سری لنکا میں تامل ٹائیگرس کی واپسی

سری لنکا کے شمال اور مشرق میں تامل آبادی آزاد ریاست کے قیام کے لئے سرگرم رہی۔ 26سال تک پربھاکرن کی قیادت میں جنگجوسنہالیوں پر حملے کرتے رہے۔یہ مکمل جنگ تھی جسے خانہ جنگی کا نام دیا گیا۔جس میں ہلاکتوں کی تعدادایک اندازے کے مطابق ڈیڑھ لاکھ تھی۔ تامل تائیگرز کو بھارت نے ٹریننگ ، اسلحہ اور پیسہ فراہم کیا۔ یہ تامل ایلم کے نام سے تامل ریاست کی تشکیل چاہتے تھے۔ اس دوران انھوں نے تامل مسلمانوں اور عیسائیوں کا جینا حرام کر دیا۔ لاکھوں مسلمانوں کو شمال اور مشرق سے نکال دیا۔ ان کے گھر بار لوٹے گئے۔ مسلمانوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ کھیتوں کھلیانوں پر قبضہ کیا۔ اس خطے میں بسنے والے مسلمانوں سمیت عیسائی آبادی کو تامل تائیگرز نے مظالم کا شکار بنایا۔ تامل ٹائیگرس تامل ایلم کے نام سے ہندو ریاست قائم کرنے کے لئے دہلی حکومت کی مدد سے سرگرم تھے۔ بھارتی راء نصف درجن سے زیادہ تامل مسلح گروپوں کی کھل کر مدد کر رہی تھی۔ تامل سری لنکا کی اکثریتی سنہالہ آبادی کے خلاف میدان میں نکلے تھے۔ سنہالی بدھسٹ ہیں۔ تشدد جب بڑھنے لگا تو تامل عیسائی بھی اس کا نشانہ بنے۔ چرچوں پر حملے ہوئے۔ پہلے پہل انڈیا تامل باغیوں کی مدد کرتا رہا مگر جب اس کے مخصوص مقاصد پورے ہونے لگے تو دہلی نے دنیا کو گمراہ کرنے کے لئے تامل ٹائیگرز کی مدد سے ہاتھ کھینچ لئے۔ اس دوران بھارت نے اپنی امن فوج تامل علاقوں میں داخل کی۔ جس نے ٹائیگرز کو اسلحہ ڈالنے کو کہا۔ مگر ٹائیگرز نے انکار کر دیا۔ ٹائیگرز کو ٹریننگ اور اسلحہ دینے کے بعد بھارت کی دوغلی الیسی نے تاملوں کو مایوس کر دیا اور انھوں نے بھارتی امن فوج پر بھی حملے شروع کر دیئے۔ کیوں کہ انہیں بھارت نے ہی دہشتگردی پر بھارا ۔ سری لنکا کو کمزور کرنے کی سازش کی۔ بھارت جنوبی ایشیا کو ترقی کرنے سے باز رکھنا چاہتا ہے۔ اس نے تمام پڑوسی ممالک کو کمزور کرنے کی کوشش کی ہے۔ پاکستان چونکہ ایٹمی طاقت بن گیا اس لئے بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے پاکستان کو نشانے پر رکھ لیا۔ تامل ٹائیگرز کو سری لنکن فوج نے شکست دی تو 2009کے بعد یہ مسلمانوں اور عیسائیوں پر حملے کرنے لگے۔

گزشتہ اتوار کو سری لنکا کے 8چرچوں اور ہوٹلوں میں خود کش دھماکے کئے گئے۔ جن میں ہلاکتوں کی تعداد 320تک پہنچ چکی ہے۔ سیکڑوں لوگ زخمی ہیں۔ جو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ رہے ہیں۔ بھارتی میڈیا سری لنکا کے ان خود کش حملوں میں پاکستان اور اسلام کو ملوث کرنے کی مہم چلا رہا ہے۔ پاکستان اور اسلام دشمن عرصہ سے اس طرح کی مہم جاری رکھے ہوئے ہیں۔ دنیا میں جہاں بھی کوئی ہلاکت ہوتی ہے یا کوئی دھماکہ ہوتا ہے تو اس میں پاکستان کو ملوث کرنے کی سازش رچانے میں ہندو انتہا پسند اور ان کی حمایتی لابی سرگرم ہو جاتی ہے۔ جب تامل ٹائیگرز نے اوما مہیش ورن اور پربھاکرن کو اپنا کمانڈر بنایا تو یہ سب لوگ مسلم نہیں بلکہ ہندو انتہا پسند تھے جو بدھسٹ سمیت مسلمانوں اور عیسائیوں کو برداشت نہ کرتے تھے۔ 26سال بعد جب تاملوں کو شکست ہوئی اور سری لنکن سنہالہ نے ان پر قابو پایا تو یہ اپنی شکست کا ذمہ دار عیسائیوں اور مسلمانوں کو سمجھنے لگے ۔ اس طرح انھوں نے ان دونوں اقلیتوں سے انتقام لینا شروع کیا۔ جو آج بھی کسی نہ کسی صورت میں جاری ہے۔ گزشتہ اتوار کے دھماکے اسے کی ہی کڑی ہو سکتی ہے۔ ایسٹر کے دن کا انتخاب بھی زیادہ سے زیادہ نقصان کے لئے کیا گیا ہے۔ تامل ٹائیگرس تین دہائیوں کے تشدد سے اپنا آزاد ملک قائم نہ کر سکے مگر بدلہ مسلم اور عیسائی آبادی سے لے رہے ہیں۔ سری لنکن حکومت کے حوالے سے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ کسی غیر ملکی ایجنسی نے دس روز پہلے ہی خبرادر کر دیا تھا کہ کوئی توحید جماعت نامی مسلم گروپ چرچوں پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔ یہ اور کچھ نہیں صرف مسلمانوں کو بدنام کرنے کی چال ہو سکتی ہے۔ ہندو انتہا پسند تامل چاہتے ہوں گے کہ شمال اور مشرق میں ان کے مظالم سے جو مسلم لوگ بچ گئے ہیں ان کی بھی اس کی آڑ میں نسل کشی کی جائے اور یہ سب فری ہینڈ چاہتے ہیں تا کہ دنیا میں اس نسل کشی اور مسلمانوں کے قتل عام کے خلاف کوئی آواز بلند نہ ہو سکے۔ اس لئے خدشہ ہے کہ سری لنکا کے مسلمانوں کے خلاف چرچوں اور ہوٹلوں کے خود کش حملوں کو جواز بنا کر تشد د شروع کیا جا سکتا ہے۔ اس لیئے سری لنکا میں چرچوں اور ہوٹلوں میں خود کش حملوں کی شدید مذمت کی جانی چاہیئے اور مسلمانوں پر الزام دالنے سے قبل ان حملوں کی دنیا کے آزاد زراؤ اور اقوام متحدہ، او آئی سی اور دیگر غیر جانبدار ایجنسیوں سے تحقیقات کرائی جائے تا کہ سچ سامنے آئے اور اس کے پس پردہ سازش بے نقاب ہو سکے۔ اگر پاکستن اور اسلام دشمن لابی کی سازش کے تحت مسلمانوں کے خلاف آپریشن جاری رکھا گیا تو معصوم ہلاکتوں کے اصل ذمہ دار آزاد پھریں گے اور ان کے حوصلے بلند ہوں گے۔ ان حملوں کا پتہ لگانے کے لئے تامل ٹائیگرز کی واپسی کے خدشات کو بھی مد نظر رکھا جائے۔ کسی مسلم کے ،ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد ملنے سے پہلے معصوم مسلمانوں کو تنگ نہ کیا جائے اور مسلمانوں کے خلاف آپریشن بند کیا جائے۔ اقوام متحدہ کو اس کا از خود نوٹس لینا چاہیئے۔

Ghulamullah Kyani
About the Author: Ghulamullah Kyani Read More Articles by Ghulamullah Kyani: 710 Articles with 484716 views Simple and Clear, Friendly, Love humanity....Helpful...Trying to become a responsible citizen..... View More