تعاون کا سال قرار دیا . سی پیک صنعتی تعاون کو فروغ ملے گا، باہمی اتفاق سیٹیکسٹائل، پیٹرو کیمیکلز و آئرن اینڈ سٹیل کے شعبے میں چینی سرمایہ کاری لانے کیلئے اقدامات جاری ہیں۔ وزارت منصوبہ بندی چینی سرمایہ کاروں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کرنے کیلئے اقدامات پاکستان میں کاروبار کیلئے آسانیاں فراہم کرنے کیلئے پالیسی اصلاحات کا عمل جاری ہے۔ سماجی و معاشی شعبے میں تعاون کا اجراء جس کے تحت زراعت، تعلیم، صحت، غربت کے خاتمے، آبنوشی و فنی تربیت کے منصوبے جلد از جلد عملی بنائے جارہے ہیں۔اس شعبے کے منصوبوں سے ملک کے پسماندہ علاقوں میں ترقی کا عمل شروع ہوگا۔ زرعی تعاون جائنٹ ورکنگ گروپ کا قیام سی پیک کو زرعی شعبے تک وسعت دے گا۔ چینی سرمایہ کاروں کیلئے زراعت و فوڈ پروڈکشن، پروسسنگ، لاجسٹک و مارکیٹنگ میں وسیع مواقعوں۔زراعت کے شعبے میں جائنٹ وینچرز اور بزنس ٹو بزنس روابط کو فروغ دیا جارہا ہے۔ دو طرفہ معاشی تعاون مزید مضبوط ہوگا۔سی پیک کے دوسرے مرحلے کے تحت پاکستان میں چین کے تعاون سے صعنتی انقلاب برپا ہوگا۔اس مرحلہ میں ملک کے چاروں صوبوں ‘ گلگت بلتستان ‘ فاٹا اور آزاد کشمیر میں مجموعی طورپر 9 صنعتی زونز بنائیں جائیں گے. پائیدار معاشی ترقی یقینی بنانے کیلئے اقتصادی زونز کے قیام .جن میں ِ راشاکی اقتصادی زون، ایم -1، نوشہرہ. خیبر پختونخواہ.صنعت کی قسم . پھل / غذا / پیکجنگ / ٹیکسٹائل سلائی / بنائی کی قسم ۲.چین خصوصی اقتصادی زون دربیجی سندھ .انڈسٹری کی قسم کا فیصلہ نہی ہوا ہے۔۳۔ بوسٹن صنعتی زون بلوچستان بلوچستان.انڈسٹری کی قسمپھل پروسیسنگ.زرعی مشینری.دواسازی.دواسازی،موٹر بائیک اسمبلی،Chromites،کھانا پکانے کے تیل،سیرامک صنعت،برف اور سردی اسٹوریج ،الیکٹرک آلات،حلال فوڈ انڈسٹری.۴۔علامہ اقبال صنعتی شہر (ایم 3)، فیصلہ آباد مقام فیصل فیصل صوبہ پنجاب کی صنعت،ٹیکسٹائل، اسٹیل، دواسازی، انجنیئرنگ،کیمیکل، فوڈ پروسیسنگ، پلاسٹک، زراعت وغیرہ ۔

۵۔آئی سی ٹی ماڈل صنعتی زون، اسلام آباد مقام اسلام آباد وفاقی حکومت،انڈسٹری کی قسم،سٹیل،خوراک پروسیسنگ،نقصان دہ اور کیمیکل،پرنٹنگ اور پیکجنگ،ہلکا انجن وغیرہ.
۔۶۔کراچی کے قریب پورٹ قاسم میں پاکستان اسٹیل ملز لینڈ پر صنعتی پارک کی ترقی،مقام پورٹ قاسم کے قریب کراچی صوبائی وفاقی حکومت،انڈسٹری کی قسم،سٹیل،آٹو اور منسلک،فارما،کیمیائی،پرنٹنگ اور پیکجنگ،گارمنٹس وغیرہ ِ ۔۷۔ میر پور، اقتصادی زون ،مقام میرپور آزاد جموں کشمیر انڈسٹری کی قسم صنعت مکس اقسام ۔۸.مہمند ماربل شہر صوبہ خیبر پختونخواہ فاٹا میں ۔۹۔.موقپاسس SEZ گلگت بلتستان،گلگت بلتستان ،انڈسٹری کی قسم ،سنگ مرمر / گرینائٹ،آئرن ایسک پروسیسنگ،پھل پروسیسنگ،اسٹیل انڈسٹری،معدنی پروسیسنگ یونٹ،چمڑے کی صنعت۔

8ویں جے سی سی اجلاس اور چین نے مالی سال 2019-20 میں روزگار کے مواقع کی فراہمی ،تعلیم ، صحت زراعت ، غربت میں کمی ، پانی کی فراہمی ،اور فنی تربیت کیلئے مختلف منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے ،جن پر پاکستان کو ایک ارب ڈالر کی کی گرانٹ دی جائے گیَ ـ، 2019میں دونوں ممالک کے مابین سماجی و معاشی ترقی کے معاہدوں پر دستخط ، تمام صوبوں میں کم ترقی یافتہ علاقوں میں سی پیک منصوبے کئے جائیں گے،رشکئی میں خصوصی معاشی زون کی گراؤنڈ بریکنگ اپریل میں کرلیں گے، رواں ماہ کے اختتام پر گوادر میں بین الاقوامی ایئرپورٹ کاافتتاح .سی پیک میں سماجی شعبے و زرعی سیکٹر کو شامل .صنعتی زونز میں چینی صنعتوں کی منتقلی کی حوصلہ افزائی. ٹرانسپورٹ انفراسٹرکچر کے تمام منصوبوں بشمول صوبائی منصوبوں و ماس ٹرانزٹ ترجیحات میں شامل.مغربی روٹ سے خیبر پختونخوا و بلوچستان کے کم ترقی یافتہ علاقے ترقی کے نئے دور میں داخل ہوں گے.: رشکئی اقتصادی زون منصوبے سے50 ہزارسے زیادہ مقامی افراد کو روزگار کے مواقع میسر آئیں گے.، سی پیک کے تحت ان منصوبوں کی تکمیل سے ملک میں تیزی سے سماجی و معاشی ترقی ہوگی جس سے ملک میں روزگار کے مواقع پیدا ہونگے اور لوگوں کا معیار زندگی بہتر ہوگا۔گوادر کی ترقی ، خصوصی اقتصادی زونز ، ریلوے کے ایم ایل ون لائن کی اپ گریڈیشن منصوبے کوترجیح بنیادوں پر شروع کرنے، ۔سماجی ترقی کے گروپ کو سی پیک میں شامل.چین پاکستان اقتصادی راہداری کا کوئی بھی منصوبہ تاخیر کا شکار نہیں۔حال ہی میں بیجنگ میں منعقد ہونے والے مشترکہ تعاون کمیٹی کے 8ویں کامیاب اجلاس نے اقتصادی راہداری منصوبے کو نئی بلندیوں پر لے جانے کی بنیاد رکھ دی ہے.پاکستان اور چین موسمیاتی تبدیلی،ابی انتظام،جنگلات اورا لودگی سے پاک ماحول کی بحالی کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے پر بھی خصوصی توجہ دی ہے۔روزگار ملنے کے علاوہ اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت سڑکوں اور دیگر سہولیا ت کی تعمیر سے ہونے والے معاشی سرگرمی کی وجہ ملک کی فی کس آمدنی میں بھی اضافہ ہوگا اور لوگوں کی قوت خرید بھی بڑھے گی۔چین اور پاکستان کے مضبوط تعلقات، معیشت کے علاوہ دونوں ملکوں کے درمیان سماجی شعبوں میں بھی تعلقات بڑھتے جا رہے ہیں. بائیس ہزار پاکستانی طلب علم سائنس اور ٹیکنالوجی سمیت مختلف مضامین میں چین میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔


 

Dr B.A Khurram
About the Author: Dr B.A Khurram Read More Articles by Dr B.A Khurram: 606 Articles with 470105 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.