موبائل فونز کے استعمال کا سب سے بڑا نقصان جسمانی
بیماریوں میں اضافہ ہے۔ اس حوالے سے ماہرین طب بھی گاہے بگا ہے مختلف مشورے
دیتے ہیں اورخطرات سے آگاہ کرتے آرہے ہیں۔ اگر ڈاکٹرز کے مشوروں پر عمل کیا
جائے تو موبائل فونز کے بے جا استعمال کی وجہ سے ذہنی دباؤ، پریشانی، دل کی
بیماریوں، سردرد، نظر کی کمزوری اور دوسری پوشیدہ بیماریاں سر نہ اٹھائیں۔
مختلف فری کالز اور فری ایس ایم ایس بنڈلز آفرز سے نیو جنریشن ساری ساری
رات کالز اور ایس ایم ایس پر لگی رہتی ہیں جس کی وجہ سے نیند پوری نہ ہونے
کی صورت میں صحت پر برا اثر پڑتا ہے۔ پھر ان نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کی
کثیر تعداد شعبہ تعلیم سے منسلک ہے۔ تعلیم کے لحاظ سے ان کیلئے موبائل کے
استعمال سے پرہیز کرنا نہایت ضروری ہے اکثر دیکھنے میں آتا ہے کہ وہ کالجز
جہاں موبائل کے استعمال پر کوئی روک ٹوک نہیں پابندی نہیں ۔وہاں طلباء
دوران لایس ایس یا گیم میں مشغول ہوتے ہی مختلف تحقیقات کے مطابق : اسمارٹ
فونز سے خارج ہونے والی روشنی نیند کے شیڈول میں تبدیلی کا باعث بنتی ہے جس
سے اگلے دن کی یاداشت پر اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔
اسمارٹ فونز کی روشنی کے باعث ایک رات کی نیند خراب ہونے سے اگلے دن
طالبعلموں کے لیے اپنے اسباق یاد رکھنا مشکل ہوجاتا ہے، جبکہ طویل المیعاد
بنیادوں پر نیند پوری نہ ہونے سے اچھی نیند کا حصول لگ بھگ ناممکن ہوجاتا
ہے۔
اسی طرح کچھ شواہد یہ بھی سامنے آئے ہیں کہ یہ روشنی پردہ چشم کو نقصان
پہنچا کر بینائی کے لیے تباہ کن ثابت ہوسکتی ہے۔
یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ اس سے اگر میلاٹونین کی مقدار متاثر ہو تو نہ
صرف ڈپریشن بلکہ موٹاپے کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے ۔
اسی طرح رات کو اسمارٹ فون کی روشنی اور نیند متاثر ہونے سے مثانے کے کینسر
میں مبتلا ہونے کے خطرے کا تعلق سامنے آیا ہے - |