پاکستان میں عوامی حقوق کی تو ہر کوئی بات کرتا ہے پھر
چاہے وہ سوشل ورکرز ہو یا سیاسی لیڈرز لیکن عوام کو یہ حقوق شاید ہی کبھی
مل پائیں۔
عوام کو یہ حقوق دلانے کے سب سے زیادہ وعدے الیکشن کیمپین کے دوران ہوتے
ہیں لیکن ہمیشہ کی طرح وہ صرف سیاسی وعدے ہی ثابت ہوتے ہیں۔ ان حقوق کے نہ
مل پانے کی سب سے بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ عوام خود اپنے حقوق سے غافل ہے۔ یہ
وہ حقوق ہیں جو ریاست پاکستان عوام کو ان کے دیئے ہوئے ٹیکسں کے بدلے میں
فراہم کرتی ہے اور آئینِ پاکستان کی روح سے یہ حقوق فراہم کرنا ریاست کی
ذمداری ہے۔
آرڈیکل ۳۸ کے مطابق ریاست کی ذمداری ہے کہ وہ دولت اور وسائل کے ارتکاز کا
خاتمہ منصفانہ تقسیم کرے۔۵ چیزیں عوام کو فراہم کرنا ریاست کی اولین ذمداری
ہے جن میں روٹی، کپڑا، مکان، تعلیم اور صحت ہے۔مگر افسوس کی بات ہے کہ آئینِ
پاکستان کے بہت سے دوسرے آرٹیکل کی کرح بنیادی حقوق کا یہ آرٹکل بھی معطل
پڑا ہے۔ مگر اس ملک میں عوام کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنے حق کے لیئے آواز
اَُُٹھائے تاکہ کم از کم عوام کی آواز حکومت کے عوانوں تک پہنچھے مگر افسوس
عوام کے حقوق پورے کرنے کے صرف دعوے ہی کیے جاتے ہیں ۔ اگر پاکستان میں
عوامی حقوق کو اہمیت نہیں دی جائے گی تو ملک ترقی کی راہوں پر کیسے گامزن
ہوسکے گا۔ حکومت کو چاہیئے کہ عوامی حقوق پر بھی توجہ دی جائے تاکہ ملک کے
مسائل حل ہوسکےاور ملک ترقی کرسکے۔ |